گوجرانوالہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ن لیگ پر فیصلہ چھوڑتے تو 8 فروری کو الیکشن نہ ہوتے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 8 فروری کو الیکشن کا فیصلہ دے دیا-

باغی ٹی وی: گوجرانوالہ میں پیپلزپارٹی کے ورکرز کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نے ذوالفقار بھٹو کے نامکمل مشن کو مکمل کرنا ہے، قائد عوام نے روٹی، کپڑا اور مکان نعرہ دیا تھا، آج ملکی مسائل کا حل بھٹو کے نعرے میں ہے الیکشن میں پیپلزپارٹی کا کوئی سیاسی مخالف نہیں، ان پرانے سیاستدانوں سے ہمارا کوئی مقابلہ نہیں، پیپلزپارٹی کا مقابلہ غربت اور بے روزگاری سے ہے، ہمارا مقابلہ کسی کھلاڑی یا کسی اور سے نہیں، تقسیم اور گالم گلوچ کی سیاست میری سیاسی تربیت میں نہیں۔

سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم نے مزدوروں، کسانوں اور پسماندہ طبقے کی خدمت کرنا ہے، بی بی شہید نے ہمیں نفرت اور تقسیم کی سیاست نہیں سکھائی، جب بھی پیپپلز پارٹی کی حکومت آتی ہے روزگار بڑھتا ہے، دنیا بھر میں پاکستانی عوام کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے پیپلزپارٹی دور میں غریب خواتین کے لیے انکم سپورٹ پروگرام لائے، سندھ کے سیلاب متاثرہ خواتین کو پکے مکان بنا کر دئیے ، پیپلزپارٹی سیلاب متاثرین کے لیے 20 لاکھ گھر بنارہی ہے، ہم خواتین کو مکانوں کے مالکانہ حقوق دے رہے ہیں، پنجاب کی کچی آبادیوں کو بھی مالکانہ حقوق دیں گے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ حکومت بنی تو ہم مزدورکارڈ لائیں گے، مزدوروں کو پنشن اور ان کے بچوں کو تعلیم دیں گے، مزدوروں کی مالی مدد اور علاج کی سہولت دیں گے، پیپلزپارٹی کا فلسفہ ہے کہ کسان خوشحال تو ملک خوشحال، زرداری نے کسانوں کے لیے جو کام کیا وہ آج تک یاد کیا جاتا ہے، حکومت بنائی تو اشرافیہ کی سبسڈی ختم کرکے کسانوں کو دوں گا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے مزید کہا کہ ملک کی 70 فیصد آبادی نوجوانوں کی ہے، بزرگ سیاستدانوں کی غلطیوں کا بوجھ نوجوانوں کو اٹھانا پڑے گا، نوجوانوں کے لیے مشکل ترین وقت روزگار کا حصول ہوتا ہے، روزگار کی تلاش نوجوانوں کے لیے مشکل مرحلہ ہوتا ہے، یوتھ کارڈ کے ذریعے بے روزگار نوجوانوں کی مالی مدد کریں گے ہرڈسٹرکٹ میں یوتھ مرکز بنائے جائیں گے، یوتھ مرکز میں لائبریری اور کھیلوں کی سرگر میاں ہوں گی، یوتھ مرکز میں نوجوانوں کی تربیت کی جائے گی، یوتھ مرکز کا مقصد نوجوانوں کو روزگار دلوانا ہے ہمیں سکھایا گیا کہ طاقت کا سرچشمہ عوام ہیں، پرانے سیاستدان سمجھتے ہیں کہ طاقت کا سرچشمہ کہیں اور ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ مجھ سے سوال کیا گیا کہ کیا الیکشن وقت پر ہوں گے؟ ن لیگ پر فیصلہ چھوڑتے تو 8 فروری کو الیکشن نہ ہوتے، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے 8 فروری کو الیکشن کا فیصلہ دے دیا، ہم نے 8 فروری کو الیکشن کی تیاری کرنا ہے، ایسی تیاری کرنی ہے کہ رائے ونڈ کو ہمیشہ یاد رہے،نواز شریف پانچویں بارحکومت چاہتے ہیں، جو 4 بار ناکام رہا وہ پانچویں مرتبہ کون سا تیر مارے گا، نواز شریف مجھے کیوں نکالا، مجھے کیوں نکالا کی سیاست کررہے ہیں، انہوں نے حکومت میں آکر پھر لڑنا ہے اور باہر آکر کہنا ہے مجھے کیوں نکالا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں 2024 میں نئے سیاستدانوں کے ساتھ سیاست کرنی چاہیئے، 70 سالہ شخص 70 فیصد آبادی کی نمائندگی نہیں کرتا، کرکٹ کھیلنے والاعوام کی نمائندگی نہیں کرتا، دوسروں کو چور چور کہنے والے پر چوری کا الزام ہے، ایک کو جیل سے نکلنا ہے اور دوسرے کو جیل سے بچنا ہے، مجھے جیل یا نیب کا کوئی ڈر نہیں، مجھے عوام کو مسائل سے نکالنا ہے پنجاب کے جیالوں کو معلوم ہے کہ سیاست کیسے ہوتی ہے، جیالے دمادم مست قلندر کرکے میدان میں نکلے، جیت آپ کی ہوگی، تیر کی ہوگی، پیپلزپارٹی الیکشن سے نہیں ڈرتی،الیکشن کا مطالبہ کرتی ہے، الیکشن آگے لے جانے کی کوشش کی گئی تو مخالفت کریں گے۔

Shares: