قصور
گیس میٹر کا کرایہ بڑھانے پہ شہری سراپا احتجاج،آخر گورنمنٹ کرنا کیا چاہتی ہے؟ کیا سانسوں پہ بھی ٹیکس لگنے والا ہے؟
تفصیلات کے مطابق وفاقی گورنمنٹ نے سوئی گیس کے میٹر کا کرایہ 45 روپیہ سے بڑھا کر 516 روپیہ 67 پیسہ کر دیا ہے جس پہ شہری سراپا احتجاج ہیں اور وزیراعظم پاکستان سے سوال کرتے ہیں کہ آخر گورنمنٹ کرنا کیا چاہتی ہے ؟ اپنے ہی پیسوں سے منت سماجت کرکے ذاتی ملکیت میں لگوائے گئے میٹر کا کرایہ اتنا زیادہ کیوں؟
شہریوں کا کہنا ہے کہ کیا موجودہ گورنمنٹ لوگوں کی سانسوں پہ بھی ٹیکس لگانے کا ارادہ رکھتی ہے؟
شہریوں کا کہنا ہے کہ اگر تو گورنمنٹ نے عام غریب عوام کو مارنے کا عزم کیا ہے تو خداراہ جلد مار دیں یوں قسطوں میں نا ماریں
کبھی کوئی چیز مہنگی تو کبھی کوئی چیز مہنگی تر
اس روز روز کی مہنگائی سے لوگ ذہنی مریض بن کر رہ گئے ہیں اور دوائی کھانے کے قابل بھی نہیں رہے کیونکہ اب تو عام پیناڈول کی گولی بھی کھانا سر درد کم کرنے کی بجائے مذید درد کروانا ہے کیونکہ اول تو چیزیں بالخصوص ادویات ملتی ہی نہیں اور اگر ملتی ہیں تو انتہائی مہنگی
شہریوں نے وزیراعظم سے اپیل کی ہے کہ خدارا لوگوں کو مارنے کا اختیار رب کے پاس ہی رہنے دیں خود سے لوگوں کو نا ماریں
آپ اگر پروٹوکول ختم کرکے بچت کرنے کا دعویٰ کر ہی بیٹھے ہیں تو اسے پورا بھی کیجئے کیونکہ ابھی تک کی مہنگائی تو یہ بات ہی وضع کرتی ہے کہ 2018 میں بننے والی گورنمنٹ اور 2022 میں بننے والی گورنمنٹ میں صرف نام کا فرق ہے باقی کام تو ایک جیسے ہی ہیں








