جہانگیر ترین نے استحکام پاکستان پارٹی کا اعلان کردیا
لاہور کے مقامی ہوٹل میں جہانگیر ترین نے استحکام پاکستان پارٹی کا اعلان کیا، جہانگیر ترین کے ہمراہ علیم خان، عامر کیانی،فردوس عاشق،تنویر الیاس و دیگر موجود تھے، جہانگیر ترین کا اس موقع پر کہنا تھا کہ اب نہ کبھی 9 مئی ہونے دیں گے نہ کسی سیاسی مخالف کے گھروں پر حملے ہونے دیں گے ، سیاسی تقسیم ختم کریں گے، قوم میں امید پیدا کریں گے
پریس کانفرنس کرتے ہوئے جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت عام عوام کی جماعت ہوگی ہم قائد اعظم کی تعلیمات اور علامہ اقبال کے خوابوں کو پورا کرنے کیلیے جدوجہد بھی کریں گے ہمارا جمہوری نظام صرف اسی صورت مضبوط ہوسکتا ہے جب حکومت اوراپوزیشن آئینی کردار ادا کرے آنے والے دنوں میں ہمارے قافلے میں اور بھی ایسے لوگ شامل ہوں گے جن کا اپنے حلقے میں بہت زیادہ سیاسی اثر و رسوخ ہے ،ہم ہمیشہ سے سیاسی مخالفین پر حملوں کے مخالف تھے مگر پی ٹی آئی نے تو فوجی تنصیبات پر حملہ کیا اور شہدا کی یادگاروں کو نقصان پہنچایا اگر اس ہجوم کو قابو نہ کیا گیا تو یہ گھروں میں گھس کر سب کو ہراساں کرے گا آنے والے دنوں میں آپ کے سامنے ایسے حقائق آجائیں گے جس سے آپ سب کو علم ہوگا کہ تحریک انصاف کے لیے ہم نے کتنا کام کیا ہم نے ہمیشہ کوشش کی تھی کہ پی ٹی آئی واضح اکثریت سے انتخابات میں فتح حاصل کرے اور ملک میں اتحاد کے لیے کام کرے مگر ایسا نہ ہوسکا اور لوگ بد دل ہوگئے ،9 مئی کے ذمہ داروں کو سزا نہ ملی تو کل پھر سیاستدانوں کے گھروں تک پہنچیں گے، پاکستان میں اصلاحات لانا بنیادی حصول تھا،معاملات ویسے نہ چل سکے جیسے ہم چاہتے تھے،
اس موقع پر علیم خان کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین نے سب کو اکٹھا کرنے میں بڑے پن کا مظاہرہ کیا،ہم نے پاکستان کو انتشار سے بچانا ہے، جہانگیر ترین کی سربراہی میں جدوجہد میں حصہ ڈالیں گے،علی زیدی کو خوش آمدید کہتا ہوں، ہم نے 12 سال ایک پلیٹ فارم پر اکھٹے گزارے، ہمیں خوشحال پاکستان کا خواب دکھایا گیا تھاجہانگیر ترین کی کوششوں سے ہم سب ایک پلیٹ فارم پر ہیں موجودہ صور تحال پر تمام پاکستانی پریشان ہیں، 9 مئی واقعات کے بعد لوگ فکر مند تھے،
جہانگیر ترین اپنی پارٹی استحکام پاکستان کے پیٹرن انچیف ہوں گے ،تحریک انصاف چھوڑنے والے رہنما جہانگیر ترین کی نئی پارٹی میں شامل ہیں، سیاست سے کنارہ کشی کا اعلان کرنیوالے بھی استحکام پاکستان پارٹی میں شامل ہو چکے ہیں
پریس کانفرنس سے قبل پارٹی کے کورگروپ کا اجلاس ہوا جس کی صدارت پارٹی کے پیٹرن ان چیف جہانگیرترین اور علیم خان نے کی ،
واضح رہے کہ علیم خان اور جہانگیر ترین تحریک انصاف میں تھے اور عمران خان کے انتہائی قریبی تھے، مگر اقتدار ملنے کے بعد عمران خان تکبر میں آ گئے اور انہوں نے اپنے قریبی دوستوں کو دور کر دیا، جہانگیر ترین الگ ہوئے تو علیم خان نے بھی پی ٹی آئی چھوڑی، اب حالت یہ ہو چکی ہے کہ تحریک انصاف میں صرف عمران خان ہی رہ جائیں گے باقی سب ساتھ چھوڑ جائیں گے
عمران خان کے فوج اور اُس کی قیادت پر انتہائی غلط اور بھونڈے الزامات پر ریٹائرڈ فوجی سامنے آ گئے۔
ریاست مخالف پروپیگنڈے کوبرداشت کریں گے نہ جھکیں گے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے معاملے کا نوٹس لے لیا
استحکام پاکستان پارٹی کی پریس کانفرنس، فواد چودھری "منہ” چھپاتے رہے، تصاویر وائرل
نئی پارٹی کی پریس کانفرنس کے موقع پر حال ہی میں تحریک انصاف اور سیاست چھوڑنے والے فواد چودھری بھی شریک تھے، فوادچودھری کو آگے جگہ نہ ملی یا دی نہ گئی فواد چوھدری پیچھے بیٹھے رہے، فواد چودھری کی ایک تصویر سامنے آئی ہے جس میں وہ پیچھے بیٹھے ہیں اور چہرے پر ہاتھ رکھ کر کیمرے سے چہرہ چھپانے کی کوشش کررہے ہیں، سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک صارف نے فواد کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ *شرمندگی یا کچھ اور؟*
سابق رہنما تحریکِ انصاف فواد چودھری اسٹیج پر اپنی کرسی پر بیٹھنے کے بجائے سب سے پیچھے والی کرسی پر بیٹھے ہوئے ہیں۔جہانگیر ترین نے اپنی پارٹی "استحکام پاکستان” کی بنیاد رکھ دی ہے۔
*شرمندگی یا کچھ اور؟*
سابق رہنما تحریکِ انصاف فواد چودھری اسٹیج پر اپنی کرسی پر بیٹھنے کے بجائے سب سے پیچھے والی کرسی پر بیٹھے ہوئے ہیں۔
جہانگیر ترین نے اپنی پارٹی "استحکام پاکستان" کی بنیاد رکھ دی ہے۔ pic.twitter.com/WFxPUwiHUl
— Engr Shahid Sahoo (@EngrShahid_) June 8, 2023
ایک اور صارف نے فواد کی تصویر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین پارٹی استحکام پاکستان کی پہلی تقریب میں مرکزی نمائندے ہی غیر مستحکم دکھائی دے رہے ہیں
جہانگیر ترین پارٹی استحکام پاکستان کی پہلی تقریب میں مرکزی نمائندے ہی غیر مستحکم دکھائی دے رہے ہیں 🤔 pic.twitter.com/8dFkUIVT4n
— ⁂Hafiz Waris Ali Rana⁂ (@hafizwarisbazmi) June 8, 2023
پریس کانفرنس کے اختتام پر جہانگیر ترین صحافیوں کے سوالوں کا جواب دیئے بغیر روانہ ہو گئے، صحافی کہتے رہے کہ سوال و جواب کے بغیر پریس کانفرنس نہیں ہوتی تا ہم جہانگیر ترین چلے گئے ، اس موقع پر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ آج پارٹی کی لانچنگ کی پریس کانفرنس تھی، اگلی پریس کانفرنس میں سوال لیں گے، آج آپ سیاسی چسکوں میں پڑ جاتے، آج پارٹی کا منشور چلائیں،