مزید دیکھیں

مقبول

سرگودہا: بین الاقوامی سطح پر ڈاکٹر علامہ محمدا قبال ؒ کا نام ہمارے لیے باعثِ فخر ہے- پروفیسر عبدالرؤف

سرگودھا،باغی ٹی وی (نامہ نگارشاہنوازجالپ)ڈائریکٹر اقبال اکیڈمی پاکستان ، پروفیسر ڈاکٹر عبدالرؤف رفیقی نے کہا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر ڈاکٹر علامہ محمدا قبال ؒ کا نام ہمارے لیے باعثِ فخر ہے ۔ دنیا بھر میں اقبال کے فکر و فن پر کثیر الاشاعت کام ہو چکا ہے اور یہ سلسلہ ابھی تک جاری ہے ۔

یہ حقیقت اظہر من الشمس ہے کہ کتاب اور تخلیق کار کا تعلق اَدب کے فروغ کے لیے بہت ضروری ہے ۔ تخلیق کار خاموش ہو جائے تو کتابیں بھی افرسودہ ہو جاتی ہیں۔ کتاب دوستی اور کتاب کلچر کی ضرورت ہر دو رمیں اہمیت کا حامل رہی ہے ۔ ڈاکٹر ہارون الرشید تبسم کی 182 کتب اَدبی دنیا میں مقبولیت کے جھنڈے گاڑ چکی ہیں۔ ڈاکٹر تبسم کی خدمات کو ہدیہ تحسین پیش کرنا ضروری ہے ۔ اِن خیالات کا اظہار اُنھوں نے سرگودھا پریس کلب کے زیر اہتمام ڈاکٹر تبسم کی 182کتب کی نمائش کا افتتاح کرتے ہوئے کیا۔

قبل ازیں ممتاز ماہر اقبالیات، عنایت علی چودھری، ڈاکٹر ہارون الرشید تبسم،امیر افضل ملک، ممتاز عارف، صدر پریس کلب مہر آصف حنیف، سیکرٹری سرگودھا پریس کلب رانا محمد ساجد، شمشاد حسین شاہد، محترمہ نور العین اور محمد طلحہ نے بھی خطاب کیا۔ ڈاکٹر عبدالرﺅف رفیقی نے مزید کہا کہ کتاب لکھنا آسان کام نہیں ہے ۔ وسعتِ مطالعہ ، تجربہ اور اسلوب کتاب کا حسن ہوتا ہے ۔

شاہینوں کے شہر سرگودھا کی خوش قسمتی ہے کہ یہاں ڈاکٹر ہارون الرشید تبسم علم و اَدب کی شمع روشن کیے ہوئے ہیں۔ اقبالیات کے میدان میں کام کرنے والوں کی بھرپور حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ عنایت علی چودھری نے کہا کہ موبائل پر رومن اُردو نے قومی زبان کو بہت نقصان پہنچایا ہے ۔ نسلِ نو کو چاہیے کہ وہ پیغامات ارسال کرتے ہوئے انگریزی یا اُردو زبان استعمال کریں۔

اقبال نے اپنے افکار سے خوابیدہ قوم کو بیدار کیا ۔ قائداعظم ؒکی ولولہ انگیز قیادت نے اقبالؒ کے خاکہ کو حقیقت کا روپ بخشا۔ نسلِ نو کو کلامِ اقبالؒ سے استفادہ کرنا چاہیے۔

صدر پریس کلب مہر آصف حنیف نے کہا کہ صحافت اور اَدب کا چولی دامن کا ساتھ ہے ۔ سرگودھا سے تعلق رکھنے والے متعدد دانش وروں نے ملک بھر میں نام پید اکیا ہے ۔ ڈاکٹر ہارون الرشید تبسم نے نامساعد حالات میں اقبالیات پر 41جب کہ مجموعی طور پر 182کتابیں لکھ کر شہر کا نام روشن کیا ہے ۔

سیکرٹری رانا ساجد اقبال نے کہا کہ سرگودھا پریس کلب نے تخلیق کاروں کی ہمیشہ حوصلہ افزائی کی ہے ۔ یہاں تقریبات کے انعقاد کا سلسلہ جاری رہتاہے ۔ پریس کلب صحافیوں کا مربوط ادارہ ہے۔ صحافتی ذمہ داریوں میں یہ شہر بہت مقبول ہے ۔ الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا سے تعلق رکھنے والوں نے یہاں کے مسائل حل کرنے میں تاریخی کردار ادا کیا ہے ۔

ممتاز شاعرو اَدیب ، براڈ کاسٹر ممتاز عارف نے کہا کہ اَدبی اعتبار سے سرگودھا کی مٹی بہت ذرخیز ہے ۔ یہاں کے تخلیق کاروں نے ملک بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا ہے ۔ میرے ہمدم دیرینہ ڈاکٹر ہارون الرشید تبسم نے عجز و انکساری کا مظاہرہ کرتے ہوئے اقبالیات ، شخصیات ، پاکستانیات ، تنقیداور شاعری میں اپنی رشحاتِ قلم کا مظاہرہ کیا ہے ۔ اِن کی قومی سطح پر پذیرائی بہت ضروری ہے ۔

سینئر صحافی امیر افضل ملک نے دُعا کروائی۔ اپواءگرلز ہائی سکول کی طالبات ، سول ڈیفنس کے ولنٹیئرز صحافیوں اور زندگی کے مختلف شعبہ جات سے تعلق رکھنے والے احباب نے کتابوں کی نمائش دیکھی اور تقریب میں شرکت کی۔

پروفیسر ڈاکٹر شیخ محمد اقبال ، محمد طارق طیب، محمد یونس خاموش، مہر محمد یونس ، اورنگزیب، سر عتیق الرحمن ، عبدالرحمن کوثر، محمد امتیاز، زاہد ندیم، میڈم سلمیٰ شاہین، مسز عنایت علی چودھری، محمد اسامہ، اقبال کمبوہ، نثار احمد (لاہور )،اشرف ندیم، اہل صحافت اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

سرگودھا پریس کلب کے زیر اہتمام اس نوعیت کی یہ پہلی عظیم الشان تقریب تھی۔ شرکاءنے تقریب کے انعقاد پر پریس کلب کے جملہ عہدیداران اور ممبران کو مبارک باد دی۔

ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانیhttp://baaghitv.com
ڈاکٹرغلام مصطفی بڈانی 2003ء سے اب تک مختلف قومی اور ریجنل اخبارات میں کالمز لکھنے کے علاوہ اخبارات میں رپورٹنگ اور گروپ ایڈیٹر اور نیوز ایڈیٹرکے طورپر زمہ داریاں سرانجام دے چکے ہیں اس وقت باغی ٹی وی میں بطور انچارج نمائندگان اپنی ذمہ داری سرانجام دے رہے ہیں