بجلی چوری روک تھام کیلئے تقسیم کارکمپنیوں کے افسران کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا گیا۔
باغی ٹی وی : ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق 1955 افسران کے خلاف ایف آئی آرز درج کرلی گئی ہیں اور 21 کو گرفتار کرلیا گیا، ڈسٹری بیوشن کمپنیز پر 40 لاکھ یونٹس بجلی چوری ثابت ہونے پر 164 ملین روپے جرمانہ کیا اور عائد کیے گئے جرمانے میں سے ایک کروڑ 10 لاکھ روپے وصول ہوگئے،بجلی تقسیم کار کمپنیوں کے بدعنوان افسران کی ملی بھگت سےبجلی چوری کی جارہی تھی، آپریشن کے دوران 1914 افسران کےخلاف قانونی کارروائی کی گئی۔
ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق لیسکو 351، گیپکو 138، فیسکو کے 195 افسران کے خلاف محکمانہ انکوائری شروع کی گئی ہے جبکہ آئیسکو کے 219، میپکو کے 314، پیسکو کے 299، حیسکو 112، سیپکو 86، کیسکو 165، ٹیسکو کے 35 افسران کے خلاف محکمانہ انکوائری جاری ہے 248 منفی ساکھ والے افسران کوبغیرسفارش کے مختلف علاقوں میں تبدیل کردیاگیا۔
قیدیوں کو حقیقی ریلیف دینے کیلئے جیل میں یوٹیلٹی سٹور کھل گیا
ذرائع پاور ڈویژن کے مطابق بجلی چوری کے ذمہ داروں کےخلاف کریک ڈاؤن کاسلسلہ جاری ہے، ڈسٹری بیوشن کمپنیز کے 2199 سے زائد بجلی چوری کے مقدمات سامنے آئے ہیں۔
دوسری جانب ملتان الیکٹرک پاور کمپنی (میپکو) ٹیم نے پولیس فورس کے ہمراہ صادق آباد میں بجلی چوروں کے خلاف آپریشن کیا ترجمان میپکو کے مطابق پیپلزپارٹی کے سابق رکن پنجاب اسمبلی ممتاز علی چانگ کے گھربجلی چوری پکڑلی سابق ایم پی اے نے 15 ایکڑ رقبے پر فارم ہاؤس میں ڈائریکٹ تاریں لگارکھی تھیں، فارم ہاؤس میں 12 سے زائد اے سی چلائے جا رہے تھے، بجلی چوری کرکے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچایا جا رہا تھا، میپکو ٹیم نے پولیس کی موجودگی میں کنکشن منقطع کرکے تاریں قبضے میں لیں اور سابق ایم پی اے کے خلاف قانونی کارروائی شروع کردی ہے۔
اسلام آباد میں دن دیہاڑے فائرنگ سے میاں بیوی قتل
دوسری جانب ممتاز چانگ کا کہنا ہے کہ میپکو کے خلاف آواز اٹھانے پرکارروائی کی ہے، رورل ایریا میں بجلی زیادہ نہیں ہوتی، میپکو کی کرپشن زیادہ ہے ان پر متعدد کیسز ہیں میرے پاس پانچ بڑے ہیوی جنریٹر موجود ہیں، لاکھوں کا پیٹرول استعمال ہوتاہے چوری کرنی ہوتی توبڑی کرتے مخالفین پیسےدے کر ہمارے خلاف کارروائی کرا رہے ہیں، گزشتہ ماہ 97 ہزارکا بل آیا جبکہ گھر میں رہتےبھی نہیں۔
علاوہ ازیں 15 ماہ میں 5 لاکھ 56 ہزار عام صارفین اور14000 سے زائد سرکاری ملازمین کی طرف سے 670 ارب روپے کی بجلی چوری کی گئی سرکاری اعدادوشمارکے مطابق بجلی چوروں میں تقسیم کار کمپنیوں کے اپنے 4700 سے زائد ملازمین بھی شامل ہیں-
پشاور، محکمہ ایکسائز کی کاروائی،72 کلو گرام چرس برآمد
3224 بجلی چوری کے کیس عدالتوں میں داخل ہوئے ہیں اور بجلی چوروں کیخلاف 7856 ایف ائی ار درج کی گئِیں، 152 بجلی چوروں کو رواں ہفتے پکڑا گیا ہے بجلی چوری کرنے والوں میں تقسیم کارکمپنیوں کے 301 افسران بھی شامل ہیں، جبکہ بیس لاکھ گھریلو، زرعی اور صنعتی صارفین 800 ارب روپے کے تقسیم کارکمپنیوں کے نادہندہ ہیں تقسیم کار کمپنیوں کے ملازمین نے پچھلے سال 7 ارب کی مجموعی بجلی چوری کی، بجلی چوری کرنے پر570 سرکاری ملازمین نوکریوں سے فارغ کر دیئے گئے۔








