ایران نے3ہمسایہ ممالک کی خودمختارسرحدوں کی خلاف ورزی کی،امریکا

ایران خطے میں دہشت گردی کی فنڈنگ کی قیادت کرتا ہے
0
250
methew

اسلام آباد : ایران میں پاکستان کے سفیر مدثر ٹیپو وطن واپس پہنچ گئے۔

باغی ٹی وی:ایران کی جانب سے بلوچستان میں حملے کے نتیجے میں دونوں ممالک کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد پاکستان نے ایران کے سفیر کو ملک بدر کرنے اور اپنا سفیر واپس بلانے کا اعلان کیا تھا پاکستان کی جانب سے واپس بلائے جانے کے بعد ایران میں تعینات پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو وطن واپس پہنچ گئے ہیں۔

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے ایران میں دہشتگردوں کے ٹھکانوں کو کامیابی سے نشانہ بنانے پر پاک فوج کو خراج تحسین پیش کیا ہے-

صدر عارف علوی نے اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان اپنی قومی سلامتی اور علاقائی سالمیت پر سمجھوتہ نہیں کرےگا، پاکستان اپنی سرزمین کے دفاع کیلئے تمام ضروری اقدامات کرےگا ،دہشتگردی مشترکہ چیلنج ہے جس کے خاتمے کیلئے عالمی کوششوں کی ضرورت ہے،پاکستان تمام ریاستوں کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا مکمل احترام کرتا ہے، اور دیگر ممالک سے بھی یہی توقع رکھتا ہےکہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہ کریں، پاکستان اور ایران برادر ممالک ہیں، دونوں کو مسائل کو مذاکرات اور مشاورت سے حل کرنے کی ضرورت ہے۔

چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی آپریشن "مرگ بر سرمچار” انجام دینے پر پاک فوج کو مبارکباد

صادق سنجرانی نے کہا کہ آپریشن مسلح افواج کی مثالی صلاحیت اور پیشہ ورانہ مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے پاکستان امن پسند قوم ہے لیکن اس عزم کو کمزوری کی علامت نہ سمجھا جائے، آپریشن "مرگ بر سرمچار” کی کامیابی دشمن قوتوں کے لیے ایک پیغام ہے پاکستان کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، پوری قوم پاکستانی مسلح افواج کی لگن اور بہادری کو سلام پیش کرتی ہے۔

سربراہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان آغا سید حسین مقدسی نے پاک ایران کشیدگی پر ردعمل دیا ہے-

باغی ٹی وی: سربراہ تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان آغا سید حسین مقدسی نے پاک ایران کشیدگی پر کہا ہے کہ ایران نے پاکستان پر جار حیت کر کے ملت واحدہ کے بخیے ادھیڑ دیئے ہیں ،پاک فوج کا ایرانی جارحیت کا جواب قومی امنگوں کا ترجمان ،دفاع وطن کے غیر متزلزل عزم کا اظہار اور قوم کے دل کی آواز ہے،قوم قومی سالمیت اور غیرتِ ملی کے لئے افواج پاکستان کی پشت پر کھڑی ہے۔

میڈیا سے گفتگو میں آغا حسین مقدسی نے کہا کہ پاک ایران کشیدگی میں پاکستان نے ذمہ دار ایٹمی قوت کا مظاہرہ کیا ہے ایران خطِ خمینی سے انحراف نہ کرےمسلم ممالک کے اتحاد میں ہی نجات کا راز مضمر ہے، شیعیان پاکستان پاک وطن کے چپے چپے کے دفاع کے لئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار ہیں ہمارا بچہ بچہ دفاع وطن میں قربانی کے ہر مرحلے پر صف اول کے سپاہیوں میں شامل ہوگا۔

آغا حسین مقدسی نے کہا کہ ہمارا اوڑھنا بچھونا محمد علی جناح اور علامہ اقبال کا پاکستان ہے سرزمین پاک کے ایک ایک انچ اور نظریہ اساسی کا تحفظ کرتے رہیں گے پاکستان کی خود مختاری کی پاسداری ایمانی فریضہ اور اٹل مؤقف ہے دراندازی کسی بھی سرحد سے ہو اس کی مذمت کرتے رہیں گے پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگاتے رہیں گے.

