اوچ شریف باغی ٹی وی (نامہ نگار حبیب خان) عرصہ دراز سے تعینات فوڈ انسپکٹر کی مجرمانہ غفلت، فوڈ سنٹر ہتھیجی: کھلے آسمان تلے پڑی اربوں روپے مالیت کی گندم خراب ہونے کا اندیشہ، ہزاروں من گندم کو بارشوں سے محفوظ رکھنے کیلئے اونچے تھڑے بنانے کی بجائے سڑک کی ڈھلان میں کم اونچائی کی تھڑیاں بنا دیں، فوڈ سنٹر کا ریکارڈ اپنے درجن بھر رکھے ہوئے پرائیویٹ منشیوں کے سپرد کر دیا، فرضی ووچروں کے زریعے گندم کی خریداری کا ریکارڈ مکمل ظاہر کرنے کی تیاریاں، حکومت کی طرف سے پابندی کے باوجود کسانوں سے دو کلو گرام فی بوری اضافی گندم کے علاوہ مٹی خاکہ، گھنڈی اور نمی کے نام مزید کٹوتی کر کے کروڑوں روپے کھرے کر لئے، شہری نے سیکرٹری فوڈ پنجاب اور ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب سے انکوائری کا مطالبہ کر دیا تفصیلات کے مطابق عرصہ دراز سے تعینات فوڈ انسپکٹر کی مجرمانہ غفلت کی وجہ سے فوڈ سنٹر ہتھیجی میں کھلے آسمان تلے پڑی اربوں روپے مالیت کی گندم خراب ہونے کا اندیشہ لاحق ہو گیا ہے فوڈ سنٹر پر ہزاروں من گندم کو بارشوں سے محفوظ رکھنے کیلئے اونچے تھڑے بنانے کی بجائے سڑک کی ڈھلان میں کم اونچائی کی تھڑیاں بنا دیں، جبکہ اضافی گندم سٹور کرنے کیلئے بھی ایک سٹور بھاری کرائے پر حاصل کر لیا ہے جبکہ فوڈ سنٹر کا ریکارڈ اپنے درجن بھر رکھے ہوئے پرائیویٹ منشیوں کے سپرد کر دیا ہے جو فرضی ووچروں کے زریعے گندم کی خریداری کا ریکارڈ مکمل ظاہر کرنے کی تیاریوں میں مصروف ہیں حکومت کی طرف سے پابندی کے باوجود کسانوں سے دو کلو گرام فی بوری اضافی گندم کے علاوہ مٹی خاکہ، گھنڈی اور نمی کے نام مزید کٹوتی کر کے کروڑوں روپے کھرے کر لئے ہیں اور شکایت کرنے والوں کو مختلف ہتھکنڈوں سے خاموش کرا دیا جاتا ہے ذرائع نے بتایا ہے کہ ملک ایوب فوڈ انسپکٹر کئی سالوں سے اس فوڈ سنٹر پر تعینات ہے اور فوڈ سنٹر ہتھیجی کیلئے کرایہ پر لی جانے والی جگہ بھی مبینہ طور پر بھاری کرائے پر محکمہ کو دلوا کر سالانہ اپنا کمیشن کھرا کر رہا ہے جبکہ حکومتی مہم کے برعکس مقامی بیوپاریوں کے ساتھ اے ایف سی ابصار کی ملی بھگت سے چوکیدار عابد بڈا کے زریعے گندم کی ترسیل دوسرے اضلاع میں کرانے میں بھی ملوث ہے جس کی عوامی شکایات کے باوجود افسران کو سب اچھا کی رپورٹ دے کر اپنا حصہ کھرا کر لیتا ہے زرائع نے انکشاف کیا ہے کہ فوڈ انسپکٹر ایوب نے اپنے اور قریبی رشتہ داروں کے نام سے اربوں روپے کی جائیداد بنا لی ہے جس کی تحقیقات ضروری ہے شہری نے سیکرٹری فوڈ پنجاب اور ڈائریکٹر جنرل اینٹی کرپشن پنجاب سے تحقیقات کرانے اور کرپٹ فوڈ انسپکٹر اور اس کے ساتھیوں کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ کیا ہے دوسری جانب اس سلسلے میں فوڈ انسپکٹر ایوب اور ابصار کا مؤقف ہے کہ سرکاری طور ایک دو ملازمین سے فوڈ سنٹر کا نظام نہیں چل سکتا، جبکہ دیگر الزامات کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے

Shares: