عمران خان کی مزید ممکنہ گرفتاریوں کیخلاف درخواست اعتراض کے ساتھ واپس
اسلام آباد: سپریم کورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی دیگر مقدمات میں گرفتاری روکنے کی درخواست اعتراضات لگا کر واپس کر دی گئی۔
باغی ٹی وی: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی مزید ممکنہ گرفتاریوں کے خلاف سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی گئی درخواست وکیل سلمان صفدر نےدائر کی جس میں عمران خان کی دیگرمقدمات میں روکنےکی استدعا کی گئی تھی،سپریم کورٹ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست اعتراض لگاکر واپس کردی، کہا کہ سپریم کورٹ میں اس نوعیت کی براہ راست درخواست نا قابل سماعت ہے-
رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے لگائے گئے اعتراض میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار نے براہ راست سپریم کورٹ سے رجوع کیا، جب کہ درخواست گزار کے پاس ٹرائل کورٹ کا فیصلہ چیلنج کرنے کا متعلقہ فورم موجود تھا۔
آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت ملک بھر کیلئےاسلام آباد میں خصوصی عدالت قائم
رجسٹرار سپریم کورٹ کی جانب سے لگائے گئے اعتراض میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست میں آرٹیکل 184/3 کے اجزا کو پورا نہیں کیا گیا، درخواست گزار نے ذاتی مفاد سے متعلق درخواست 184/3 کے تحت دائر کی۔
سپریم کورٹ رجسٹرار آفس کے اعتراض میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزار ثابت نہیں کر سکا کہ کون سا بنیادی حق متاثر ہوا اور یہ کیسے عوامی مفاد کا معاملہ ہے، ایک درخواست میں غیر متعلقہ نہ سمجھ آنے والی مختلف استدعا کی گئیں۔
واضح رہے کہ عمران خان اس وقت توشہ خانہ کیس میں اٹک جیل میں تین سال قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، اور ان کے جیل میں قید ہونے کے بعد انہیں 19 اگست کو سائفر گمشدگی کیس میں بھی گرفتار کرلیا گیا تھا۔