بیجنگ: پیر کے روز شمال مغربی چین میں 6.2 شدت کے زلزلے کے نتیجے میں اب تک کم از کم 111 افراد کے ہلاک اور 230 سے زائد کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوچکی ہے۔
باغی ٹی وی: خبر ایجنسی "ڈی ڈبلیو” نے چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے حوالے سے بتایا کہ زلزلےکی وجہ سے گانسو صوبے میں 100 اور اس کے پڑوسی صوبے چنگھائی میں 11 افراد ہلاک ہوگئےتاہم کسی بھی سرکاری رپورٹ میں لاپتہ افراد کی تعداد کا ذکرنہیں ہےزلزلہ گانسو کی جیشیشان قصبےمیں پیر کو مقامی وقت کے مطابق رات کو تقریبا ًبارہ بجے آیا۔
یورپی میڈیٹیرینین سیسمولوجیکل سینٹر (ای ایم ایس سی) کےمطابق زلزلے کا مرکز گانسو کے صوبائی دارالحکومت لانژو سے102 کلومیٹر کے فاصلے پر جنوب مغرب میں واقع تھا،جبکہ چین میں زلزلہ نیٹ ورکس سینٹر (سی ای این سی) کا کہنا ہے کہ منگل کی صبح چین کے شمال مغربی صوبے سنکیانگ کے علاقے میں بھی 5.5 شدت کا ایک اور زلزلہ آیا۔
برطانوی خبررساں ادارے "روئٹرز” کے مطابق زلزلے سے متاثرہ علاقے میں پانی اور بجلی کی کچھ لائنوں کو نقصان پہنچا اور متاثرہ علاقوں میں آمد و رفت اور مواصلات میں خلل پڑا ہے تاہم حکام نے اس حوالے سے مزید تفصیلات شیئر نہیں کیں نقصان کس قدر ہوا اس کا اندازہ لگانے کیلئے امدادی کارروائیوں کے لیے تجاویز کے لیے ایک ٹیم کو مقرر کیا گیا ہے۔
سرکاری نشریاتی ادارے سی سی ٹی وی کی اطلاعات کے مطابق چینی صدر شی جن پنگ نے واقعے میں ہلاکتوں کو کم سے کم کرنے کے لیے ہر ممکن تلاش اور بچاؤ کی کوششیں کرنے پر زور دیا ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا کے مطابق چین میں ایمرجنسی مینجمنٹ کی وزارت نے تباہی سے متعلق امدادی ایمرجنسی کو پانچویں درجے تک فعال کر دیا ہے حکام کے مطابق تقریباً 2,200 امدادی کارکنوں کے ساتھ ہی پیشہ ورانہ ہنگامی امدادی ٹیموں کو آفت زدہ علاقے میں بھیجا گیا ہے،متاثرہ خطہ ایک پہاڑی علاقہ ہے، جہاں امداد فراہم کرنا کافی مشکل ہے اور زلزلے کے علاوہ بھی وہاں ایسے کئی عوامل ہیں جس کی وجہ سے امدادی کوششوں میں مشکلیں آ رہی ہیں۔