سابق ہندوستانی کھلاڑی اور کمینٹریٹر آکاش چوپڑا نے نیدرلینڈ کے خلاف میچ میں پاکستان کی بیٹنگ کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے گرین شرٹس کی کارکردگی کو "پیش گوئی کے لحاظ سے غیر متوقع” قرار دیا۔ ایکس پر آکاش چوپڑا نے پہلے 10 اوورز میں گرین شرٹس کے ٹاپ تین بلے بازوں کے پویلین لوٹنے کے بعد پاکستان کی بیٹنگ کارکردگی کو ٹرول کیا۔سابق ہندوستانی کرکٹر نے لکھا، "پاکستان پاکستان کی طرح بلے بازی کر رہا ہے، جس کی پیشین گوئی بالکل غیر متوقع ہے۔”
پاکستان نے اوپنرز زمان (12) اور امام (15) کے ساتھ اعظم (5) کو پہلے 10 اوورز میں 50 سے کم رنز کے ساتھ کھو دیا۔
تاہم، تین اہم وکٹیں گنوانے کے بعد، محمد رضوان اور سعود شکیل نے 120 رنز کی شاندار شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو انتہائی ضروری پیش رفت فراہم کی۔
رضوان نے 75 میں 68 رنز بنانے کے بعد اپنی وکٹ گنوا دی جبکہ سعود، جو ورلڈ کپ میں اپنا ڈیبیو کر رہے تھے، نے 130.77 کے شاندار اسٹرائیک ریٹ کے ساتھ 52 گیندوں پر 68 رنز کی اہم اننگز کھیلی، جس میں 10 چوکے شامل تھے۔تاہم، دونوں بلے بازوں کے پویلین روانہ ہونے کے بعد، گرین شرٹس نے افتخار احمد کو جلد ہی کھو دیا اور اس کا سکور 188-6 تھا۔ لیکن، محمد نواز اور شاداب خان کے درمیان دیر سے 64 رنز کے اسٹینڈ نے گرین شرٹس کو 250 رنز کا ہندسہ عبور کرنے میں مدد کی۔
اس سے قبل ہالینڈ نے ٹاس جیت کر پاکستان کو پہلے بیٹنگ کرنے کو کہا۔
ڈچ کپتان سکاٹ ایڈورڈز نے کہا کہ انہوں نے پہلے گیند بازی کا انتخاب کیا کیونکہ ان کا خیال ہے کہ یہاں راجیو گاندھی انٹرنیشنل اسٹیڈیم، حیدرآباد میں روشنیوں میں بیٹنگ کرنا آسان ہوگا۔ایڈورڈز نے ٹاس کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ گرین شرٹس کے خلاف اچھی کارکردگی کے لیے پرامید ہیں کیونکہ انہوں نے حالیہ برسوں میں پاکستان کے خلاف کافی کھیلا ہے۔دوسری جانب پاکستانی کپتان بابر اعظم نے کہا کہ وہ 290-300 کے درمیان ہدف مقرر کرنے کی کوشش کریں گے۔
یہ ساتواں موقع ہے جب پاکستان اور نیدرلینڈز کسی ون ڈے میں آمنے سامنے ہو رہے ہیں۔ دونوں ٹیمیں فارمیٹ میں چھ بار آمنے سامنے آچکی ہیں، ان کی پہلی ملاقات 1996 میں آئی سی سی مینز کرکٹ ورلڈ کپ کے تکرار میں ہوئی تھی، اور پاکستان ہر موقع پر فاتح رہا ہے۔
سانیدرلینڈز، ورلڈ کپ میں واحد ایسوسی ایٹ ٹیم ہے، اس کے پاس اسپن آپشنز کے طور پر روئیلوف وین ڈیر مروے، آرین دت اور ثاقب ذوالفقار ہیں۔

Shares: