تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئے
اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچنے پر عمران خان کی گاڑی کو احاطہ عدالت داخل ہونے سے روک دیا گیا، عمران خان کے ہمراہ پارٹی رہنما ،کارکنان بھی موجود تھے، عمران خان کے وکلا کی جانب سے عمران خان کی گاڑی کو عدالتی احاطے میں داخلےکی اجازت کے لیے درخواست دائرکردی گئی ، جس میں کہا گیا کہ عمران خان سابق وزیر اعظم ہیں ان کی جان کو خطرات ہیں ان کی گاڑی کو عدالتی احاطےمیں داخلےکی اجازت دی جائے، عمران خان کی گاڑی کو اندر جانے کی اجازت نہیں ملی جس کے بعد عمران خان پیدل عدالت گئے، اس موقع پر عمران خان کے گرد اہلکاروں نے حفاظتی شیلڈ اٹھا رکھی تھیں
گاڑی کو جانے کی اجازت نہ ملنے پر عمران خان سخت سیکیورٹی میں پیدل احاطہ عدالت میں داخل۔#baaghitv #pakistan #islamabad #imranKhanPTI pic.twitter.com/fttHO5NJxl
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) April 28, 2023
عمران خان کی پیشی کے موقع پر اسلام آباد ہائیکورٹ میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں عمران خان کی آمد سے قبل کمرہ عدالت خالی کرا یا گیا اورکمرہ عدالت کو بم ڈسپوزل اسکواڈ نے کلیئرکیا ڈرون کیمروں کے ذریعے بھی ہائیکورٹ کی سکیورٹی مانیٹرنگ کی جارہی ہے
عمران خان اسلام آباد ہائیکورٹ پہنچ گئے#baaghitv #pakistan #islamabad #BreakingNews @ImranKhanPTI pic.twitter.com/fCJeN0L8mk
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) April 28, 2023
عمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ پیشی کے موقع پر میڈیا سے غیر رسمی بات کی ہے،عمران خان نے شاہ محمود قریشی اور فواد چوہدی کی موجودگی میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ ان دونوں کو کہہ رہا ہوں اگر حکومت فوری اسمبلی توڑ کر الیکشن کراتی ہے تو ہی مذاکرات ہوں گے، اگر وہ دوبارہ وہی ستمبر اکتوبر کی بات کرتے ہیں تو کوئی ضرورت نہیں، اب بال حکومت کے کوٹ میں ہے،ایک دن الیکشن کرانے ہیں تو کرائیں، 14 مئی کی تاریخ گزر گئی تو آئین ٹوٹ جائے گا ،ہم قانون کے مطابق چل رہے ہیں ،مذاکرات ایک جیسے لوگ کرتے ہیں،وہ قانون شکنی کر رہے ہیں،وہ اور ہم ایک جیسے نہیں،آج یہاں توہین ڈرٹی ہیری کیلئے آیا ہوں کیا اس سے ساری دنیا میں مذاق نہیں اڑے گا۔عمران خان نے جنرل باجوہ اور کشمیر سے متعلق حامد میر کے بیان پر جواب میں کہا کہ مجھے اس سے بھی زیادہ چیزیں پتہ ہیں مگر یہ نیشنل سکیورٹی کا مسئلہ ہے، میں نہیں چاہتا کوئی انٹرنیشنل خبر بن جائے اور ملک کا نقصان ہو ، جنرل ریٹائرڈ باجوہ خود کہتا کہ عمران خان خطرناک ہے،
قبل ازیں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان عدالت پیشی کے لئے لاہور سے اسلام آباد روانہ ہوئے ،عمران خان ایک قافلے کی شکل میں لاہور سے اپنی رہائشگاہ سے روانہ ہوئے، عمران خان موٹروے سے اسلام آباد گئے، زمان پارک سے روانگی کے وقت کارکنان نے عمران خان کے حق میں نعرے لگائے،
عمران خان کا قافلہ اسلام آباد ٹول پلازہ پہنچ گیا#baaghitv #pakistan #islamabad #imrankhan #BreakingNews pic.twitter.com/st92vYTxOq
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) April 28, 2023
عمران خان پر عسکری حکام پر الزامات کے تناظر میں بغاوت پر اکسانے کا کیس ہے ان کے خلاف مجسٹریٹ کی مدعیت میں تھانہ رمنا میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، عمران خان نے حفاظتی ضمانت کروا رکھی تھی جو 26 اپریل کو ختم ہو چکی ہے،
عمران خان کو بلٹ پروف شیلڈ کے حصار میں لیا جارہا ہے#baaghitv #pakistan #islamabad #imranKhanPTI pic.twitter.com/sjKt92TE1g
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) April 28, 2023
عمران خان کے وکلا نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست ضمانت دائر کرتے ہوئے آج ہی درخواست ضمانت پر سماعت کی استدعا کی ہے ،عمران خان کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ شدید سکیورٹی تھریٹس ہیں جس کی وجہ سے دوبارہ قاتلانہ حملہ ہوسکتا ہے عدالت ٹرائل کورٹ کے بجائے خود عبوری ضمانت منظور کرے ،
عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ سے قبل سیکیورٹی کے سخت انتظامات pic.twitter.com/HOOE00NT30
— Baaghi TV باغی ٹی وی (@BaaghiTV) April 28, 2023
دوسری جانب ترجمان اسلام آباد کیپیٹل پولیس کا کہنا ہے کہ عمران خان کی عدالت پیشی پر مؤثر سکیورٹی اقدامات کیے جائیں گے، ایف آئی آر قانون کے مطابق درج ہوتی ہیں جن کا فیصلہ عدالت کرتی ہے قانون کی نظر میں کسی کو کوئی امتیازی حیثیت حاصل نہیں، امید ہے کہ عمران خان اور ان کے ساتھی عدالت پیشی پرقانون کا احترام کریں گے۔
عمران خان کے خلاف تھانہ رمنا میں مجسٹریٹ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا گیا تھا، درج ایف آئی آر کے مطابق چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے انٹرویو میں حساس ادارے کے آفیسر سے متعلق نازیبا الفاظ کا استعمال کیا۔ حساس اداروں کے مختلف افسران کے نام لے کر انہیں بدنام کرنے کی کوشش کی گئی۔ایف آئی آر میں کہا گیا کہ عمران خان مذموم ارادوں کے مقاصد کے لیے سوشل میڈیا کا بھی سہارا لیتے ہیں۔ عمران خان کا یہ عمل ملک و ریاست کی سالمیت کے لیے خطرہ ہے۔ مقدمے کے مطابق عمران خان نے اپنی تقاریر سے فوج، مختلف گروہوں اور طبقوں میں انتشار پھیلایا ہے عمران خان نے اپنی تقریرمیں فوجی افسران کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے انہوں نے فوجی افسران اوران کے اہلخانہ کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالا
عمران خان موو کرتے ہیں تو انکے ساتھ سیکیورٹی ہوتی ہے؟حکومت سے جواب طلب
اس بار تو پولیس نے آپ پر ڈکیتی کی دفعہ بھی لگا دی ہے
زمان پارک، اسلحہ ملا،شرپسند عناصر تھے،آئی جی سب دکھائینگے،وزیر داخلہ
زمان پارک سے اسلحہ ملنے کی ویڈیو
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ آپ کا اپنا کیا دھرا ہے