ڈیرہ اسماعیل خان،باغی ٹی وی (نامہ نگاراحمدنوازمغل)چوری کے الزام میں معصوم بچے پر تشدد، ملزمان گرفتار نہ ہو سکے،معصوم بچے کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا اور ساتھ میں ویڈیو بھی بنائی گئی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل۔
ڈیرہ اسماعیل خان۔چوری کے الزام میں معصوم بچے پر تشدد، ملزمان گرفتار نہ ہو سکے۔پچے پر محسن نامی شخص کو تشدد کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے ،جس جگہ تشدد کیا جا رہا ہے وہ سلیم گلو نامی شخص کی ملکیت ہے ۔ پولیس ذرائع کاکہنا ہے کہ بچہ اور اس کے گھر والے گھر سے غائب ہیں
بچے کو تاحال تلاش نہیں کیا جا سکا
سوشل میڈیا پر بچے کو تشدد کا نشانہ بنانے کی وڈیو وائرل ہوئی ہے ،وڈیو کلپ میں بچے کا سر چارپائی میں جکڑ کر چپلوں سے پیٹا جارہا ہے۔
تشدد کرنے والا شخص بچے سے زبردستی چوری کا اعتراف کروانے کی کوشش کر رہا ہے۔ بچے سے آشیانہ سینٹر میں چوری کرنے کا الزام لگایا جارہا ہے۔تقریبا 6 سے 7 سال عمر کا بچہ قسمیں کھا کر چوری سے انکار کرتا نظر آرہا ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان شہر میں آئے روز معصوم بچوں پر تشدد تو کبھی پولیس کی غیر قانونی حراست کے الزامات اعلیٰ حکام کا آئی جی خیبر پختون خواہ سے نوٹس لینے کا مطالبہ گزشتہ روز ایک باپ اپنے بیٹے کی رہائی کے لیے آئی جی خیبر پختون خواہ سے انصاف کی اپیل کرتا نظر آیا تو اج دو ظالموں نے معصوم بچے کو تشدد کا نشانہ بنایا اور الزام عائد کیا کہ یہ بچہ چوریاں کرتا ہے اور ساتھ میں بچے پر تشدد کی ویڈیو بھی بناتے رہے
عوام دوست پولیس کا نعرہ لگانے والی ڈیرہ اسماعیل خان پولیس ان جرائم کو قابو کرنے اور اپنا قبلہ درست کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے شہریوں کا کہنا ہے کہ آئے روز اس قسم کی ویڈیوز سامنے آتی ہیں یادر ہے یہ کہ معصوم بچوں پر تشدد کیا جاتا ہے مگر پولیس قانونی کارروائی میں خامیاں چھوڑ کر ملزمان کو رہائی میں بڑا فائدہ پہنچ جاتا ہے
شہریوں کا کہنا ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں اس واقعے کا نوٹس لیں اور فوری طور پر ملزمان کی گرفتاری کو یقینی بنایا جائے کس معصوم بچے کی چیخ و پکار اور فریاد پر ان ظالم درندہ صفت انسانوں کو رحم تو نہ ایا مگر بچے پر تشدد کی ویڈیو بھی بناتے رہے۔








