سپریم کورٹ ،بہاولپور اسلامیہ یونیورسٹی ویڈیو اسکینڈل کا معاملہ ،ویڈیو اسکینڈل کی تحقیقات کیلئے دائر درخواست اعتراضات لگا کر واپس کر دی گئی
اعتراض میں کہا گیا کہ آرٹیکل 184/3 کے تحت دائر درخواست میں ذاتی مفاد کے معاملے کو نہیں سنا جا سکتا، درخواست گزار نے سپریم کورٹ آنے سے قبل متعلقہ فورم سے رجوع نہیں کیا،درخواست میں عوامی مفاد وابستہ ہونے کے معاملے کی وضاحت نہیں کی گئی،درخواست سپریم کورٹ رولز 1980 پر پورا نہیں اترتی ،درخواست ایڈوکیٹ ذوالفقار بھٹہ نے دائر کی تھی
واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی کہ مبینہ ویڈیوز کو پبلک کرنے سے روکا جائے، سپریم کورٹ کی اجازت کے بغیر آئی جی پنجاب سمیت کسی تحقیقاتی افسر کا تبادلہ نہ کیا جائے،پنجاب حکومت کے تشکیل کردہ جوڈیشل کمیشن کو پولیس تحقیقات تک کام سے روکا جائے،پولیس اور ایف آئی اے کو 15 روز میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیا جائے،عدالتی اجازت کے بغیر واقعہ سے متعلق تفصیلات کسی سیاسی شخصیت کو فراہم نہ کی جائیں مبینہ ویڈیو کلپس غیر متعلقہ افراد پبلک کر رہے ہیں .سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ مبینہ ویڈیوز شیئر کرنے سے روکا جائے تاکہ طلبا کو بلیک میل نہ کیا جاسکے،طلبا کی غیر اخلاقی مبینہ ویڈیوز شیئر کرنے سے ان کی جان کو خطرہ ہوسکتا ہے،سیاسی افراد کی مداخلت کے باعث شفاف تحقیقات ممکن نہیں،درخواست میں وفاق،پنجاب حکومت اور ایف آئی اے سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے
واضح رہے کہ بہاولپور کی اسلامیہ یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی افسر سے منشیات، نازیبا ویڈیوز اور تصاویر برآمد ہونے کے کیس میں بڑی پیشرفت ہوئی ہے، یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی افسر سید اعجاز اور ڈائریکٹر فنانس ابو بکر کے موبائل فونز کا فرانزک مکمل کرلیا گیا ہے۔ بہاولپور میں گرفتار ہونے والے اسلامیہ یونیورسٹی کے چیف سیکیورٹی آفیسر سے منشیات، نازیبا ویڈیوز اور تصاویر برآمد ہونے کے کیس میں ہوشرباء انکشافات سامنے آگئے جس میں ملزم اعجاز شاہ اور ڈائریکٹر فنانس ابوبکر کے موبائل فونز کا فرانزک مکمل کرکے ویڈیوز، چیٹس اور تصاویر کے حوالے سے جامعہ رپورٹ نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب کو ارسال کردی گئی۔
نئے وائس چانسلر نے سینیٹ قائمہ کمیٹی میں اہم انکشافات کئے
سابق وائس چانسلر ڈاکٹر اطہر محبوب کو امریکہ جانے سے روک دیا گیا
منشیات کی مبینہ خرید و فروخت انکوائری کمیٹی تشکیل
طارق بشیر چیمہ نے کہا کہ بعض لوگوں نے اپنا ایجنڈا دوسرے کے منہ سے نکلوانے کی کوشش کی،








