غیر قانونی قرض ایپلی کیشن کے خلاف کاروائی،43 ایپلی کیشنز بلاک

آن لائن ڈالرز کمانے کی مختلف پوسٹوں پر عمل میں احتیاط ضروری
loan app

قرضہ ایپلی کیشن اسکینڈل .وفاقی وزیر آئی ٹی و ٹیلی کمیونیکیشن امین الحق نے کہا ہے کہ غیر قانونی قرض ایپلی کیشن کے خلاف سخت کارروائی کا آغاز کردیا گیا ہے۔

امین الحق کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی اے میجرجنرل حفیظ الرحمان کو ایسی ایپلی کیشنز کے خلاف فوری کارروائی کی ہدایت کی گئی،ہدایات پر فوری عملدرآمد کے تحت اب تک 43 ایپلی کیشنز کو بلاک کردیا گیا ہے،اس طرح کی کمپنیاں سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن میں رجسٹرڈ ہوتی ہیں،پی ٹی اے کے اقدامات میں ایس ای سی پی سے بھی مشاورت و معاونت شامل ہے،فیس بک، اوردیگرسوشل میڈیا پلیٹ فارمز کےذریعے قرضہ دینے والی مافیا سادہ لوح افراد کو بلیک میل کررہی ہیں،صارفین کی آگاہی کیلئے مہم بھی چلائی جائے کہ وہ اس طرح سے بلیک میلنگ مافیا کا شکار نہ بن سکیں، عوام بھی ایسی ایپلی کیشنز کی شکایت، پی ٹی اے، ایف آئی اے سائبر کرائم اور مقامی پولیس کے پاس درج کرائیں،

وفاقی وزیر آئی ٹی سید امین الحق نے ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے سے بھی رابطہ کیا اور اب تک کی کارروائیوں پر بریفنگ لی ، امین الحق کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے سائبرکرائم ونگ شکایات کا انتظارکرنے کے بجائے ایسے عناصر کے خلاف ازخود کارروائی کرے،عوام کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھا کرانھیں موت کے اندھیروں میں دھکیلنے والے عناصر کی سرکوبی ضروری ہے،قرضہ ہزاروں کا واپسی لاکھوں میں، دھمکیاں، بلیک میلنگ، صارف کے ذاتی ڈیٹا کا استعمال، خلاف قانون ہے، صارفین بنا سوچے سمجھے آن لائن، وسوشل میڈیا اشتہارات سے متاثر ہو کر ذاتی ڈیٹا کسی سے شیئرنہ کریں،آن لائن ڈالرز کمانے کی مختلف پوسٹوں پر عمل میں احتیاط ضروری، کوئی رقم یا معلومات فراہم نہ کی جائیں،

کرائم ونگ کی ٹیم نے اسلام آباد میں بھروسہ ایپ کے دفتر پر چھاپہ مارا 

بلیک میلنگ میں ملوث آن لائن لون ایپس کے 9 ملزمان کو گرفتار کر لیا

کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف آپریشن ،آئی جی پنجاب اور ڈی پی او پر فائرنگ

سعودی عرب: حسن قرات کا دنیا کا سب سے بڑا مقابلہ ایرانی قاری نے جیت لیا

سورو گنگولی نغمہ کے ساتھ اپنی دوستی چھپا کر رکھنا چاہتے تھے لیکن کیا ہوا؟‌

کرشنا ابھیشیک نے اپنے ماموں گووندا اور ممانی کے ساتھ جھگڑے کی خبروں پر رد عمل دیدیا

ایزی لون ایپ کمپنی کی بلیک میلنگ کے مزید کیس رپورٹ 

Comments are closed.