الیکشن کمیشن کی پٹیشن پر چیف جسٹس کی جانب سے فیصلہ لکھوانے کے دوران پی ٹی آئی وکیل مشعل یوسفزئی نے بولنا شروع کر دیا ، جس پر چیف جسٹس جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے مشعل یوسفزئی کو ٹوکا اور کہا کہ ہم حکمنامہ لکھوا رہے ہیں مداخلت نہ کریں،پھر سوال کیا کہ آپ کون ہیں کیا آپ وکیل ہیں؟ جا کر اپنی نشست پر بیٹھیں، آپ نے تعلیم کہاں سے حاصل کی ہے؟اٹارنی جنرل نے مداخلت کر کے کہا کہ مشعل یوسفزئی سپریم کورٹ وکیل نہیں ان کا بولنا نہیں بنتا، چیف جسٹس نے پی ٹی آئی وکیل کو خبردار کیا اور کہا کہ دوبارہ مداخلت کی تو توہین عدالت کا نوٹس دینگے۔

Shares: