پاکستان کی سیاست میں موجودہ ایام میں اہم کردار ادار کرنے والے جہانگیر ترین نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کے لیے لندن جانے کا فیصلہ کیا ہے،
جہانگیر ترین لندن میں نواز شریف سے ملاقات میں ن لیگ کی مستقبل کی انتخابی حکمت عملی اور اتحاد کے حوالہ سے مشاورت کریں گے، آئندہ الیکشن میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بھی بات چیت ہو گی، جہانگیر ترین نواز شریف سے پاکستان کی موجودہ سیاسی صورتحال پر بات چیت کریں گے،
جہانگیر ترین اسلامآباد میں ہیں اور انکی اہم ملاقاتیں جاری ہیں،جہانگیر ترین سے فردوس عاشق اعوان نے ملاقات کی ہے جبکہ دیگر اور اہم شخصیات نے بھی ملاقاتیں کی ہیں،جہانگیر ترین سے لیگل ٹیم نے بھی ملاقات کی ہے جہانگیر ترین سے تحریک انصاف چھوڑنے والی کئی شخصیات نے ٹیلی فونک رابطہ بھی کیا ہے،
جہانگیر ترین کی جانب سے نئی جماعت کی تشکیل کے حوالہ سے مشاورت جاری ہے، تحریک انصاف کے سابق اراکین قومی اسمبلی اور سینیٹرز سے رابطے مکمل ہوچکے ہیں اب تک تحریک انصاف کے 50 سے زائد سابق اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی جہانگیر ترین کو حمایت کا یقین دلا چکے ہیں
جہانگیر ترین کی عمران خان سے علیحدگی کے بعد سے ن لیگی رہنماؤں سے ملاقاتیں ہو چکی ہیں تا ہم اب نومئی کے واقعہ کے بعد جہانگیر ترین ایک بار پھر متحرک ہوئے ہیں، ماہرین کے مطابق جہانگیر ترین کا آئندہ آنیوالی حکومت میں اہم ترین کردار ہو گا،
واضح رہے کہ علیم خان اور جہانگیر ترین تحریک انصاف میں تھے اور عمران خان کے انتہائی قریبی تھے، مگر اقتدار ملنے کے بعد عمران خان تکبر میں آ گئے اور انہوں نے اپنے قریبی دوستوں کو دور کر دیا، جہانگیر ترین الگ ہوئے تو علیم خان نے بھی پی ٹی آئی چھوڑی، اب حالت یہ ہو چکی ہے کہ تحریک انصاف میں صرف عمران خان ہی رہ جائیں گے باقی سب ساتھ چھوڑ جائیں گے
عمران خان کے فوج اور اُس کی قیادت پر انتہائی غلط اور بھونڈے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی سامنے آ گئے۔