بھارت میں 2 ہزار کا نوٹ ختم کرنے کا فیصلہ

0
35

بھارتی حکومت نے 2000 روپے کا نوٹ ختم کرنے کا اعلان کیا ہے-

باغی ٹی وی : روئٹرز کے مطابق بھارت کے مرکزی بینک نے کہا کہ وہ 2 ہزار روپے مالیت کا سب سے بڑا نوٹ ختم کرنے جارہا ہے جس کو2016 میں متعارف کروایا گیا تھا، ساتھ ہی عوام سے کہا کہ رواں برس 30 ستمبر2023 تک اِن نوٹوں کو بینک میں جمع یا تبدیل کروالیں۔

باراک اوباما اورمتعدد صحافیوں سمیت 500 امریکیوں کی روس میں داخلے پرپابندی عائد

وزارت خزانہ کے اعلی عہدیدار، ٹی وی سوماناتھن نے کہا کہ حکومت کے اِس قدام سے خلل پیدا ہونے کی توقع نہیں ہے ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے کہا کہ شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ لین دین کے لیے عام طور پر فرق استعمال نہیں کیا جا رہا تھا نوٹ قانونی طور پر ٹینڈر رہیں گے، لیکن لوگوں سے کہا جائے گا کہ وہ انہیں 30 ستمبر تک جمع کر کے چھوٹے نوٹوں میں تبدیل کر دیں۔

جب 2016 میں 2 ہزار روپے کے نوٹ متعارف کروائے گئے تھے تواس کا مقصد تھا کہ معیشت کو دوبارہ بہتر کرنا تھااس بات کے بہت کم شواہد موجود ہیں کہ منصوبہ کامیاب ہوا، لیکن اس اقدام نے معیشت کی 86% کرنسی کو راتوں رات قدر کے لحاظ سے گردش میں لے کر نقد رقم کی ایک منظم قلت پیدا کر دی۔

شہزادی ڈیانا کی موت کا ذمہ دار کون تھا،مصنوعی ذہانت کے انکشاف نے تہلکہ مچا …

حکومت نےبعد ازاں 500 روپے کے نئے نوٹ جاری کرنا شروع کیے، اور 2,000 کا اضافہ کرنسی کو تیزی سے گردش میں لانے کے لیے شامل کیا تاہم اب بھارت کے مرکزی کا کہنا ہے کہ وہ زیادہ مالیت کے نوٹوں کو کم کرنا چاہتا ہے اور گزشتہ چار برسوں میں 2 ہزار روپے کے نوٹوں کی چھپائی بند کردی ہے۔

ریزرو بینک آف انڈیا نے ان نوٹوں کو واپس لینے کے فیصلے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ نوٹ عام طور پر لین دین کے لیے استعمال نہیں ہوتے ہیں اگرچہ حکومت اور مرکزی بینک نے اس اقدام کی وجہ نہیں بتائی لیکن تجزیہ کار کہتے ہیں کہ ملک بھر میں عام انتخابات سے پہلے نقد کے استعمال میںٓ تیزی آتی ہے۔

ایل اینڈ ٹی فائنانس ہولڈنگز کی گروپ چیف اکانومسٹ روپا ریگے نِتسور نے کہا کہ عام انتخابات سے پہلے ایسا اقدام کرنا ایک دانشمندانہ فیصلہ ہے کیونکہ جو لوگ اس کو اپنے پاس محفوظ رکھتے ہیں ان کے مشکل پیش آسکتی ہے۔

سلمان خان نے اپنے کیرئیر کا سب سے بڑا معاہدہ طے کرلیا

روپا ریگے کہنا ہے کہ یہ اقدام سے کوئی بڑا مسئلہ پیدا نہیں کرے گا کیونکہ کم مالیت کے نوٹ کثیر تعداد میں موجود ہیں جبکہ گزشتہ 7، 6 برسوں کے دوران ڈیجیٹل لین دین اور ای- کامرس نے کافی وسعت اختیار کی ہے ماہراقتصادیات یوویکا سنگھل کا کہنا ہے کہ لیکن چھوٹے کاروبار جیسے کہ زراعت اور تعمیرات جو نقد پر انحصار کرتے ہیں ان کو کچھ وقت کے لئے تکلیف ہوسکی ہے۔

مزید کا کہ جن کے پاس یہ نوٹ ہیں تو وہ لوگ اس کو بینک جمع کروانے کے بجائے خریداری کرتے ہیں اور ایسی چیزیں خرید لیتے ہیں جس کی ان کو ضرورت نہیں ہوتی ہے۔

حکومت نے عوام سے کہا کہ وہ 30 ستمبر تک کم مالیت کے نوٹ جمع کرائیں یا تبدیل کر دیں جس کی وجہ سے بینک ڈپازٹس میں اضافہ ہوگا۔ یہ ایک ایسے وقت میں ہورہا ہے جب ڈپازٹ کی نمو بینک کریڈٹ سے کم ہے۔

شامی صدر بشارالاسد 12 سال بعد عرب سربراہ اجلاس میں شرکت کے لیے سعودی …

Leave a reply