احمدپورشرقیہ کے نواحی علاقوں کے سیلاب زدگان حکومتی امداد کے منتظر

اوچ شریف، باغی ٹی وی (نامہ نگار حبیب خان)جنوبی پنجاب کے شہراحمدپورشرقیہ کے نواحی علاقوں میں سیلاب زدگان حکومتی امداد کے منتظر، بیٹ کے علاقوں میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں مسائل بڑھنے لگے، حکومتی اقدامات اعلان کی حد تک محدود، نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے سروے شروع نہ ہو سکا،نہ ہی کوئی امدادی کارروائیاں شروع ہو سکیں، دال چاول کے دو دو پیکٹ دے کر ضلعی انتظامیہ نے ہمارا مذاق اڑایا ہے”سیلاب زدگان

تحصیل احمد پور شرقیہ کے نواحی مواضعات بہاول پور گھلواں،سماعیل پور ، پپلی راجن، بیٹ لنگاہ ،بقا پور و دیگر میں سیلابی ریلے سے ہزاروں ایکڑ پر کھڑی تیار فصلیں تباہ ہو گئی ہیں جبکہ مکانات منہدم ہو گئے جگہ جگہ سے سڑکیں بہنے سے بیٹ کے علاقوں کا دوسرے علاقوں سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا تھا

سیلابی صورتحال گزرنے کے بعد مقامی لوگوں کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا ہے جبکہ حکومت کی جانب سے اعلانات کے باوجود ان علاقوں میں نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے سروے شروع نہیں کیا گیا، متاثرین نے احتجاج کرتے ہوئے بتایا سیلاب سے ہونے والی تباہی نے ملک کے دیگر صوبوں کی طرح پنجاب میں جنوبی پنجاب کے ضلع بہاولپور کی تحصیل احمد پور شرقیہ کے نواحی علاقے بہاول پور گھلواں بقا پور پپلی راجن بیٹ لنگاہ کو خاص طور پر شدید متاثر کیا ہے ،ہزاروں ایکٹروںپر فصلیں تباہ ہوگئیں ،

افسوس ناک امریہ ہے کہ امدادی سرگرمیوں کے حوالے سے سرکاری سطح پر اس خطہ کو اتنا اہمیت نہیں دی گئی، جتناضلع بہاول پور کے دیگر سیلاب زدہ علاقوں کو دی گئی، افسوس اس بات کا ہے کہ ہمارے سیاسی وسماجی شخصیات اور ضلعی انتظامیہ نے توجہ نہیں دی کہ یہاں سیلاب زدگان کے ساتھ کیا بیتی ،کسی نے پلٹ کر اس کی خبر نہیں لی،

تحصیل احمد پور شرقیہ جو سیاست دانوں کا گڑھ ہے اہل علاقہ حیران ہیں کہ اس مصیبت کی گھڑی میں سیاست دان بھی ان کا دکھ بانٹنے نہیں آئے ، اور نہ ہی فلاحی و مذہبی تنظیموں نے سیلاب زدگان کی مدد کے لئے کچھ کیا ،گزشتہ سیلاب میں اوچ شریف کے نواحی علاقوں میں بیٹ احمد بیٹ بختیاری کچی شکرانی ودیگر علاقوں میں سیلاب مثاثرین کے لئے بہاولپور احمد پور شرقیہ اوچ شریف دیگر علاقوں سے لوگوں نے خوراک ، امدادی سامان ، خیمے اور کپڑے پہنچائے تھے لیکن امسال مذہبی وسماجی تنظیمیں بھی خاموش ہیں،

اس ضمن میں سیاسی جماعتوں کا کردار بھی خاصامنفی نظر آیا، کسی سیاسی جماعت نے سیلاب زدگان کی امداد کے لئے منظم کوششیں شروع نہیں کیں اور نہ ہی اپنی امدادی ٹیمیں وہاں بھیجیں اور نہ امدادی سامان پہنچانے کا کوئی مربوط سلسلہ قائم کیا

سیلاب زدگان نے بتایا کہ ہمارے علاقے کو آفت زدہ قرار دیا گیا اور نہ ہی کوئی امدادی پیکیج شروع کرنے کے اقدامات کئے گئے ہیں جبکہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو خوراک ادویات اور مویشیوں کے چارے کی شدید قلت کا سامنا ہے انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ضلعی انتظامیہ نے بھی دال چاول کے دو دو پیکٹ دے کرہمارا مذاق اڑایا ہے”

سیلاب زدگان نے ڈپٹی کمشنر بہاول پور، کمشنر بہاول پور اور نگران وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ خدارا ہمارے حال پر رحم کریں، ہمیں جلد از جلد فری میڈکل کیمپ، شیلٹر اور راشن مہیا کیا جائے، اگر بروقت امداد اور راشن ہمارے علاقوں تک نہ پہنچایا گیا تو ایک بڑا انسانی المیہ رونما ہو سکتا ہے

Leave a reply