کوہاٹ،نامعلوم افراد کا نجی ٹی وی چینل کے رپورٹر پر حملہ

0
47

خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے نجی ٹی وی کے رپورٹر پر نا معلوم افراد کی فائرنگ،جس کے نتیجے میں نجی ٹی وی کا رپورٹر یاس شاہ شدید زخمی ہوگئے پولیس کے مطابق حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے جو فائرنگ کے بعد فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے،تاہم زخمی رپورٹر کو فوری طور پر ڈسٹرکت ہیڈ کواٹر ہسپتال پہنچا دیا گیا،۔سید یاسر شاہ جو کہ سینئر صحافی ہیں اور ان کے ساتھ آنے والے کیمرہ مین کو دو نقاب پوش موٹر سائیکل سواروں نے اٹک سے مکھڑ شریف عرس کی کوریج کے بعد واپس جاتے ہوئے گولی مار دی۔ یاسر شاہ نے اس نمائندے سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ فائرنگ کی وجہ سے موٹر سائیکل سے گرنے کے نتیجے میں زخمی ہوئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حملہ آوروں نے حملے کے بعد ہمارا پیچھا کرنے کی بھی کوشش کی لیکن بعد میں فرار ہو گئے۔ دونوں زخمیوں کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال کوہاٹ منتقل کر دیا گیا۔ خوش قسمتی سے دونوں گولیاں لگنے سے محفوظ رہے ۔شاہ جیو نیوز کے سینئر نمائندے ہیں، 2007 سے کام کر رہے ہیں۔ انہیں کافی عرصے سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔ رواں سال میں کوہاٹ کے نامہ نگار پر یہ دوسرا حملہ ہے۔ نامعلوم حملہ آوروں کے ایک گروپ نے 21 مارچ کو کوہاٹ میں شاہ کی رہائش گاہ پر دھماکہ خیز مواد سے دھماکہ کیا اور گولی مار دی۔ انٹرنیشنل فیڈریشن آف جرنلسٹس (IFJ) نے 2020 میں عالمی صحافت پر اپنا وائٹ پیپر جاری کیا، جس میں پاکستان کو صحافیوں کے لیے پانچواں بدترین ملک قرار دیا گیا، 1990 سے کم از کم 138 صحافیوں کو قتل کیا گیا اور گزشتہ چار سالوں میں 42 قتل ہوئے۔رپورٹرز ودآؤٹ بارڈرز (RSF) کے مطابق، پاکستان صحافیوں کے لیے دنیا کے مہلک ترین ممالک میں سے ایک ہے، جہاں ہر سال تین سے چار قتل ہوتے ہیں جن کا تعلق اکثر بدعنوانی یا غیر قانونی اسمگلنگ سے ہوتا ہے اور جن کی مکمل سزا نہیں ملتی۔
تنظیم نے گزشتہ سال پاکستان کو آزادی صحافت کی فہرست میں 180 ممالک میں سے 150 ویں نمبر پر رکھا تھا۔

Leave a reply