لاہور: نیشنل پبلک فورم میں اظہار خیال کرتے ہوئے لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا ہر شہری اپنی افواج کو مضبوط دیکھنا چاہتا ہے حکومت عدم استحکام کے خاتمے کیلئے مذاکرات میں پہل کرے-
باغی ٹی وی: نیشنل پبلک فورم کا ماہانہ اجلاس چیئرمین میاں منظور احمد خان وٹو کی زیر صدارت جم خانہ کلب لاہور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ”کی نوٹ“ سپیکر سردار لطیف خان کھوسہ ایڈووکیٹ نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا ہر شہری دنیا کی بہترین اپنی افواج کو مضبوط سے مضبوط تر دیکھنا چاہتا ہے۔ 9 مئی کے کے واقعات ہر اعتبار سے افسوسناک اور قابل مذمت ہیں،اس رویے کی حمایت نہیں کی جا سکتی جس جس نے یہ سب کیا اسے سزا ملنی چاہیے ،سیاست میں ایسے واقعات کی گنجائش نہیں ہوتی –
ترکیہ کا شمالی کوسووو میں اپنی ایک کمانڈو بٹالین بھیجنے کا اعلان
انھوں نے کہا کہ سیاستدان اگر اپنی قومی و انتظامی ذمہ داریوں کی انجام دہی کسی اور کے سپرد کر دیں گےتو بحران تو آئیں گے۔موجودہ سیاسی ابتری سے سیاست دان اور سیاسی جماعتیں خود کو بری الذمہ قرار نہیں دے سکتیں ،سیاست دان جب آپس میں بات چیت نہیں کریں گے تو پھر تیسری قوت کو اپنا کردار ادا کرنے کا موقع ملتا ہے –
انھوں نے کہا کہ اگست 2023ء کے بعد انتخابات ناگزیر ہیں، پرامن اور شفاف انتخابات کیلئے حکومت کو اتفاق رائے کے لئے ماحول سازی کرنی چاہیے اور مذاکرات میں پہل کرے ، پاکستان اپنی تاریخ کے ایک سنگین معاشی بحران سے گزررہا ہےآئی ایم ایف کے ساتھ اگر معاہدہ نہیں ہوتا تو 2 سے 3 ماہ تک ہی معاشی معاملات چل سکیں گے۔ وقت تیزی سے گزر رہا ہےچیلنجز بہت سخت ہیں۔جو آگ لگی ہے اب اسے بجھانے پر توجہ دی جائے۔ سیاسی عدم استحکام ختم نہ ہوا تو بحران شدت اختیار کرتے چلیں جائیں گے –
جی ایچ کیوحملہ کیس: پولیس کا راجہ بشارت کی گرفتاری کیلئےرہائش گاہ پر چھاپہ
انھوں نے کہا کہ ۔ذوالفقار علی بھٹو کو سیاست سے مائنس کرنے کے لیے پھانسی لگادیا گیا مگر پاکستان پیپلز پارٹی آج بھی ایک سیاسی حقیقت ہے۔مائنس اور پلس کا اختیار عوام کے پاس رہنے دیا جائے۔ 1973ء کا آئین بنیادی انسانی حقوق کے بہترین آرٹیکلز پر مشتمل ہے مگر مسئلہ عملدرآمد کا ہے۔ میڈیا سمیت قوم کے ہر دانشور اور محب وطن سیاستدان کو ملک و قوم کے مفاد میں صورت حال کو نارمل کرنے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے میں یا اعتزاز احسن کسی کے خلاف نہیں ہم آئین کی بالادستی کی بات کرتے ہیں-
نیشنل پبلک فورم کے چیئرمین، سینئر سیاستدان میاں منظور احمد خان وٹو نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا جمہوری مستقبل آئین و قانون کی بالادستی اور ڈائیلاگ سے وابستہ ہے۔ سیاست کو انتقامی رویوں سے پاک کرنا ہو گا۔
چودھری پرویز الہی کو دونوں مقدمات میں بری کردیا گیا
انہوں نے کہا کہ آج کے اس سیشن کا اعلامیہ ہے کہ صبر و تحمل سے کام لیا جائے اور کھلے دل کے ساتھ ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں مذاکرات کیے جائیں ،لوگ مہنگائی اور بیروزگاری کی وجہ سے بہت پریشان ہیں،نوجوان ڈگریاں ہاتھ میں لیے روزگار کے لئے مارے مارے پھر رہے ہیں ،سیاسی ایوان غریب عوام کی امید بنیں، انتشار ملک اور اداروں کے لئے زہر قاتل ہے۔ 25 کروڑ عوام کا ملک خوراک، پانی سمیت گورننس کے بحران میں مبتلا ہے۔ آٹا، روٹی کے مسائل سنگین سے سنگین تر ہوتے چلے جارہے ہیں،کسان ،مزدور ،تاجر ،صنعتکار سب پریشان ہیں ۔ ہم اس سیاسی بحران اور عدم استحکام کو زیادہ دیر تک اپنے ساتھ لے کر نہیں چل سکیں گے۔ بالآخر معاملات مذاکرات سے حل ہونے ہیں، مزید تاخیر نہ کی جائے۔
سیکریٹری پنجاب اسمبلی جعلی بھرتی کیس میں گرفتار
اجلاس میں مجیب الرحمن شامی،امجد وڑائچ، صوبائی مشیر کنور دلشاد، لیفٹیننٹ جنرل (ر)غلام مصطفی ملک، خرم نواز گنڈاپور، خالد فاروقی، مبشر لقمان، انور سمرا، امان اللہ خان، نوابزادہ مظہر علی، افتخار حسین شاہ نے شرکت کی۔ اجلاس میں نوراللہ صدیقی کے والد محمد رفیق (مرحوم)کی بخشش اور درجات کی بلندی کے لئے دعا کی گئی اور نیشنل پبلک فورم کے ممبران نے ان سے اظہار تعزیت کیا۔ اجلاس میں سینئر صحافی اشرف ممتاز کے انتقال پر بھی دعائے مغفرت کی گئی۔