ڈیرہ غازی خان باغی ٹی وی (نیوز رپورٹرشاہد خان ) ریجنل پولیس آفیسر کیپٹن (ر) سجاد حسن خان کے احکامات پر چاروں اضلاع میں چہلم حضرت امام حسین کے حوالے سے سکیورٹی اقدامات مکمل، ڈیوٹی پلان جاری۔ چاروں اضلاع میں 23 جلوس اور 48 مجالس کے پروگرامز کی سیکورٹی کے لیے 1823 افسران و جوان تعینات۔
چہلم حضرت امام حسین پر 103 افراد کی ضلع بندی اور 58 افراد کی زبان بندی کے احکامات جاری۔ ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد اور امن وامان کی فضاء کو خراب کرنے والے قانون شکن عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لانے کا حکم۔
ریجنل پولیس آفیسر ڈیرہ غازی خان کیپٹن (ر) سجاد حسن خان کے احکامات کی روشنی میں ریجن کے چاروں اضلاع ڈی جی خان،لیہ،مظفر گڑھ اور راجن پور میں چہلم حضرت امام حسین کے موقع پر مجالس اور جلوسوں کے روائتی اور لائسنسی پروگرامز کی سیکورٹی انتظامات کو حتمی شکل دیتے ہوئے سیکورٹی پلان جاری کردیئے گئے ہیں ۔
20صفر کو ریجن بھر میں چہلم حضرت امام حسین کے موقع پر 23 مرکزی جلوس اور 48مجالس منعقد ہوں گی جن کی سیکورٹی کے لیے 1823 افسران و جوان ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دیں گے ۔ پنجاب پولیس ،ایلیٹ فورس، ڈولفن فورس، موٹرسائیکل اسکواڈ اور کوئیک ریسپا نس فورس کی ٹیمیں فعال رہیں گی۔ ٹربل سپاٹس اور فلیش پوائنٹس پر خصوصی نظر رکھی جائے گی۔ تمام مجالس اور جلوسوں کی نگرانی اور ویڈیو ریکارڈنگ کےلیے سی سی ٹی وی کیمرے نصب کر دیئے گئے ہیں اور حساس مجالس و جلوسوں کی ڈرون کیمروں کے ذریعے سے نگرانی بھی کی جائے گی ۔
چہلم کے جلوس و مجالس میں شامل ہونے والے عزاداران فیزیکل اور بذریعہ میٹل ڈیٹیکٹراور واک تھرو گیٹ چیکنگ کے بعد داخل ہوں گے ۔ مجالس اور جلوس کی گزرگاہوں کی بم ڈسپوزل سکواڈ اور اسپیشل برانچ کے ذریعہ سکریننگ اور سکیننگ کی جائے گی۔ مجالس اور جلوسوں کے روٹ پر آنے والی عمارتوں پر سنائیپرز تعینات کیئے گئے ہیں کسی بھی غیر متعلقہ شخص کو عمارت کی چھت پر یا کھڑکی میں کھڑا ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔
جلوس کے روٹس میں آنے والے گلیوں اور سٹرکوں کو بذریعہ خادر تار اور بیریئر بند رہیں گی۔ ریجنل پولیس آفس میں تمام پروگرامز کی مانیٹرنگ کےلیے کنٹرول روم قائم کردیا گیا جو 24 گھنٹے فعال رہے گا ۔ اس موقع پر آر پی او نے احکامات جاری کیئے کہ چہلم حضرت امام حسین کے موقع پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو یقینی بنایا جائے ۔
سپروائزری آفیسران خود موقع پر موجود رہ کر جاری کردہ سکیورٹی پلان پر عمل درآمد کرائیں۔ امن وامان کی فضاء کو خراب کرنے والے قانون شکن عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔ حکومت کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق پر عمل درآمد کو ہرصورت یقینی بنایا جائے اور تمام مکاتب فکر کے علماء،امن کمیٹی،تاجروں اور انتظامیہ کےباہمی تعاون سے امن کو برقرار رکھیں۔