الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابی قواعد میں ترمیم کس معاملہ،پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن کو تحریری طور پر تحفظات سے آگاہ کر دیا
نیئر بخاری نے الیکشن کمیشن کو خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ جمہوریت، شفافیت اور قانون پر یقین رکھنے والا پاکستانی اور پارٹی سکریٹری جنرل ہوں،الیکشن۔کمیشن کی جانب سے الیکشن ایکٹ 2017 میں ترامیم کا جائزہ لیا ہے،ترامیم پر الیکشن کمیشن کو اہنے تحفظات سے آگاہ کرنا چاہتا ہوں ،اگلے عام انتخابات کو صاف اور شفاف انداز میں منعقد کرانے کے لئے کمیشن کوششیں قابل تعریف ہیں، الیکشن کمیشن کی جانب سے مجوزہ گارم 68 میں ترامیم۔لت بہت سنجیدہ تحفظات اور اعتراضات ہیں، اس شق کے تحت انتخاہی امیدوار کو کیمپین فنانس رولز کے تحت اپنی پارٹی کے مکمل انتخابی اخراجات کی تفصیل فراہم کرنا ہوگی ،الیکشن ایکٹ 2017 کے رول 161کے سب رول 3 کے تحت سیاسی جماعتوں کو اںتخابی نتائج گزٹ نوٹیفیکیشن کے 60 دن میں جمع کرانا ہیں ،جبکہ فارم 68 کے تحت کیمپین فنانس سب سیکشن 211/2 کے مطابق کامیاب امیدوار کو پولنگ کے 10 روز کے اندر اپنی پارٹی کے انتخابی اخراجات کی تفصیل دینا ہوگی ،جبکہ باقی تمام امیدواروں کو سیکشن 98, 124 اور 136 کے مطابق انتخابی اخراجات کی تفصیل 30 دن میں جمع کرانا ہوں گی
پارٹی امیدواروں کے لیے شرط اور دیگر امیدواروں کے شرائط میں تضاد ہے اور ایسا کرنا ناممکن ہے ،امیدوار وہ اطلاعات کیسے فراہمکر سکتے ہیں جو انہیں خود بھی ناں ملی ہوں ،آپ سے درخواست ہے کہ الیکشن قواعد میں تجویز کردہ ان شرائط کے کالم کو ختم کیا جائے،
نواز شریف پاکستان کے مسائل کا واحد حل ہے،رانا
شادی سے انکار پر لڑکی کو قتل کرنیوالے کو سز
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے فافن رپورٹ پر وضاحت جاری کردی








