اسنیپ چیٹ نے بھی اے آئی ٹیکنالوجی ٹول کو ایپ کا حصہ بنا دیا
اسنیپ چیٹ نے چیٹ جی پی ٹی پر مبنی آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی ٹول کو ایپ کا حصہ بنا دیا ہے۔
باغی ٹی وی : مائی اے آئی نامی چیٹ بوٹ کچھ عرصے پہلے اسنیپ چیٹ پلس میں متعارف کرایا گیا تھا جو ماہانہ فیس ادا کرنے والوں کے لیے دستیاب سروس ہے اسنیپ چیٹ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ایوان اسپیگل کے مطابق مگر آئندہ چند ہفتوں کے اندر یہ نیا ٹول اسنیپ چیٹ کے تمام صارفین کو دستیاب ہوگا۔
واٹس ایپ صارفین کیلئے ایک اور شاندار فیچر متعارف
یہ اعلان سنیپ کے سالانہ پارٹنر سمٹ میں سامنے آیا۔ کمپنی کا مقصد اس ٹیکنالوجی کو استعمال کرنا ہے تاکہ اس کی بڑھتی ہوئی حقیقت (AR) خصوصیات یا حقیقی دنیا کی تصاویر اور ویڈیوز کے اوپر چھپی کمپیوٹرائزڈ تصاویر کی ترقی کو تیز کیا جا سکے۔
کمپنی نے بدھ کو کہا کہ مائی اے آئی اب تمام اسنیپ چیٹ صارفین کے لیے مفت دستیاب ہے اوراسنیپ چیٹ پر دوستوں کے درمیان ہونے والی بات چیت میں سوالات کے جوابات دینے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ چیٹ بوٹ سب سے پہلے ان صارفین کے لیے متعارف کرایا گیا جو کمپنی کی پریمیم سبسکرپشن کے لیے ماہانہ $3.99 ادا کرتے ہیں۔
اسنیپ کے چیف ایگزیکٹیو ایون اسپیگل نے کہا کہ مائی اے آئی صارفین کو لینز کی تجویز دے کر اسنیپ چیٹ ایپ کے مزید حصوں کو دریافت کرنے میں مدد کر سکتی ہے، جو تصاویر اور ویڈیوز میں اثرات ڈال سکتے ہیں، یا ایپ کے نقشے کی خصوصیت کا استعمال کر کے حقیقی دنیا کے مقامات کی سفارش کر سکتے ہیں۔
واٹس ایپ میں انیمیٹڈ ایموجیز کا فیچر متعارف
انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع ہے جب ہم AI کو مواصلات میں لا رہے ہیں، جو ہماری سروس کا بنیادی مرکز ہے۔ "لوگ واقعی My AI کو تخلیقی ٹول کے طور پر استعمال کر رہے ہیں۔”
اسنیپ نے کہا کہ My AI کی اپنی AI سے تیار کردہ تصاویر کے ساتھ صارفین کو جواب دینے کی صلاحیت سب سے پہلے Snapchat+ پر دستیاب ہوگی، جس کے 3 ملین سبسکرائبرز تک پہنچ چکے ہیں۔
جیسا کہ AI چیٹ بوٹس میں اضافہ ہوا ہے، لہذا اس بارے میں خدشات ہیں کہ آیا AI شائع شدہ کاموں کو چوری کر سکتا ہے، غلط معلومات فراہم کر سکتا ہے یا سوالات کے نقصان دہ جوابات واپس کر سکتا ہے۔
اسنیپ نے کہا کہ اس نے My AI میں نئے سیفٹی گارڈ ریل شامل کیے ہیں، جس میں چیٹ بوٹ تک صارف کی رسائی کو عارضی طور پر محدود کرنا بھی شامل ہے اگر وہ بار بار نامناسب یا نقصان دہ سوالات پوچھتے ہیں۔
گوگل نے اے آئی ٹیکنالوجی پر کام شروع کر دیا
اسپیگل نے کہا کہ اسنیپ مائی اے آئی کے ساتھ ہونے والی گفتگو کا تجزیہ کرتا ہے اور اس نے پایا ہے کہ چیٹ بوٹ کے 99.5 فیصد جوابات اسنیپ چیٹ کی کمیونٹی گائیڈ لائنز پر عمل پیرا ہیں۔
اس سے قبل مائیکرو سافٹ، گوگل اور دیگر متعدد کمپنیاں بھی اے آئی ٹیکنالوجی کو اپنی سروسز کا حصہ بنا چکی ہیں،یہ نیا اے آئی ٹول اسنیپ چیٹ بنیادی طور پر باتیں کرنے والا ساتھی ہے جو صارفین کو اے آر لینسز تجویز کرے گا اور مختلف تصاویر پر ردعمل ظاہر کرے گا۔
یہ ٹول ایک بٹ موجی اواتار کی شکل میں صارفین کو نظر آئے گا اور کسی انسان کی طرح بات چیت کرے گا مائی اے آئی اسنیپ چیٹ کے میپ فیچر کے مقامات کے لیے بھی تجاویز فراہم کرے گااسنیپ چیٹ کی جانب سے پہلا جنریٹیو اے آئی فلٹر بھی متعارف کرایا ہے جسے کاسمک لینس کا نام دیا گیا ہے۔