ایران نے جی سیون کا حماس جنگجوؤں کی مدد نہ کرنے کے مطالبہ مسترد کر دیا

ایران کی مسلسل کوشش یہ ہے کہ وہ صیہونی جارحیت پسند رجیم اسرائیل کے فوجی حملوں غزہ کے شہریوں کو بچاسکے
0
113
g7

تہران: ایران نے جی سیون کے حماس جنگجوؤں کی مدد نہ کرنے کے مطالبے کو مسترد کر دیا-

باغی ٹی وی: تہران کا اس مطالبے پر تبصرہ ایک دن کے وقفے کے بعد سامنے آیا ہے گزشتہ روز جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ نے جاپان کی میزبانی میں ٹوکیو میں اپنی ‘ ایڈوانس اکانومیز ‘ کے اجلاس میں اسرائیل حماس جنگ میں انسانی بنیادوں پر وقفے پر زور دیا تھا۔
‘جی 7 ‘ اجلاس نے ایران سے کہا تھا کہ وہ وہ حماس اور حزب اللہ وغیرہ کی مدد نہ کرے نیز ایسے مزید اقدامات سے دور رہے جو خطے میں عدم استحکام کا باعث بنیں۔

جمعرات کے روز ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے ‘ جی سیون ‘ کے اس بیان کی شدید مذمت کی ہےایرانی ترجمان نے کہا ‘ ایران کی مسلسل کوشش یہ ہے کہ وہ صیہونی جارحیت پسند رجیم اسرائیل کے فوجی حملوں غزہ کے شہریوں کو بچاسکے۔ ‘

مشرق وسطیٰ میں تنازعات کا حل دو ریاستوں کا قیام ہے،جی سیون اجلاس

واضح رہے ‘ جی سیون ‘ میں امریکہ، برطانیہ، جرمنی ، فرانس ، کینیڈا، اٹلی اور جاپان شامل ہیں،ایران فلسطینی مزاحمتی گروپ حماس کا حامی ہے ایرانی صدر ابراہیم رئیسی ‘ ایران کے نزدیک مزاحمتی گروپوں کی حمایت کرنا فرض ہے۔

یاد رہے کہ اجلاس کے بعد جاری کیے گئے ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم غزہ میں بگڑتے ہوئے انسانی بحران سے نمٹنے کے لیے فوری طور پر امداد، شہریوں کی نقل و حرکت اور سہولت فراہم کرنے کے لیے جنگ بندی اور راہداریاں کھولنے کی حمایت کرتے ہیں غزہ میں فوری طور پر انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر جنگ بندی کی حمایت کا اعلان بھی کیا، مطالبہ کیا گیا کہ 7 اکتوبر کو حماس کے حملے کے بعد سے یرغمال بنائے گئے تمام اسرائیلی و غیر ملکیوں کو فوری اور غیر مشروط طور پر رہا کیا جائے، ایران حماس اور حزب اللہ کی فوجی اور مالی مدد کرنا بند کرے G7 ممالک نے ایرانی حکومت پر زور دیا سے ہے کہ وہ حماس اور لبنانی حزب اللہ کی حمایت ترک کرے۔

غزہ میں روزانہ چار گھنٹے جنگ بندی پر اتفاق

Leave a reply