لاہور ہائیکورٹ، افغانیوں سمیت غیر ملکیوں کی بے دخلی کیخلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی
عدالت نے رجسٹرار آفس کا اعتراض برقرار رکھتے ہوئے درخواست خارج کردی،عدالت نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آپ متعلقہ دستاویزات درخواست کے ساتھ لف کرکے دائر کریں، وکیل درخواست گزار نے کہا کہ رجسٹرار آفس کا اعتراض دور کردیا ہے ،عدالت نے استفسار کیا کہ نوٹیفکیشن پر اتھارٹی کے دستخط نہیں ہیں ،وکیل نے کہا کہ ہم نے نوٹیفکیشن وزارت داخلہ کی ویب سائٹ سے ڈائون لوڈ کیا ہے، عدالت نے کہا کہ عدالت میں دستخط شدہ نوٹیفکیشن پیش کرنا ضروری ہے، اس کے علاوہ درخواست کے ساتھ پناہ گزین کارڈ بھی نہیں لگایا گیا ،رجسٹرار آفس نے دستخط شدہ نوٹیفکیشن لف نہ کرنے کا اعتراض لگایا تھا،جسٹس علی باقر نجفی نے خیال نور سمیت دیگر کی درخواست پر سماعت کی
خیال نور سمیت دیگر نے آئینی درخواست بیرسٹر عزت فاطمہ کے توسط سے دائر کی ہے ،درخواست میں وفاقی حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں کہا گیا کہ درخواست گزاروں کی پیدائش پاکستان میں ہوئی اور رہائشی ہیں، درخواست گزاروں کے خاندان بھی عرصے سے پاکستان میں مقیم ہیں،وفاقی وزیر داخلہ نے خلاف قانون مقیم تمام غیر ملکیوں کو ڈیپورٹ کرنے کا اعلان کیا،پاکستان میں پیدا ہونیوالے بچوں کی بیدخلی کے حوالے سے قوانین موجود نہیں، افغانستان جانے پر درخواست گزاروں کو خطرات لاحق ہیں،قانونی طور پر مقیم مہاجرین کو پناہ دینے کی قانون اجازت دیتا ہے،درخواست گزاروں کو پاکستان میں پیدائش کی بنیاد پر پناہ دی جائے ،وفاقی وزیر داخلہ کا جاری کردہ نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے،








