اوچ شریف باغی ٹی وی (نامہ نگار حبیب خان) جنوبی پنجاب میں حالیہ بارشوں سے کپاس کی فصل پر سبز تیلہ اور گلابی سنڈی کا حملہ شدت اختیار کر گیا،محکمہ زراعت کے ماہرین اور آفیسرز بند ٹھنڈے کمروں میں میٹنگز میں مصروف،کسانوں کی رہنمائی یا پیسٹ سکاؤٹنگ کیلئے کوئی موجود نہیں ہے،جس سے کپاس کی فصل متاثر ہونے پر کاشتکاروں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔کاشتکاروں کا کہنا ہے کہ حملے کو ناکام بنانے کے لیے مہنگی ادویات کے سپرے بھی کوئی فائدہ نہیں ہوا
اوچ شریف وگردونوح میں بارشوں کی وجہ سے کپاس کی فصل پر سبز تیلے گلابی سنڈی کے حملوں کے بعد اب تھریپس کے حملے میں شدت سے نیا حدف بھی پورا ہوتا دکھائی نہیں دے رہا جس سے کاشتکاروں کے مالی نقصان کے ساتھ ملکی معیشت کو نقصان ہونے کا اندیشہ ہے جس سے کاشتکار اور کاشتکار تنظیموں کو بھی پیداوار کے حوالے سے تحفظات ہیں ،

کاشتکاروں کے مطابق کپاس کی فصل اہم مرحلے سے گزر رہی ہے تاہم محکمہ زراعت کی جانب سے ان کی کوئی بھی رہنمائی نہیں کی جا رہی ہے اور بار بار سپرے کرنے کے بعد بھی فصل ٹھیک ہونے کی بجائے خراب ہو رہی ہے کاشتکاروں محمد اسلم ۔محمد دین ،فیض محمد، غلام رسول اور دیگر کسانوں کے ہمراہ بتایا کہ جعلی ادویات کی وجہ سے فصل پر متعدد اسپرے کرنے سے بھی بیماری ختم نہیں ہوئی پیسہ بھی ضائع ہورہا ہے اور فصل بھی تباہ ہو رہی ہے۔

کسانوں نے وزیر اعلی پنجاب اور وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے کاشتکار تنظیموں نے محکمہ زراعت کے آفیسران اور ماہرین کی ائرکنڈیشنڈ بند کمروں میں میٹنگ ڈرامہ ختم کرایا جائے ،جس کام کیلئے انہیں بھاری تنخواہیں اور مراعات دی جاتی ہیں ،اس کیلئے انہیں ٹھنڈے کمروں سے نکال کر کسانوں کی رہنمائی کیلئے فیلڈ میں بھیجیں اورجعلی زرعی ادویات ، کھاد فروخت کرنے والوں کے خلاف بڑے پیمانے پر پر کارروائی کا مطالبہ کیا ہے

Shares: