سوتیلی ماں سے عشق،بیٹے نے باپ کو قتل کردیا

ڈیرہ غازی خان(باغی ٹی وی )سوتیلی ماں سے عشق،بیٹے نے باپ کو قتل کردیا
تفصیل کے مطابق ڈیرہ غازیخان میں حدود تھانہ دراہمہ نزد دانش سکول سکنہ نکی والا میں سوتیلی ماں کے عشق میں مبتلا بیٹے شعیب ماچھی نے اپنے ہی باپ محمد نواز کو قتل کردیا اور فرار ہوگیا ۔محمدنواز ماچھی جس کی عمر تقریبا 43 سال تھی اس نے چاندنی نامی خاتون سے جوکہ ملتان کے علاقہ قادر پور راں کی رہائشی سے پسند کی شادی کی تھی، چاندنی نام کی خاتون جوکہ مبینہ طور پرایک پیشہ ور تھیں، محمد نواز سے قبل اس نے ایک شادی ملتان میں بھی کی تھی وہاں سے طلاق لی اس خاوند سے کوئی اولاد پیدا نہیں ہوئی تھیں ،پہلے خاوند سے طلاق لے کر دوسری شادی ڈیرہ غازی خان میں کی تھی، اسی شہر میں چاندنی کی ملاقات محمد نواز ماچھی سے ہوتی ہے محمد نواز ماچھی کو چاندنی اپنے عشق میں ایسا پھنساتی ہے کہ وہ اس کے عشق میں پاگل ہوجاتا آخر کار دوسرا شوہر بھی چاندنی کو طلاق دے دیتا ہے ، دوسرے شوہر سے طلاق کے بعد چاندنی محمد نواز ماچھی سے شادی کرلیتی ہے، عزیز واقارب نے محمدنواز ماچھی کو بہت منع بھی کیا تھا مگر انہوں نے کسی کی ایک بھی نہ سنی اس خاتون سے شادی کرلی جبکہ
محمد نواز ماچھی پہلے سے شادی شدہ تھا اس کے پہلی بیوی سے بچے بھی تھے جن میں بیٹیاں بیٹے بھی تھے پہلی بیوی شادی کے بعد خاوند سے ناراض ہوکر بچوں کو چھوڑ کر اپنے میکے چلی گئی تھی-
محمد نواز ماچھی سے چاندنی کی شادی تقریبا پانچ سال چلتی رہی جس کے بطن سے ایک بیٹی ایک بیٹا حیات ہیں جبکہ ایک بچہ فوت بھی ہوگیا ہے ان گزرے چند سالوں میں محمد نواز کا بیٹا شعیب بھی جوان ہوگیا، اس چاندنی نے اپنے سوتیلے بیٹے پر اپنے حسن کے جلوے اور آنکھوں سے ڈورے ڈالنے شروع کردیے بلآخر اس کا سوتیلہ بیٹا شعیب اپنی سوتیلی ماں کے حسن میں مبتلا ہوکر اس کے عشق میں اندھا ہوگیا ،جس کا غیر اخلاقی نظارہ محمد نواز ماچھی بھی کرچکا تھا، اس نےاپنے دوستوں کی مشاورت سے اپنے بیٹے شعیب کو بیرون ملک دوبئی بھیج دیا اسی دوران چاندنی اپنے خاند سے روٹھ کر اپنے میکے ملتان شفٹ ہوگئی، باپ بیٹا ایک دوسرے کے دشمن بنے رہے رمضان المبارک کے آخری عشرہ میں مقامی برادری کے ایک معزز شخص نے باپ بیٹے میں صلح کرائی، جس پر بیٹے شعیب نے قرآن پر ہاتھ رکھ کرمعافی مانگی اور اپنے باپ سے کہا ہماری ماں جوگذشتہ کئی سالوں سے روٹھ کر میکے بیٹھی ہے اس کو بھی ہم لے کر آتے ہیں ، شعیب نے اپنے بھائی سے کہا آپ جائیں امی کو واپس لے کر آئیں ،جب تک روزہ افطاری کا وقت بھی ہوجاتا ہے شعیب اندر کمرے میں چلا جاتا ہے محمد نواز ماچھی نہانے کےلیے باہرجاتا ہے اسی اثناء میں شعیب اندر سے اپنے باپ کی پسٹل لیتا ہے اور باہر جاکر اپنے حقیقی والد کو فائر مارتا ہے جوکہ اس کی ٹانگ پر لگتا اتنے میں مسجد سے آزان آتی ہے اور گولیوں کی تڑ تڑاہٹ اس آواز میں ڈوب جاتی ہے شعیب اپنے باپ پر یکے بعد دیگرے تین فائر کرتا ہے جس کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوجاتی ہے، ملزم موقع موٹر سائیکل پر فرار ہوجاتا ہے پولیس موقع پر پہنچ کر لاش کو تحویل میں لے کر ضروری کارروائی کرتی ہے جبکہ ابھی تک قاتل بیٹا قانون کی گرفت میں نہیں آسکا.

Leave a reply