کراچی:گاڑی کی چیکنگ کیوں کی؟سینئر سرکاری افسر کا بیٹا پولیس اہلکار کو گاڑی سے کچل کر فرار ہوگیا-

باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق 19 دسمبر کو ساحل تھانے کے علاقے ڈیفنس فیز8 خیابان بابر اور خیابان اقبال کے درمیان تیز رفتار گاڑی نے ٹکر مار کر ساحل تھانے میں تعینات پولیس اہلکار ہیڈ کانسٹیبل مختیار احمد کو شدید زخمی کردیا تھا جسے فوری طور پر جناح ہسپتال منتقل کردیا گیا تھا زخمی پولیس اہلکارکی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جسمیں زخمی پولیس اہلکار نے چیف جسٹس آف پاکستان، وزیراعلیٰ سندھ، گورنر سندھ اور آئی جی سندھ سے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

رات گئے ساحل پولیس نے واقعے کا مقدمہ الزام نمبر24/1 بجرم دفعہ 334 جی، 324، 186 ،504 اور 506 کے تحت زخمی پولیس اہلکار کی مدعیت میں درج کرلیا زخمی اہلکار نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ 19 دسمبرکی شب وہ سب انسپکٹر غنی الرحمان ، ڈرائیور پولیس کانسٹیبل عابد کے ساتھ علاقہ گشت پر مامور تھا کہ ڈیفنس فیز8 خیابان بابر اور خیابان اقبال کے درمیان سرکاری نمبر پلیٹ جی ایس 7137 سیاہ رنگ کی گاڑی اندھیرے میں مشکوک حالت میں کھڑی تھی۔

شمالی وزیرستان میں سکیورٹی فورسز کی کارروائی ،4 دہشتگرد ہلاک

پولیس افسر کی ہدایت پر گاڑی کو چیک کرنے گیا اور گاڑی میں ڈرائیونگ سیٹ پر بیٹھے ہوئے شخص نے گاڑی کا شیشہ نیچے اتاراگاڑی میں ایک لڑکی بھی بیٹھی ہوئی تھی ڈرائیور نے مجھے اپنا نام ثاقب وسیم ولد شمشاد علی بتایا او رکہا کہ میرا باپ سیکرٹری ریونیو سندھ ہے، تمہاری اوقات کیسے ہوئی میری گاڑی چیک کرنے کی؟ اس کے بعد وہ مجھے مغلظات بکتا ہوا اپنی گاڑی لے کر خیابان اقبال کی جانب چلاگیا اور پھر واپس آیا اور اپنی گاڑی تیز رفتاری کے ساتھ غفلت و لاپروائی سے چلاتے ہوئے مجھے جان سے مارنے کی نیت سے ٹکر مار کر زخمی کرکے فرار ہو گیا، گاڑی کی ٹکر سے میں بے ہوش ہو گیا اور مجھے میرے ساتھی جناح ہسپتال لے آئے، بعدازاں مجھے نجی اسپتال منتقل کردیا گیا، ملزم کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

اینٹی کرپشن پنجاب : یاسمین راشد اور ان کی بیٹی کیخلاف مقدمہ درج

پولیس حکام کے مطابق اہلکار کو جس گاڑی میں سوار شخص نے ٹکر ماری وہ سیکرٹری ریونیو سندھ کا بیٹا نہیں بلکہ ریونیو سندھ میں تعینات ایک سینئر افسر کا بیٹا بتایا جا رہا ہے جس کی گرفتاری کے لیے دو مقامات پر چھاپے مارے گئے لیکن پولیس کو کوئی کامیابی نہیں حاصل ہوسکی، پولیس ملزم کی گرفتاری کی کوشش کر رہی ہے۔

Shares: