قوم کو مبارک ہو نئی جماعت استحکام پاکستان وجود میں آچکی ہے۔ اس نئی جماعت میں وہی پرانے سیاستدان ہیں جو مختلف سیاسی جماعتوں سے سفر طے کرکے اب ایک نئی جماعت استحکام پاکستان میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں سیاسی مخبروں کے مطابق پنجاب میں استحکام پاکستان ، ق لیگ اور پی پی پی پنجاب میں حکمرانی کے لئے نیا سیاسی اتحاد بنانے جا رہے ہیں اس اتحاد کے ساتھ پنجاب کی عام یعنی ووٹر ووٹ دیں گے یہ کہنا قبل از وقت ہے تاہم عوام کو نیا اتحاد مبارک ہو ۔ بھٹو کے بعد پنجاب نوازشریف کا تھا ۔ پھر پی ٹی آئی کا تھا یہ نیا اتحاد مسلم لیگ (ن) اور پی ٹی آئی کی پنجاب میں مقبولیت کو شاید نظر انداز کررہا ہے پنجاب میں ووٹر آج بھی نواز شریف اور پی ٹی آئی کا ہے۔ تاہم یہ سیاسی کھیل اتنا بے سبب بھی نہیں عوام مسائل اور محرومیوں کو وقتی طورپر فراموش کر دیں بس ان کی آنیاں جانیاں دیکھتے رہیں۔
وطن عزیز کی سلامتی مضبوط ترین ہاتھوں میں ہے قوم کسی سیاستدان اورسیاسی جماعت کو یہ حق نہیں دیتی کہ وہ قومی سلامتی کےاداروں بشمول عدلیہ پر چڑھ دوڑے ۔ پاک فوج اوراس سے جڑے جملہ ادارے ملک کے وجود کا وہ حصہ ہیں جو پاکستان کو ہر خطرات سے بچانے کا ہنر بخوبی جانتے ہیں۔ کسی سیاستدان اور کسی بھی سیاسی جماعت کویہ اجازت نہیں دی جا سکتی کہ وہ وطن عزیز کے اس اہم وجود کو نقصان پہنچائے ۔ تاہم پی ڈی ایم اور پی پی پی کی جمہوریت اک دھاگے سے جھول رہی ہے جو کسی بھی وقت ٹوٹ سکتی ہے۔ صف علی زرداری اپنی زندگی میں بلاول کو وزارت عظمیٰ کی کرسی پر دیکھنا چاہتے ہیں اس سلسلے میں مخبروں کے مطابق کچھ سیاستدانوں کی خواہش ہے کہ نواز شریف وطن واپس نہ آئیں مسلم لیگ(ن) کا روشن مستقبل نواز شریف سے جڑا ہوا ہے نواز شریف کی وطن واپسی سیاسی گلیاروں میں تبدیلی لا سکتی ہے۔