کراچی: سندھ پولیس میں ایس ایس پیز کی تقرریاں اور تبادلے کردئیے گئے، جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا گیا۔
باغی ٹی وی: نوٹیفکیشن کے مطابق غلام مرتضی تبسم کو اے آئی جی انفارمیشن ٹیکنالوجی تعینات کردیا گیا جبکہ ذیشان شفیق صدیقی کو اے آئی جی انٹرنل اکاؤنٹنٹیبلیٹی بیورو تعینات کیا گیا ہے،جنید احمد شیخ کو اے آئی جی موٹر ٹرانسپورٹ سندھ تعینات کردیا گیا جبکہ خالد مصطفٰی کورائی کو ایس ایس پی ایس آئی یو تعینات کردیا گیا ہے، شکیل احمد سرفراز کو ایس ایس پی کرائم اینڈ انویسٹی گیشن برانچ ٹو تعینات کردیا گیا ہے۔
آئی جی سندھ رفعت مختار راجہ نے کہا کہ غیرقانونی تارکین وطن کے خلاف کاروائیاں تیز کی جائیں، عام انتخابات کے پرامن انعقاد اور سیکیورٹی کے حوالے سے جامع منصوبہ تیار کیا جائے، اینٹی اسمگلنگ مہم کے مطابق آئی جی سندھ رفعت مختار راجہ کی زیر صدارت اجلاس میں غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی پر مشاورت کی گئی-
https://x.com/SindhPoliceDMC/status/1726547776719520084?s=20
آئی جی سندھ نے کہا کہ آئندہ ہونیوالے عام انتخابات پر مشتمل ایجنڈاز کو پوائنٹ ٹو پوائنٹ زیر بحث لایا گیا اور بعدازاں بریفنگ میں مزید ہدایات اور فیصلے کئے گئے ،اجلاس میں ڈی آئی اسپیشل برانچ نے غیر قانونی تارکین وطن کی واپسی اور اس حوالے سے قائم کردہ مراکز برائے غیرقانونی تارکین وطن کے جملہ امور و اقدامات پر تفصیلی بریفنگ دی، زونل و رینج ڈی آئی جیز نے بھی اجلاس میں زیر بحث ایجنڈا پر مختلف حوالہ جات اور اقدامات پر مشتمل بریفنگ دی۔
آئی جی سندھ نے ہدایات دیں کہ غیر قانونی طور پر مقیم تارکین وطن کے شناختی کارڈ,فیملی ٹری نادرا سے چیک کروائیں اور اگر اس حوالے سے ایشوز سامنے آتے ہیں تو ان کی باقاعدہ فہرست ارسال کی جائے تاکہ انھیں جلد سے جلد حل کیا جاسکے،ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف جو بھی ٹیمیں کام کررہی ہیں یا جتنی بھی ٹیمیں وقف ہیں وہ اپنے کام میں مزید تیزی لائیں۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ صوبے میں جاری اینٹی اسمگلنگ مہم کو مذید تیز کریں اور اسمگلنگ میں ملوث گروہوں,ان کے کارندوں اور سرپستوں پر مضبوط ہاتھ ڈالیں،اسمگلنگ کے خلاف عمدہ کارکردگی اور کریک ڈاؤن پر آئی جی سندھ نے ایس ایس پی شکارپور کو شاباش دی اور سراہا۔
آئی جی سندھ نے کہا کہ آئندہ ہونیوالے عام انتخابات کی مناسبت سے باقاعدہ فہرست تیار کی جائے جسکے تحت تھانہ جات کی حدود میں قائم کردہ پولنگ اسٹیشنز, امیدواران,ووٹرز کی تعداد,قومی و صوبائی اسمبلیوں کی نشستیں, انتہائی حساس,حساس و نارمل پولنگ اسٹیشنز کی ، تعداد سمیت دیگر ضروری اقدامات کا احاطہ کیا جائے تاکہ فہرست کی بنیاد پر فول پروف سیکیورٹی کے ضمن میں افرادی قوت کی ڈپلا ئمنٹ کی جاسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ شفاف,غیرجانبدارانہ اور پرامن انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں تمام اسٹیک ہولڈرز,قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے ساتھ مضبوط رابطوں پر مشتمل جامع منصوبہ تیار کیا جائے جس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ ضابطہ اخلاق اور اسکی ترجیحات پر عمل درآمد جیسے اقدامات کو لازماً شامل کیا جائے۔







