اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹےکی طلبی کا سمن معطل کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔
باغی ٹی وی : اسلام آباد ہائیکورٹ کےجسٹس بابر ستار نے7 صفحات پرمشتمل تحریری حکمنامےمیں کہا ہےکہ بتایا جائےکیا آئین اور قانون شہریوں کی کالز کی سرویلنس اور خفیہ ریکارڈنگ کی اجازت دیتا ہے؟ اگرفون ریکارڈنگ کی اجازت ہے تو کون سی اتھارٹی یا ایجنسی کس میکنزم سے یہ کام کرسکتی ہے؟ اگر اجازت نہیں تو شہریوں کی پرائیویسی کی خلاف ورزی پرکون سی اتھارٹی ذمہ دار ہے؟-
چئیرمین نیب کے اختیارات میں اضافہ،نوٹیفیکیشن جاری
عدالت نے سوال کیا ہےکہ غیر قانونی طور پرریکارڈ کی گئی کالز کوریلیزکرنےکی ذمہ داری کس پرعائد ہوگی؟ کیا پارلیمنٹ کسی پرائیویٹ شخص کے معاملے پرانکوائری کرسکتی ہے؟ کیا رولز اجازت دیتے ہیں کہ اسپیکرعام افراد کی گفتگو لیک ہونےپرخصوصی کمیٹی بنائیں؟ پارلیمنٹ کے احترام اور تحمل کرتے ہوئے خصوصی کمیٹی کا نوٹیفکیشن معطل نہیں کر رہے۔
82 سالہ اداکار کی 29 سالہ ساتھی کے ہاں بچے کی ولادت متوقع
تحریری حکمنامے میں عدالت نے عام افراد کی ٹیلیفونک گفتگو کی ریکارڈنگز اور آڈیولیکس پر اٹارنی جنرل سے معاونت طلب کی ہے عدالت نے وفاق، وزارت داخلہ، وزارت دفاع اورپی ٹی اے کو بھی پٹیشن میں فریق بنانےکی ہدایت کی ہےسیکرٹری قومی اسمبلی سمیت تمام فریقین کو نوٹس جاری کرتےہوئے شق وار جواب دینےکی ہدایت کی گئی ہےجبکہ عدالت نےاعتزاز احسن، مخدوم علی خان، رضا ربانی اور محسن شاہنواز رانجھا کو عدالتی معاونین مقرر کیا ہے۔