سابق کپتان بابر اعظم ان لوگوں کے خلاف قانونی اقدامات کرنے کے آپشن پر غور کر رہے ہیں جنہوں نے گزشتہ ماہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ایک سینئر عہدیدار کے ساتھ ان کی نجی گفتگو کو لیک کیا تھا۔ اندرونی معلومات سے پتہ چلتا ہے کہ لاہور کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی (این سی اے) میں پی سی بی کے سربراہ سے ملاقات سے قبل بابر اعظم اپنی رازداری کی خلاف ورزی کے جواب میں قانونی کارروائی کرنے کے امکان کے حوالے سے مشاورت میں مصروف تھے۔
یہ تنازع اس وقت شروع ہوا جب پاکستان کے سابق کرکٹر راشد لطیف نے ایک مقامی چینل پر دعویٰ کیا کہ بابر نے ذکا اشرف، سلمان نصیر اور عثمان واہلہ سمیت پی سی بی کی اہم شخصیات سے رابطہ کرنے کی کوشش کی لیکن دو دن تک کوئی جواب نہیں ملا۔
لطیف کے دعوؤں کا مقابلہ کرنے کی کوشش میں، پی سی بی کے سربراہ اشرف نے بابر اعظم اور پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسر سلمان نصیر کے درمیان اسپورٹس جرنلسٹ کے ساتھ ایک واٹس ایپ گفتگو شیئر کی۔ تبادلے میں، نصیر نے بابر سے چیئرمین سے رابطہ کرنے کی ناکام کوششوں سے متعلق افواہوں کے بارے میں سوال کیا، جس پر بابر نے کسی بھی کال کی تردید کی۔
تنازع اس وقت بڑھ گیا جب ایک نجی نیوز چینل نے مبینہ طور پر ذکا اشرف کی اجازت سے چیٹ کا اسکرین شاٹ نشر کیا، حالانکہ پی سی بی نے خود کو دور کرتے ہوئے کہا کہ اس کا چینل کی ادارتی پالیسی پر کوئی کنٹرول نہیں ہے۔
دریں اثنا، بابر اعظم نے آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ 2023 میں پہلے راؤنڈ سے باہر ہونے کے بعد تمام فارمیٹس میں کپتانی چھوڑ دی ہے۔

Shares: