اوچ شریف ،باغی ٹی وی (نامہ نگار حبیب خان ) تحصیل احمد پور شرقیہ کے نجی ہسپتالوں میں جہاں بنیادی سہولیات کا فقدان نظر آتا ہے وہیں آپریشن تھیٹرز میں صفائی کے ناقص انتظامات نے بھی مریضوں کی زندگیاں خطروں میں ڈال رکھی ہیں، شعبہ صحت خود بیمار ہو تو مریضوں کا علاج کون کرے گا۔
تفصیلات کے مطابق احمد پور شرقیہ شہر سمیت اوچ شریف خیر پور ڈاہا ہتھیجی کوٹلہ موسیٰ خان چوک بھٹہ کوٹ خلیفہ طاہر والی چنی گوٹھ میں پرائیویٹ ہسپتال کسی وائرس کی طرح پھیل چکے ہیں، زیادہ تر ہسپتالوں میں عورتوں کے بڑے آپریشنز کا دھندہ کیا جا رہا ہے، گاؤں کی دائیاں. مریض کو گھیر کر پرائیویٹ ہسپتالوں میں بھیج کر اپنا کمیشن بنا رہیں ہیں،
ایم بی بی ایس ڈاکٹرز بھی بہتی گنگا میں ہاتھ دھو رہیں ہیں، پرائیویٹ ہسپتالوں کے مالکان نے اپنے تحفظ کے لئے ایم بی بی ایس ڈاکٹروں کو نوکریوں پر رکھا ہوا ہے پرائیویٹ ہسپتالوں میں آپریشن تھیٹرز انتہائی گندے ہیں، آلات جراحی کو جراثیموں سے ٹھیک طرح پاک نہیں کیا جاتا،جسکی وجہ سے آپریشن کے بعد خواتین مختلف جسمانی مسائل میں مبتلا ہو رہی ہیں، آپریشن کے ٹانکوں میں پیپ پڑنا، پٹھوں کی کمزروی، آلات جراحی کا جسم میں رہے جانا، اوسط عمر میں کمی کیساتھ دیگر مسائل کا سامنا ہے
ہوٹلوں اور ریستورانوں کے بعد اب یہ بھی معلوم ہوا کہ شہروں میں انسانی جانوں کے تحفظ کے لئے بنائے گئے نجی ہسپتال بھی بیماریاں پھیلانے کا ذریعہ بن چکے ہیں، نجی ہسپتالوں کے آپریشن تھیٹر ہی معیار کے مطابق صاف نہیں اور جراثیم سے آلودہ ہیں نجی ہسپتالوں کے آپریشن تھیٹرز میں گندگی مریضوں کیلئے وبال جان بننے لگی، صحت کا معیار انتہائی ناقص کہ وہاں موجود طبی آلات میں بھی مریضوں کی موت کا باعث بننے والے جراثیموں کا انکشاف ہوا ہے
نجی ہسپتالوں میں آنے والے مریضوں کو یہ بھی نہیں معلوم کہ وہ شفا خانوں کا رخ صحت یاب ہونے کیلئے نہیں بلکہ اپنے لئے موت خریدنے کیلئے کر رہے ہیں۔ نجی ہسپتالوں میں آپریشن تھیٹر موت کا پیغام بن چکے ہیں، سماجی حلقوں اور شہریوں نے نگران وزیر اعلی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے، تحصیل احمد پور شرقیہ پرائیویٹ ہسپتال میں عورتوں کے بڑے آپریشن پر فوری پابندی عائد کی جائے، اور احمد پور شرقیہ کے تمام آر ایچ سی میں گائنی وارڈ بنا کر پرائیویٹ ہسپتالوں کا قلع قمع کیا جائے