توشہ خانہ کیس،گواہ پر وکیل کی جرح،سماعت ملتوی
چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ فوجداری کارروائی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی
وکیل خواجہ حارث بے کہا کہ چیرمین پی ٹی آئی کی غیر حاضری سے کون سی سماعت رکی؟توشہ خانہ کیس میں وکیل صفائی خواجہ حارث کی گواہ وقاص ملک پر جرح شروع ہوئی، وکیل خواجہ حارث بے کہا کہ عدالت کیسے کہہ سکتی ہے کہ گواہ کے دستخط اور انیئشلز اصلی ہیں؟ جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ آپ عدالت کو فیصلہ یا ریمارکس دینے سے نہیں روک سکتے،وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ آپ تو ہمیں وقت پر فیصلہ بھی نہیں مہیا کرتے،
وکیل خواجہ حارث نے سوال کیا کہ جس فارم بی کا آپ نے بیان میں ذکر کیا آپ نے خود تیار کیا ؟ گواہ وقاص ملک نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو سال 2018, 2020 اور 2021 کے فارم بی میں نے تیار نہیں کیے،خواجہ حارث کے سوال پر الیکشن کمیشن کے وکیل نے اعتراض کیا اور کہا کہ ہمیں تو عدالت وقت ہی نہیں دیتی ، جو الیکشن کمیشن کے وکیل کہنا چاہتے گواہ وہی کہہ رہا، جج ہمایوں دلاور نے پی ٹی آئی کے دیگر وکلاء سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آج میں نے دیگر وکلاء کے خلاف ایکشن لیا ہے،جو کہنا ہے عدالت کو کہیں، جج نے وکلا کو ہدایت کی کہ دورانِ جرح نہ بولیں،
گواہ وقاص ملک نے کہا کہ 21.5 ملین جمع کروائے اور 58 ملین کے تحائف بیچے گئے جس سے 36.5 ملین کا منافع ہوا ،وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ کیا کمپلینٹ فائل کرنے سے پہلے اپ کے نوٹس میں ایا کہ 36 ملین بطور دوسرے ذرائع سے امدن ظاہر کیے گئے تھے، گواہ نے کہا کہ شکایت فائل کرنے سے پہلے یہ میرے نوٹس میں نہیں آیا،یہ درست ہے کہ ملزم نے منافع پر 9 ملین سے زائد ٹیکس ادا کیا ،وکیل الیکشن کمیشن نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس ریٹرن کے حوالے سے جرح کی جارہی ہے جس کے گواہ ایکسپرٹ نہیں ،اور نہ ہی گواہ ٹیکس ریٹرن کے جواب دینے کیلئے تیار ہیں ،گواہ کا تعلق الیکشن کمیشن سے ہے،معاملہ جھوٹا ڈیکلریشن دینے کا ہے ،ٹیکس ریٹرن سے الیکشن کمیشن کے گواہ کا تعلق کیا ہے ،منافع اور ٹیکس دیکھنا ٹیکس افیسر کا کام ہے،گواہ کا تعلق ایف بی ار سے نہیں ہے ،
جج ہمایوں دلاور نے خواجہ حارث سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آج جو کچھ ہوا اس کے خلاف کارروائی کروں گا،خواجہ حارث نے کہا کہ وکلا کی جانب سے معافی مانگتا ہوں،جج ہمایوں دلاور نے کہا کہ اس سے قبل میں خصوصی عدالت کا جج تھا ایک سال میں 13 قتل کے کیسز کا فیصلہ کیا ،آپ کوئی ایک دن بتائیں جس دن آپ نے اپنے انداز میں کلاس نہ لی ہو،آپ سینیئر کونسل ہیں ،لیکن آپ پنچنگ انداذ میں بات کرتے ہیں،آپ نرم مزاجی سے جیسے کلائنٹ کو ہینڈل کرتے ہیں ویسے ہی عدالت کو بھی ٹھنڈا کر رہے ہیں
عدالت نے خواجہ حارث کی استدعا پر آج ہونے والے واقعہ کے خلاف کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ،عدالت نے کیس کی سماعت کل 10:30 تک ملتوی کر دی ،الیکشن کمیشن کے گواہ وقاص ملک پر جرح کل بھی جارہ رہے گی