راجستھان حادثے کے بعد بھارتی فضائیہ نے مگ 21 لڑاکا طیاروں کے پورے فلیٹ کو گراؤنڈ کر دیا۔
باغی ٹی وی : 8 مئی کو سورت گڑھ ایئربیس سے اڑان بھرنے والے ’اُڑتے تابوت‘ سے مشہور مگ 21 طیارہ ہنومان گڑھ کے گاؤں میں گر کر تباہ ہوگیا تھا جس میں 3 دیہاتی جان سے گئے تاہم مگ 21 طیارے کے حادثے کی تحقیقات تک پورے فلیٹ کو گراؤنڈ کر دیا گیا ہے۔
بھارت میں 2 ہزار کا نوٹ ختم کرنے کا فیصلہ
سینئر دفاعی عہدیداران نے میڈیا کو بتایا کہ مگ 21 کے فلیٹ کو حادثے کی تحقیقات تک گراؤنڈ کیا گیا ہے جب تک کہ تحقیقات نہیں ہو جاتیں اور حادثے کی وجوہات کا پتہ نہیں چل جاتا۔” آئی اے ایف میں صرف تین مگ 21 سکواڈرن کام کر رہے ہیں اور ان سب کو 2025 کے اوائل تک مرحلہ وار ختم کر دیا جائے گا-
راجستھان کے اوپر گر کر تباہ ہونے والا لڑاکا طیارہ معمول کی تربیتی پرواز پر تھا جب اسے حادثہ پیش آیا۔ پائلٹ کو معمولی چوٹیں آئیں جس کے بعد حادثے کی اصل وجہ جاننے کے لیے انکوائری شروع کر دی گئی۔
بھارت: پاکستانی ہندوؤں کے 50 گھر مسمار
مگ 21 کے مختلف ماڈل پچھلے 50 سال کے دوران بھارتی فضائیہ کا حصہ بنتے رہےاب بھارتی فضائیہ میں صرف 3 مگ 21 اسکواڈرن ہیں اور ان سب کو 2025 میں ریٹائر کر دیا جائے گا مگ 21 طیارے 1960 کی دہائی میں فضائیہ میں شامل کیے گئے تھے اور اب تک 800 طیارے بھارتی فضائیہ کا حصہ رہ چکے ہیں۔
مگ 21 کےکریش ریٹ حالیہ دنوں میں تشویش کا باعث رہا ہے کیونکہ ان میں سے کئی حادثات کا سامنا کر چکے ہیں۔ آئی اے ایف ایل سی اے مارک 1 اے اور ایل سی اے مارک 2 کے ساتھ ایڈوانسڈ میڈیم کمبیٹ ایئر کرافٹ سمیت مقامی طیاروں کی شمولیت پر بھی غور کر رہا ہے-








