رائیونڈ: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ رائیونڈ کے لوگوں کو سمجھانا چاہتے ہیں اگر عوامی حکومت بنانی ہے تو یہ ن لیگ نہیں کر سکتی، عوامی حکومت صرف شہیدوں کی جماعت ہی کر سکتی ہے۔

باغی ٹی وی :رائیونڈ میں پارٹی ورکرز کنونشن سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ رائیونڈ کے لوگوں کو سمجھانا چاہتے ہیں اگر عوامی حکومت بنانی ہے تو یہ ن لیگ نہیں کر سکتی، عوامی حکومت صرف شہیدوں کی جماعت ہی کر سکتی ہے،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ن لیگی قائد پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ دل کی تکلیف ہوتی ہے تو یہ خود لندن بھاگ جاتے ہیں، اس وقت بھی کہا تھا اتنی دور جانے کی ضرورت نہیں، کراچی آ جائیں ہم نے این آئی سی وی ڈی بنایا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نفرت، گالم گلوچ اور تقسیم کی سیاست پر یقین نہیں رکھتے، عوام سے پوچھیں کیا وہ بجلی کا بل دے سکتے ہیں جواب نہیں میں ملے گا، ہمارا دس نکاتی ایجنڈا عوام دوست اور ہم ن لیگ اور پی ٹی آئی کی طرح جھوٹے وعدے نہیں کرتے۔

امریکا میں مسجد کے باہر فائرنگ سے پیش امام شہید

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وعدے ہے پنجاب کے ہر اضلاع میں مفت اور معیاری علاج کی فراہمی یقینی بنائیں گے، کیا انہوں نے پنجاب میں علاج کی معیاری سہولتیں دیں؟ پورے ملک میں ہمارے امیدوار جیتنے کیلئے کھڑے ہیں، پیپلزپارٹی تین سو یونٹ فری دے گی، ملک میں مفت معیاری تعلیم دینے کا وعدہ ہے، ہر شخص کو مفت اور معیاری صحت کی سہولیات دینا ہے۔

اس موقع پر عبدالغفور میو نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کے موقع پر ورکرز کنونشن سے خطاب میں کہا کہ بلاول بھٹو کی شکل میں ذوالفقار علی بھٹو آپ کے گھر ائے ہیں، پاکستان کو ایک سٹیٹس مین کی ضرورت ہے، بلاول بھٹو دنیا کے اندر شہید ذولفقار بھٹو اور بے نظیر کا ایجنڈا مکمل کریں گے، پاکستان کو اس وقت بلاول بھٹو کی ضرورت ہے، مسلم لیگ ن کا وزیر ہونے کے باوجود کوٹ لکھپت جیل میں شہید ذولفقار بھٹو کے سیل کو لائبریری بنایا-

عام انتخابات:بنگلہ دیش میں فوج تعینات

عبدالغفور مئیو نے کہا کہ وقت آ گیا ہے کہ عالمی کافرانہ نظام کے ایجنٹوں سے جان چھڑوائی جائے، بلاول بھٹو پاکستان کی اخری امید ہیں، شہید بھٹو نے ملک کو آئین دے کر بچایا ہے، میرے پاس بلاول بھٹو کے استقبال کے لئے الفاظ نہیں ہیں، بلاول بھٹو کے اوپر وطن سے محبت کے علاوہ کوئی الزام نہیں ہے-

دوسری جانب لاہور میں پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی (سی ای سی) کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ،بدھ کو لاہور میں پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس بلاول ہاؤس میں ہوا جس میں یوسف رضا گیلانی، مہدی شاہ، قمر زمان کائرہ، منظور وسان اور دیگر رہنما شریک ہوئےاجلاس میں انتخابی مہم اور منشور کے حوالے سے بات چیت کی گئی، اس کے ملکی سیاسی صورتحال اور انتخابات کے حوالے سے سیاسی رابطوں پر بھی گفتگو ہوئی۔

بجلی کی فی یونٹ قیمت میں اضافہ

آصف زرداری نے پیپلزپارٹی کی طرف سے وزیراعظم کے امیدوار کے طور پر بلاول بھٹو زرداری کا نام پیش کیا،سی ای سی نے بلاول بھٹو زرداری کا نام وزیراعظم کے امیدوار کے طور پر منظورکیاذرائع سابق وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے مطابق پنجاب میں قومی اسمبلی کی 50،کے پی میں 12 سیٹیں حاصل کرنے کا ٹارگٹ ہونا چاہیے، قومی اسمبلی کی 80 سے زیادہ سیٹیں حاصل کرلیں تو وزارت عظمیٰ کے حقدار بن سکتے ہیں،اجلاس میں اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ الیکشن میں محنت کریں تو وزیراعظم اور صدر کا عہدہ حاصل کرسکتے ہیں۔

اس کے علاوہ ذرائع بلاول بھٹو کے مطابق اجلاس میں یہ عزم بھی کیا گیا کہ پیپلز پارٹی کو توجہ کے ساتھ محنت سےالیکشن لڑنا ہے، ہم نے مسائل حل کا جو پروگرام دیا ہے وہی ملک کو بحران سے نکال سکتا ہےسی ای سی اجلاس میں این اے 127 لاہور سے بلاول بھٹو کی انتخابی مہم بھر پور چلانے اور ان کے انتخابی حلقے میں کمیٹیاں تشکیل دینےکا فیصلہ ہوا۔

بلا آزاد ہے، بلا زیر عتاب نہیں،ہمیں "بلا” چاہئے،ہم عوام پاکستان پارٹی

دوسری جانب مسلم لیگ ن نے قومی اسمبلی کے حلقہ این 127 سے چیئرمین پیپلزپارٹی کے مقابلے میں عطا تارڑ اور وحید عالم خان کو اتارنے پر غور شروع کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ن نے لاہور کے حلقہ این اے 127 میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کے مقابلے کے لئے عطاء اللہ تارڑ کے ساتھ ساتھ وحید عالم خان کے نام پر بھی غور شروع کردیا ہے، این اے127 میں ن لیگ اور پیپلزپارٹی کے درمیان کانٹے دار مقابلے کا امکان ہے، اور اس حلقے میں مسلم لیگ ن ایک مضبوط امیدوار کے ساتھ انتخابی میدان میں جانا چاہتی ہے۔

بیوی آپکی، بچہ آپکا ، پیسے آپ نہیں دینگے اور بوجھ جج پر،چیف جسٹس برہم

لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ وحید عالم خان عطا تارڑ سے زیادہ مضبوط امیدوار ہیں، کیوں کہ انہوں نے 2018 کے عام انتخابات میں لاہور کے حلقہ این اے 130 سے پی ٹی آئی کی ڈاکٹر یاسمین راشد کو ہرایا تھا، تاہم بلاول بھٹو کے مقابلے میں کس کو میدان میں اتارا جائے گا، حتمی فیصلہ نواز شریف کریں گے،قیادت پیپلز پارٹی کو بھاری ووٹوں سے شکست دینا چاہتی ہے۔

Shares: