7 اکتوبر سے غزہ میں جاری اسرائیلی جنگ کے خلاف دنیا بھر سے آوازیں اٹھنے لگیں،مکڈونلڈ سمیت کئی اداروں کے خلاف بائیکاٹ مہم شروع-
باغی ٹی وی: غیر ملکی میڈیا کے مطابق مغربی و امریکہ کے بعض کاروباری اداروں کی طرف سے اسرائیل کے لیے عطیات دینے کی اطلاعات سامنے آئیں مبینہ طور پر ان اداروں نے اسرائیلی جنگ کی حمایت کی اور اس کے لیے فنڈز کا اعلان بھی کردیا مبینہ طور پر ان میں مکڈونلڈ بھی شامل تھا اس لیے اس مہم کا نشانہ بن گیا جس وجہ سے کئی ملکوں میں اسرائیل کے حامی اداروں کے بائیکاٹ کی اپیل کرنا شروع کر دی گئی۔
"العربیہ کے مطابق” جمعہ کے روز مکڈونلڈ کی طرف سے جاری کیے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ بی ڈی ایس ملائشیا کے خلاف مقدمہ دائر کیا گیا ہے تاکہ ہم قانون کے مطابق اپنے حقوق کا تحفظ کر سکیں مکڈونلڈ کی طرف سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہم مشرق وسطیٰ میں جاری جنگ کی حمایت نہیں کرتے ہم کسی فرد کےانفرادی طورپر بائیکا ٹ کے حق کا احترام کرتے ہیں اور یہ بائیکاٹ حقائق پر مبنی ہونے چاہیے نہ کہ جھوٹے الزامات پر۔
مکڈونلڈ کی طرف سے دائر کیے گئے مقدمہ کی قانونی دستاویز کے مطابق مکڈونلڈ نے مبینہ ہتک عزت کے لیے 60 لاکھ رنگٹ کی رقم کا ہرجانہ مانگا ہے البتہ جمعہ کے روز سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ملائیشیا نے اس ہتک عزت کی تردید کی ہے۔
‘بی ڈی ایس’ دراصل فلسطینیوں کےحق میں عالمی بائیکاٹ اور ان پر پابندیوں کی تحریک کا حصہ ہے جس کی بنیاد فلسطینی سول سوسائٹی کی تنظیموں نے 2005 میں رکھی تھی اس بائیکاٹ مہم کا مقصد اسرائیل کے فلسطینیوں پر ظلم و جبر کرنے اسرائیل کے خلاف سیاسی اور اقتصادی دباؤ بڑھانا ہے۔
اسرائیلی فورسز کے غزہ میں حملوں کے جواب میں ‘بی ڈی ایس’ نے اسرائیل میں مغربی برانڈز کے بائیکاٹ کی مہم کا مطالبہ مزید تیز کردیا تھا، اس میں "مکڈونلڈ”، "کے ایف سی” اور "زارا” جیسے کئی ایسے برانڈاز کا بائیکاٹ شامل ہے جن پر الزام ہے کہ وہ فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی مظالم میں شریک ہیں اور اعلانیہ ان کی مدد اور حمایت کا اعلان کرچکے ہیں۔