انور سن رائے

تلاش ، ترتیب و ترسیل : آغا نیاز مگسی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

اردو کے ممتاز ادیب، شاعر، صحافی ، ناول نگار اور مترجم انور سن رائے 13 نومبر 1950 میں جنوبی پنجاب کے شہر خیر پور ٹامیوالی میں پیدا ہوئے۔ ان کی وجہ شہرت دو ناول، چیخ اور ذلتوں کے اسیر ، ہیں ۔ ان کا ناول ” چیخ” 1987 میں جبکہ "ذلتوں کےاسیر” 1997 میں شائع ہوا۔ ذلتوں کے اسیر میں انہوں نے سارہ شگفتہ کو اہم کردار کے طور پر شامل کیا ہے۔ انور سن رائے 1963 میں کراچی آئے اور یہاں سے صحافتی خدمات کا آغاز کیا۔ وہ روزنامہ قومی اخبار اور روزنامہ پبلک سمیت چار اخبارات کے مدیر رہ چکے ہیں ۔ کراچی سے تعلق رکھنے والی معروف افسانہ نگار اور شاعرہ عذرا عباس انہوں نے شادی کی عذرا انور سے عمر کے لحاظ سے 2سال بڑی ہیں ۔ یہ دونوں میاں بیوی ترقی پسند ادیب اور شاعر ہیں اور بلا کے سگریٹ نوش ہیں ایک دوسرے کا احترام ایسا کہ کافی عرصے تک یہ دونوں ایک دوسرے سے چھپ کر سگریٹ پیتے رہے، انور سن رائے مشہور شاعر محمود درویش اور اودیس علی احمد سعید کی شاعری کا اردو میں ترجمہ کر چکے ہیں ۔ انور سن رائے ایک عرصے سے بی بی سی اردو سروس سے وابستہ ہیں ۔ ” کچھ محبت کچھ بے بسی” کے عنوان سے ان کا ایک شعری مجموعہ شائع ہو چکا ہے۔

نظم
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاگلوں کی مدح میں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پاگلوں سے نہیں
بہت ڈر لگتا ہے، مجھے
نارمل اور ذہین لوگوں سے
کچھ بھی کر سکتے ہیں
وہ
اپنی محبوبیت میں
قہر اور فتنے سے بھری
خود پسندی میں
کچھ بھی سوچ سکتے ہیں
کچھ بھی چاہ سکتے ہیں
منصوبے بنانا
اور سازشیں کرنا مشکل نہیں ہوتا
ان کے لیے
یقین رہتا ہے انہیں
کچھ بھی کر سکتی ہے ذہانت
اگر مشکل کوئی وار کرے گی
تو ڈھال بن جائے گی ذہانت
نارمل
بہت متأثر ہوتے ہیں ان سے
ان جیسا ہونا چاہتے ہیں
انہی کا ساتھ دیتے ہیں
کسی بھی عورت کے بارے میں
کچھ بھی سوچ سکتے ہیں
ذہین اور نارمل
منطق سے چلتے ہیں اور حساب سے
عشق نہیں کر سکتے اسی لیے
یہ بات تو ثابت نہیں
کہ عشق
پہلے محبوب کے دل میں پیدا ہوتا ہے
عورتیں یہ سب سمجھتی ہیں
مردوں سے کہیں زیادہ
احمق ترین لگنے والی عورت بھی
ان معاملوں میں
کہیں آگے ہوتی ہے کسی بھی مرد سے
پھر بھی
پھنس ہی جاتی ہیں بے چاری
پھنستی چلی جاتی ہے
پاگلوں کو قبول نہیں کرتیں وہ
حالانکہ وہی جانتی ہیں سب سے زیادہ
عشق تو کام ہے صرف پاگلوں کا
ناچ سکتے ہیں پاگل
ان کے خیال میں
یاد کر سکتے ہیں انہیں
پھولوں کو دیکھ کر
سن سکتے ہیں ہوا سے ان کی باتیں
جو ان کی طرف سے نہ بھی آئی ہو
درختوں کو چلتا ہوا دیکھ سکتے ہیں
ان کے ساتھ
بھری دوپہروں میں
دھوپ پر حیران ہو سکتے ہیں
ان کے مقابل کھڑا کر سکتے ہیں
دھوپ اور سائے کو پاگل
اور شاعری بن سکتی ہیں
ان کے بارے میں
صرف پاگلوں کی باتیں

انور سن رائے

Shares: