کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں واقع عمران خان کرکٹ گراؤنڈ سیل کردیا گیا۔

باغی ٹی وی : ڈی ایم سی ایسٹ اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کارروائی کی گئی ہے انتظامیہ کے مطابق نوٹس دینے کے باوجود گراؤنڈ میں سیاسی جماعت کی جانب سے کمرشل سرگرمیاں جاری تھیں ڈسٹرکٹ کونسل سے پارک کا نام منظور نہیں کرایا گیا تھا، نام کی منظوری نہ ہونے کے باعث گراؤنڈ کے بورڈز بھی گرائے جائیں گے، عمران خان کرکٹ گراؤنڈ رکن قومی اسمبلی عالمگیر خان نے تعمیر کرایا تھا۔

سراج الحق کےقافلےپرخودکش دھماکاکرنیوالےحملہ آورکی شناخت ہوگئی

گلشن اقبال میں ضلعی انتظامیہ شرقی نے پراپرٹی پر قبضے کے خلاف ایڈمنسٹریٹر شکیل احمد کی سربراہی میں تجاوزات کیخلاف کارروائی کرتے ہوئے عمران خان کرکٹ گراؤنڈ کا قبضہ چھڑوا کر ضلعی انتظامیہ کے حوالے کردیا –

ایڈمنسٹریٹر ضلع شرقی ایڈمنسٹریٹر شکیل احمد کا کہنا تھا کہ گراؤنڈ کا نام، تختی سب ہٹا کر یہاں ضلعی انتظامیہ کا بورڈ لگایا جائے گاجبکہ سپریم کورٹ کے واضح احکامات ہیں پارکوں کو اصل حالت میں لانا ہے اسی لیے آپریشن کیا۔ انہوں نے کہا کہ گراؤنڈ میں تحریک انصاف کے ایم این اے عالمگیر خان کی تختی بھی آویزاں تھی۔

تعمیرات ایم این اے فنڈ سے کرائی گئی تھی، کرکٹ گراؤنڈ ڈی ایم سی کی ملکیت ہے، ایم این اے کی جانب سے قبضہ نہیں چھوڑا جارہا تھا، علاقہ مکینوں کیلئے پارک کو قائم کیا گیا تھا لیکن اہل محلہ کو اندر داخل ہونے کی اجازت نہیں تھی اور پارک کو کمرشل بنیادوں پر استعمال کیا جارہا تھا۔

ہم کوئی غلام ہیں والے اسٹیکرز عمران خان کے ماتھے پر لگا دینے چاہئیں،عطا تارڑ

اسسٹنٹ کمشنر ایسٹ ستار ابڑو کا کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ نے پارک عام عوام کیلئے کھول دیا گیا ہے، ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر کارروائی کی گئی ہے، غیر قانونی طور پر پبلک پراپرٹی پر قبضہ تھا۔

دوسری جانب ترجمان پی ٹی آئی نے کارروائی کو سندھ حکومت کی جانب سے انتقامی کارروائی قرار دیا ہےگلشن اقبال میں عوام کے پیسے سے بنائے عمران خان کرکٹ گراؤنڈ میں کے ایم سی نے آپریشن کیا۔ پہلے رہنماؤں کے ذاتی کاروبار اور اب عوامی املاک کو نقصان پہنچایا جارہا ہے اس گراؤنڈ کو اس لیے ختم کیا جارہا ہے کیونکہ یہ عمران خان کے نام سے منسوب ہے۔ حکومت املاک کو نقصان پہنچا سکتی ہے لیکن عوام کے دلوں سے عمران خان کو نکالنا ممکن نہیں ہے۔

اوکاڑہ: باغی ٹی وی کی خبر پر ایکشن،انتظامیہ حرکت میں آگئی، 10 فیصد کرائے کم کردئے گئے

Shares: