اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کو اکثر بحث کے لیے ایک پلیٹ فارم کہا جاتا ہے، لیکن حقیقت اس اصطلاح سے بہت دور ہے۔ بحث و مباحثے کے بجائے، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی خصوصیت احتیاط سے تیار کی گئی تقاریر سے ہوتی ہے، جو ہر رکن ریاست کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل مسائل کو حل کرنے کے لیے کی جاتی ہیں۔ جبکہ ان تقاریر کی وجہ سے دوسری قوموں کی طرف سے ردعمل بھی آ سکتا ہے،

2023 میں،اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کا تھیم "اعتماد کی تعمیر نو اور عالمی یکجہتی کی بحالی،2030 کے ایجنڈے پر عمل کو تیز کرنا اور اس کے پائیدار ترقی کے اہداف سب کے لیے امن، خوشحالی، ترقی اور پائیداری” تھا۔ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے حوالے سے دو الگ الگ نقطہ نظر ہیں، ایک جو اسے رکن ممالک کے لیے اپنے مسائل کو سامنے لانے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر دیکھتا ہے، اور دوسرا جو اسے سیاسی تھیٹر کے لیے ایک اسٹیج کے طور پر دیکھتا ہے، جہاں تقریریں اکثر گھریلو مسائل کے لیے کی جاتی ہیں۔

مؤخر الذکر نقطہ نظر 23 ستمبر 2023 کو صبح 11:42 بجے، ہائی کورٹ کے وکیل منیب قادر کی ایک ٹویٹ میں نظر آیا ہے، جس میں انہوں نے کہا ہے کہ "اسرائیل ایران میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرتا ہے اور وہ 100٪ درست ہیں۔ ایران نے فلسطین میں اسرائیل کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی اور وہ 100% درست ہیں۔ پاکستان بھارت میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کرتا ہے اور وہ 100 فیصد درست ہیں۔ بھارت نے پاکستان میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی نشاندہی کی اور وہ 100 فیصد درست ہیں۔ تاہم، یہ سب اپنے ہی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے جائزوں میں 100% غلط ہیں۔ مختصراً، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی محض ایک سیاسی پوائنٹ اسکورنگ فورم ہے جہاں انسانی حقوق کو ایک دوسرے کو بدنام کرنے کے لیے ایک آلے کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے، ان کے اپنے متعلقہ ممالک،علاقوں میں جس پر وہ کنٹرول کرتے ہیں اسے برقرار رکھنے کے لیے مثالی نہیں سمجھا جاتا۔

2022 میں، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی نے سیلاب سے ہونے والی تباہ کاریوں کی بحالی اور ان کے جاری اثرات کو کم کرنے کی کوششوں میں پاکستان کی مدد کرنے کا عہد کیا تھا۔ بدقسمتی سے، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی جانب سے ایک قرارداد کی منظوری اور پاکستان کی تعمیر نو اور بحالی کے لیے عطیہ دینے والے ممالک اور اداروں سے وسیع تعاون کے مطالبے کے باوجود، سیلاب کے اثرات آج تک برقرار ہیں۔

اگرچہ اقوام متحدہ جرنل اسمبلی اجلاس کے دوران عملے کی نچلی سطح پر ضمنی ملاقاتیں اور بات چیت ہوتی ہے، لیکن سربراہان مملکت کے درمیان زیادہ توجہ مرکوز کرنے اور بامعنی بات چیت کی ضرورت ہوتی ہے۔ یہ ضروری ہے کہ اقوام متحدہ جنرل اسمبلی شاندار تقاریر اور سیاسی انداز سے آگے بڑھ کر ایسے ٹھوس اقدامات کی طرف بڑھے جو 2023 کے لیے اس کے تھیم میں بیان کیے گئے اہم عالمی مسائل کو حل کر سکیں۔ صرف حقیقی تعاون کے ذریعے ہی اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی امن، خوشحالی، ترقی کو فروغ دینے کے اپنے مشن کو پورا کر سکتی ہے

Shares: