اوچ شریف باغی ٹی وی (نامہ نگار حبیب خان) 6 روز گزرنے کے باوجود واردات کے دوران قتل ہونے والے نوجوان کے قاتل گرفتار نہ ہو سکے، ڈی پی او بہاول پور کا 72 گھنٹوں میں ملزمان گرفتار کرنے کا دعویٰ وفا نہ ہو سکا، مقامی پولیس انچارج بھی قاتلوں کی گرفتاری میں عدم دلچسپی دکھانے لگا،
جھوٹی تسلیوں کی بجائے اکلوتے بیٹے کے قاتلوں کو گرفتار کر کے سرعام پھانسی دی جائے، مقتول کی والدہ نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے نوٹس لینے کا مطالبہ
اوچ شریف کے نواحی علاقے مراد والی چکی کے مقام پر بستی لاشاری میں گزشتہ ہفتے مبینہ ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر بابر نامی نوجوان کے قتل کا افسوسناک واقعہ پیش آیا جو کہ نامعلوم ڈاکو ڈکیتی اور لوٹ مار کی غرض سے گھر میں داخل ہوئے اور مزاحمت کرنے پر فائرنگ کرتے ہوئے نوجوان کو موت کے گھاٹ اتار دیاتھا ۔ڈاکوؤں کی فائرنگ سے والدین کا اکلوتا جوان بیٹا بابر جاں بحق ہوگیا۔
جس کی اطلاع پا کر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر بہاول پور سید محمد عباس سرکل پولیس آفیسر احمد پور شرقیہ فرخ جاوید اور مقامی تھانہ اوچشریف کے انچارج ایس ایچ او مسلم ضیاء و دیگر پولیس اہلکاروں کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے تھے جہاں پر انہوں نے کرائم سین کا وزٹ کر کے قتل ہونے والے نوجوان کی والدہ کی مدعیت میں 3 نامعلوم افراد کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کر دیا اور ایس ڈی پی او احمد پور شرقیہ فرخ جاوید کی سربراہی میں سپیشل ٹیم تشکیل دے کر 72 گھنٹوں میں ملزمان ٹریس کرنے کے دعوے کئے گئے
گزشتہ روز مقتول بابر لاشاری کی والدہ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس افسران نے 72 گھنٹوں میں ملزمان گرفتار کر کے انہیں سزا دلانے کا وعدہ کیا تھا جو آج 6 دن گزرنے کے باوجود بھی پورا نہیں کیا مقامی پولیس انچارج اس کے بیٹے کے قاتلوں کو گرفتار کرنے میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کر رہی ہے جبکہ اس کے اکلوتے نوجوان بیٹے کے قاتل آزاد ہیں مقتول کے قریبی رشتہ داروں نے بتایا کہ مقامی پولیس کو کھوجی نے ملزمان کی نشاندہی کر دی ہے اس کے باوجود قاتل گرفتار نہیں ہوئے انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور آئی جی پنجاب عثمان انور سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے