نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا اعظم خان کے انتقال کے بعد کابینہ بھی تحلیل ہوگئی
نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے انتقال سے صوبے میں آئینی بحران پیدا ہوگیا ،آئین کا آرٹیکل 224 اور 224-A نگراں وزیر اعلیٰ کی نامزدگی و تقرری کا طریقہ کار فراہم کرتا ہے،آئین میں نگران وزیر اعلیٰ کی موت کی صورت میں نئی تقرری کے طریقہ کار پر مکمل خاموشی ہے،نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے انتقال کے بعد نئی تقرری اپنی نوعیت کا نیا کیس ہو گا
سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن کنور دلشاد کے مطابق جب تک نئے نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا فیصلہ نہیں ہو جاتا اس وقت تک تمام اختیارات گورنر کے پاس چلے گئے ہیں ، نئے نگران وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے لیے سینیٹ میں قائد ایوان اور قائد حزب اختلاف باہمی مشاورت سے ایک ہفتے میں کسی ایک نام پر اتفاق سے فیصلہ کرنا ہے دونوں بیٹھ کر فیصلہ کریں گے پھر 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی جائے گی، سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی فیصلہ کرےگی، اگر سینیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی کسی نتیجے پر نہ پہنچی تو فیصلہ الیکشن کمیشن کرےگا
واضح رہے کہ نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا اعظم خان وفات پا گئے ہیں،اعظم خان علیل تھے اور وہ ہسپتال میں زیر علاج تھے، ترجمان آر ایم آئی نے تصدیق کی ہے کہ اعظم خان کی موت ہو گئی ہے،انہیں گزشتہ شب ہسپتال منتقل کیا گیا تھا،








