ماسکو سے تعلق رکھنے والے سائنسدان نے اپنے گھر کے کمرے میں اپنے ہی دماغ کی سرجری کرڈالی۔

باغی ٹی وی : روسی میڈیا رپورٹس نے 40 سالہ سائنسدان مائیکل راڈوگا کے حوالے سے بتایاگیا ہے کہ انہوں نے اپنے خوابوں کو کنٹرول کرنے کے لیے اپنے دماغ کی سرجری کرکے الیکٹروڈ نصب کردیا ہے۔

مائیکل راڈوگا ایک روسی محقق ہیں جن کے پاس نیورو سرجری کی کوئی تعلیمی اسناد نہیں، انہوں نے مبینہ طور پرگزشتہ ماہ اپنی زندگی کو خطرے میں ڈال دیا کیونکہ وہ قازقستان میں ا اپنے گھر میں دماغ کی سرجری کی اور اس دوران ان کا ایک لیٹر سے زیادہ خون ضائع ہوا-

3 ماہ تک سمندر میں کچی مچھلی کھا کر اور بارش کا پانی پی کر …

مائیکل راڈوگا کا ماننا ہے کہ ان کے دماغ میں الیکٹروڈ نصب کرنے سے وہ خوابوں کو کنٹرول کرنے کی صلاحیت پیدا کرلیں گے،راڈوگا اگزچہ کوئی ڈاکٹر نہیں لیکن وہ ریسرچ سینٹر اور ایک تنظیم کے بانی ہیں جو دعویٰ کرتی ہے کہ نیند کے فالج (sleep paralysis)، جسم سے باہر کے تجربات اور ایسٹرل پروجیکشن کا تجربہ کرنا ممکن ہے انہوں نے اپنے انتہائی خطرناک تجربے کا موازنہ فلم آف انسیپشن سے کیا – یہ دعویٰ کیا کہ اس کے ‘الیکٹروڈ’ میں روشن خوابوں کا رخ بدلنے کی صلاحیت ہے۔

سعودی عرب میں موسلا دھار بارشیں، صحرائی اور پہاڑی وادیاں پانی سے بھر گئیں

سرجری کے حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ وہ خوش ہیں کہ وہ زندہ ہیں لیکن سرجری کے دوران اپنا خون ضائع ہوتا دیکھ کر وہ مرنے کےلئے بھی ذہنی طور پر تیار تھے روس میں مائیکل کے کافی فالوور ہیں جو اس واقعے کے بعد اس بات کی تعریف کررہے ہیں کہ مائیکل نے اپنے مقاصد کے حصول کیلئے تمام حدود پار کرلیں۔


تاہم دوسری جانب نیورو سرجنز نے انتباہ جاری کیا ہے کہ یہ انتہائی خطرناک عمل ہے جو کسی بھی ناخوشگوار حادثے میں تبدیل ہوسکتا ہے جان لیوا مطالعہ کسی بھی ہم مرتبہ نظرثانی شدہ جرائد میں شائع نہیں ہوا ہے اور نہ ہی اسے کسی یونیورسٹی کی حمایت حاصل ہے، لیکن مسٹر راڈوگا نے دعویٰ کیا کہ انہیں اپنے لیے ایسا کرنے کی ضرورت ہے۔

ساحل پر سمندر سے بہہ کر آنیوالا پراسرار دھاتی سلنڈرمعمہ بن گیا

Shares: