صحت، تعلیم اور خود مختاری خواتین کے بنیادی حقوق ہیں،چیف جسٹس
![cj omar atta bandial](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2023/06/cj-omar-atta-bandial.png)
اسلام آباد: چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا ہے کہ ملک کی بہتری کے لیے خواتین کو با اختیار بنانا ہوگا، خواتین کو اپنے بنیادی فیصلے لینے کے لیے آزادی ہونی چاہیئے۔
باغی ٹی وی: سپریم کورٹ میں آبادی اور وسائل میں توازن سے متعلق کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ صحت اور تعلیم سمیت خواتین کے بنیادی حقوق سے متعلق پالیسیاں موجود ہیں،اب مسئلہ متعلقہ حکومتوں کی جانب سے پالیسیوں اور قوانین کے نفاذ کا ہے۔
اسلام آباد:سپریم کورٹ میں آبادی اور وسائل میں توازن سے متعلق کانفرنس
اختتامی سیشن سے چیف جسٹس آف پاکستان عمر عطاء بندیال کاخطاب
صحت اور تعلیم سمیت خواتین کے بنیادی حقوق سے متعلق پالیسیاں موجود ہیں، چیف جسٹس
خواتین کے حقوق کے حوالے سے قانون سازی ہو چکی،چیف جسٹس
اب مسئلہ پالیسیوں… pic.twitter.com/DqL519w3iS— PTV News (@PTVNewsOfficial) July 15, 2023
جسٹس عمرعطاء بندیال نے کہا کہ آبادی، بچوں اور خواتین کے حوالے سے کچھ اعترافات کروں گا، خوشی کی بات یہ ہے کہ سندھ اور خیبر پختونخوا میں خواتین کے حقوق کے لیے قانون سازی بھی ہو چکی ہے، آزاد کشمیر کو بھی اس میں شامل کیا جائے ملک کی بہتری کے لیے خواتین کو با اختیار بنانا ہوگا، خواتین کو اپنے بنیادی فیصلے لینے کے لیے آزادی ہونی چاہیئے اگر خواتین اور آبادی سے متعلق پالیسیوں کے نفاذ میں حکومتیں ہچکچاہٹ کا مظاہرہ کریں تو فوری عدالتوں سے رجوع کریں۔ خواتین کو بااختیار بنانے کی پالیسی سے متفق ہیں، خواتین کو بنیادی فیصلے کرنے کے لیے آزادی حاصل ہونی چاہیے۔
ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچانے میں سب نے اپنا بھرپور کردار ادا کیا،شہباز شریف
انہوں نے مزید کہا کہ ریاست اور معاشرے کے اندر اعلیٰ عہدوں پر باصلاحیت خواتین موجود ہیں، جس مسئلے کے بارے میں ہم گفتگو کر رہے ہیں خواتین اس معاملے میں باصلاحیت ہیں، کانفرنس کا انعقاد جس مقصد کے لیے کیا گیا اچھی بات یہ ہے کہ حکومت اس سے بخوبی آگاہ ہے، پالیسیاں موجود ہیں اور حکومت اس کا شعور رکھتی ہےمیں ایک ضعیف العمر پرانے خیالات رکھنے والی شخصیت کا مالک ہوں، عدالتیں نہ پالیسیز بناتی ہیں نہ قانون بناتی ہیں، عدالتیں صرف قوانین اور پالیسز پر عمل درآمد کے لیے ہدایات جاری کر سکتی ہیں-
سویڈن میں بائبل اور تورات کو جلانے کی اجازت دینے پر اسرائیل کا شدید ردعمل
جسٹس عمر عطاء بندیال نے کہا کہ اعلیٰ تعلیم بنیادی حق نہیں لیکن اسے بنیادی حق کے ساتھ منسلک کیا جاسکتا ہے، کانفرنس کی سفارشات معاشرے کی بہبود کے لیے ہیں، ملک بھر سے آئے کانفرنس کے شرکا ایک پیغام لے کر اپنے علاقوں میں جائیں گے انہوں نے قرآن کی آیات پڑھتے ہوئے کہا کہ اگر ہم معاشرے کی بہتری کےلیے پر عزم ہوں تو اللہ ہمیں اپنی منزل تک ضرور پہنچائے گا۔ اس کے لیے ہمارے دل اور دماغ میں مثبت سوچ کا ہونا ضروری ہے۔ صحت، تعلیم اور خود مختاری خواتین کے بنیادی حقوق ہیں۔