ہائیکورٹ سپریم کورٹ کا فیصلہ کیسے کالعدم قرار دے سکتی ہے؟ چیف جسٹس

0
147
supreme court01

سپریم کورٹ میں ایکسائز ڈیوٹی ایکٹ 2005 سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سماعت کی،عدالت نے سندھ ہائیکورٹ کے فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے ایکسائز ڈیوٹی ایکٹ 2005 کے سیکشن 3 اے کو 2011 میں درست قرار دیا،2013 میں سندھ ہائیکورٹ نے اسی نوٹیفکیشن کو غیر آئینی کیسے قرار دیا،ہائیکورٹ سپریم کورٹ کا فیصلہ کیسے کالعدم قرار دے سکتی ہے،؟ سندھ ہائیکورٹ نے تو سپریم کورٹ کے فیصلے کو ہی نظر انداز کر دیا،

دوران سماعت چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ایڈووکیٹ خالد جاوید سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ بار بار ایڈووکیٹ فروغ نسیم کی بات کیوں کرہے ہیں،ایڈووکیٹ فروغ نسیم کی جانب سے التوا کی درخواست دائر کی گئی،فروغ نسیم اپنی التوا کی درخواست میں کہتے ہیں بیمار ہوں ڈیڑھ ماہ بعد سماعت کی جائے،یہ انتہائی نامعقول درخواست ہے،یہ ایک سینئر وکیل کا رویہ ہے،کیس کی سماعت میں ساڑھے بارہ بجے تک وقفہ کر دیا گیا

Leave a reply