چارسدہ رجڑ ویمن اینڈ چلڈرن ہسپتال میں ڈاکٹروں کی غفلت سے ایک دفعہ پھر بچوں کے اموات کا سلسلہ جاری ہو گیا،متاثرہ بچے کے والد کے مطابق ہسپتال میں موجود ڈاکٹروں نے بچے کو غلط انجکشن لگا بستر مرگ پہ ڈال دیا ، ایمرجنسی میں کسی بھی ڈاکٹر کے پاس تھرمامیٹر موجود نہیں جن سے بچوں کی بخار چیک کیا جا سکے، 24 گھنٹوں میں صرف ایک بار ڈاکٹر وارڈ میں وزٹ کر تے ہیں وہ بھی صرف دن کے اوقات میں باقی مریض اللہ کے سہارے پڑے رہتے ہے، مریض بچے کے والد کے مطابق 2 دن میں 3 مریض ضائع ہو گئے ، کل رات ایک خاتون ڈاکٹر کی ڈیوٹی تھی لیکن انہوں نے ایک بھی دفعہ وارڈ میں چکر لگا کر مریضوں کو دیکھنے کی زحمت نہیں کی،
مریض کے والدہ کا مزید کہنا ہے کہ میرا بیٹے کی صرف بخار تھا ویمن اینڈ چلدرن ہسپتال کے ڈاکٹروں کی انجکشن کی وجہ سے ایل آر ایچ میں اب فالج کی حالت میں پڑا ہے ،متاثرہ شخص نے یہ بھی بتایا کہ ہسپتال میں نرسنگ سٹاف کا مریضوں کے ساتھ بہت نا مناسب رویہ رکھا ہوا ہے جو سراسر غلط ہے،
کل رات چلڈرن وارڈ میں موجود ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ میں گائینی وارڈ کی ڈاکٹر ہوں لیکن مجھے بچوں کے وارڈ میں ڈیوٹی پہ لگا دیا گیا ہے، متاثرہ بچے کے والد نے اپیل کی ہے کہ عطائی ڈاکٹروں کی جانب سے غریب عوام کی زندگیوں کے ساتھ یہ مزاق بند کیا جائے، ہسپتال کے خلاف ضلعی انتظامیہ کو اعلی سطح انکوائری کمیٹی تشکیل دیدی جائے اور سب کچھ عوام کے سامنے لائے

Shares: