‏ڈسٹرکٹ اینڈسیشن کورٹس اسلام آباد میں سیشن جج اعظم خان کی عدالت میں سارہ انعام قتل کی سماعت ہوئی،‏پراسیکیورٹر راناحسن عباس، مدعی وکیل راؤ عبد الرحیم اور مقتولہ کے والد انعام الرحیم عدالت میں پیش ہوئے-

مرکزی ملزم شاہنوازامیر کے وکیل بشارت اللہ کا عدالت میں عدم حاضری کا سلسلہ جاری،ملزم کے جونیئر وکیل نے وکیلِ ملزم بشارت اللہ کی عدم دستیابی سے عدالت کو آگاہ کردیا جونئیر وکیلِ ملزم نےکہا کہ ‏بشارت اللہ اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج مصروف ہیں، مدعی وکیل راؤ عبد الرحیم نے کہا کہ ایک سال ہوگیا، سارہ انعام قتل کیس تاخیر کا شکار ہورہا، کئی سماعتوں سے وکیلِ ملزم بشارت اللہ عدالت پیش نہیں ہورہے-

منی لانڈرنگ کیس: وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے بریت کی درخواستیں دائر کردیں

سیشن جج نے کہا کہ ‏بشارت اللہ سے پوچھ لیں آئندہ کس تاریخ پر دستیاب ہوں گے، ایک تاریخ بشارت اللہ کی مرضی سے پوچھ لیں لیکن پھر سماعت ملتوی نہیں ہوگی، جونیئر وکیلِ ملزم نے کہا کہ ‏بشارت اللہ 13 جولائی کو عدالت پیش ہو سکتےہیں، سیشن جج نے کہا کہ 13 جولائی کو تین گواہان کے بیانات پر جرح کرلیں گے، جولائی میں سارہ انعام قتل کیس کا فیصلہ کرلیں گے-

بعد ازاں سارہ انعام قتل کیس کی سماعت وکیلِ ملزم بشارت اللہ کی عدم حاضری پر ایک بار پھر ملتوی کردی گئی-

سارہ انعام قتل کیس کی سماعت بار پھر ملتوی

Shares: