مزید دیکھیں

مقبول

عوام کو بدتہذیبی اور بدتمیزی نے کچھ نہیں دیا، مریم نواز

لاہور: وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے...

اسلحہ لائسنس کی تصدیق کے حوالے سے اہم فیصلہ آ گیا

اسلحہ لائسنس کی ویری فکیشن کے حوالے سے...

ماسکو پر یوکرین کا اب تک کا سب سےبڑا ڈرون حملہ

ماسکو: یوکرین نے منگل کی صبح روسی دارالحکومت ماسکو...

ایف اے ٹی ایف اجلاس کے بڑے فیصلے

25 سے 27 اکتوبر 2023 تک منعقد ہونے والے ایف اے ٹی ایف کے پلینری اجلاس میں نمایاں نتائج برآمد ہوئے ہیں حالانکہ ملک کے موجودہ سیاسی منظر نامے کی وجہ سے اسے پاکستان میں محدود توجہ حاصل ہوئی۔ جبکہ تین روز کے دوران مندوبین نے منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی مالی معاونت اور پھیلاؤ سے متعلق اہم امور پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ایک جامع ایجنڈے پر توجہ دی۔ اس اجلاس کی اہم خصوصیات مندرجہ ذیل ہیں:
1.دہشت گردی کی مالی اعانت کے لئے کراؤڈ فنڈنگ رپورٹ: مندوبین نے دہشت گردی کی مالی اعانت کے لئے کراؤڈ فنڈنگ کے مسئلے کو حل کرنے کے لئے ایک جامع رپورٹ تیار کی ، جس میں اس شعبے میں ابھرتے ہوئے چیلنجوں پر روشنی ڈالی گئی۔

2. ایف اے ٹی ایف کی سفارشات میں اہم ترامیم: ایف اے ٹی ایف کی سفارشات میں خاطر خواہ ترامیم کی گئیں، جس سے رکن ممالک کو ان کی داخلی سرحدوں اور بین الاقوامی تعاون کے ذریعے مجرمانہ اثاثوں کو زیادہ مؤثر طریقے سے منجمد، اور ضبط کرنے کے بہتر وسائل سے لیس کیا گیا۔

3. غیر منافع بخش تنظیموں کے لئے ایف اے ٹی ایف کی سفارشات میں ترمیم: غیر منافع بخش تنظیموں پر لاگو ایف اے ٹی ایف کی سفارشات پر نظر ثانی کی گئی تاکہ ان تنظیموں کو ممکنہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کے غلط استعمال سے بچانے کے لئے واضح اقدامات قائم کیے جاسکیں ، جس میں خطرے پر مبنی اقدامات پر عمل درآمد پر زور دیا گیا۔

4.سائبر فراڈ سے غیر قانونی مالی بہاؤ پر رپورٹ: فنانشل انٹیلی جنس یونٹس اور انٹرپول کے تعاون سے ایک جامع رپورٹ تیار کی گئی، جس میں سائبر سے ہونے والے فراڈ کے نتیجے میں غیر قانونی مالی بہاؤ سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کی کوشش کی گئی۔

5.سرمایہ کاری پروگراموں کے ذریعہ شہریت اور رہائش کے غلط استعمال پر رپورٹ: او ای سی ڈی کے اشتراک سے تیار کی گئی ایک اور رپورٹ میں سرمایہ کاری کے پروگراموں کے ذریعہ شہریت اور رہائش کے غلط استعمال کے مسئلے پر غور کیا گیا اور ان پروگراموں سے وابستہ ممکنہ کمزوریوں اور غیر قانونی سرگرمیوں کو اجاگر کیا گیا۔

جبکہ اسٹریٹجک اقدامات کا خاکہ بھی پیش کیا گیا، جن میں اثاثوں کی بازیابی کو بہتر بنانا، دہشت گردی کی مالی تعاون کے لئے غیر منافع بخش تنظیموں کے غلط استعمال کا مقابلہ کرنا، دہشت گردی کی مالی اعانت کے لئے کراؤڈ فنڈنگ، سائبر سے چلنے والی دھوکہ دہی سے پیدا ہونے والے غیر قانونی مالی بہاؤ سے نمٹنا اور سرمایہ کاری پروگراموں کے ذریعہ شہریت اور رہائش کے غلط استعمال کو روکنا شامل ہے۔

اگرچہ پاکستان ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنے میں کامیاب ہوگیا ہے لیکن منی لانڈرنگ اور متعلقہ امور کے خلاف اقدامات کو مضبوط بنانا ضروری ہے۔ اس سمت میں ایک اہم قدم افغان مہاجرین کی بروقت وطن واپسی ہے۔ موجودہ خامیوں کو ختم کرنے اور مالیاتی نظام کی سالمیت کو یقینی بنانے کے لئے فوری کارروائی ضروری ہے۔ اس سلسلے میں مزید تاخیر برداشت نہ کی جائے۔