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ ایران ہمارا برادر اسلامی ملک ہے، دہشتگردی کے خاتمے کیلئے ہمسایہ ملک سے رابطے جاری رکھیں گے-دفتر خارجہ میں بریفنگ دیتے ہوئے ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ ایران برادر ملک ہے اور ایرانی عوام کے لیے عزت و احترام کا جذبہ ہے، ہماری فوج نے انٹیلی جنس بنیادوں پر آپریشن کیا جس میں دہشت گرد مارے گئے، پاکستان نے ثبوت کے ساتھ دہشت گردوں کی موجودگی کے ڈوزئیز شئیر کیے،پاکستان چند سال سے ایران کو بار بار دہشتگردوں کے بارے آگاہ کرتا رہا، پاکستان نے ایران کے صوبے سیستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کو نشانہ بنایا، کارروائیوں میں متعدد دہشتگرد مارے گئے، دہشتگرد ایران کے حکومتی عملداری سے باہرعلاقوں میں مقیم تھے۔

ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ انتہائی پیچیدہ آپریشن کا کامیاب انعقاد بھی پاکستان کی مسلح افواج کی پیشہ ورانہ مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے، پاکستان میں اپنا تحفظ خود کرنے کی صلاحیت ہے، پاکستان اپنے عوام کے تحفظ اور سلامتی کے لیے تمام ضروری اقدامات کرتا رہے گا،بین الاقوامی برادری کے ایک ذمہ دار رکن کے طور پر پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں اور مقاصد کو برقرار رکھتا ہے، ہم نے ہمیشہ دہشت گردی کی لعنت سمیت مشترکہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بات چیت اور تعاون پر زور دیا ہے، ابھی تک گزشتہ تین چار گھنٹوں میں ایرانی حکام کی جانب سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

ترجمان نے کہا کہ دہشتگردی کے خاتمے کے لیے ایران سے رابطے جاری رکھیں گے، پاکستان کسی سے مخاصمت بڑھانے کا خواہشمند نہیں، پاکستا ن گذشتہ کئی ماہ سے ایران سے رابطے میں تھا، ایرانی حملوں کی پیشگی اطلاع پر ہمارا جواب ابسلیوٹلی ناٹ ہے، حملے ریاست ایران یا ایرانی فوج کیخلاف نہیں وہاں موجود دہشتگردوں کےخلاف تھے، پاک ایران کشیدہ صورتحال کے پیش نظر نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے دورہ ڈیووس مختصر کر کے وطن آنےکا فیصلہ کیا ہے، نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی جو کمپالہ یوگنڈا میں غیروابستہ تحریک کے اجلاس کیلئے موجود ہیں انہوں نے بھی بھی اپنا دورہ مختصر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ گزشتہ کئی ماہ سے پاکستان بی ایل اے اور بی ایل ایف کے دہشت گردوں کی ایران میں موجودگی کے حوالے سے ایران سے رابطے میں تھا ، آپریشن سرمچار ایران پر نہیں کیا گیا ایران میں موجود بی ایل اے اور بی ایل ایف پر کیا گیا ہے تاہم ایران نے یہاں حملے سے پہلے پاکستان سے کسی قسم کی کوئی تفصیل شئیر نہیں کی،پاکستان تمام دھمکیوں کے خلاف اپنا دفاع خود کرسکتا ہے، دو دن پہلے جو بھی ہوا پاکستان کے لیے بہت ہی حیران کن تھا، سرمچار آپریشن انٹیلیجینس بیسڈ آپریشن تھا۔

فضائی حدود کی خلاف ورزی اور پنجگور میں میزائل حملے کے جواب میں پاکستان کی جانب سے ایران کے اندر دہشت گردوں کے ٹھکانو ں پر میزائل فائر کیے جانے کے نتیجے میں ایرانی میڈیا کی جانب سے شہریوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

ایران کے سرکاری میڈیا نےاعتراف کیا ہے کہ مارے گئے افراد ایرانی شہری نہیں تھے

بی بی سی فارسی کے مطابق خبر رساں ایجنسی مہر کے مطابق ایران کے سیستان و بلوچستان کے ڈپٹی سیکورٹی گورنر نے بتایا کہ سراوان میں ہونے والے دھماکوں میں 3 خواتین اور 4 بچے ہلاک ہوئے ہیں۔

ایران کے سرکاری خبر رساں ادارے ارنا نے بھی 7 افراد کے مارے جانے کی خبر تھی تاہم ساتھ ہی یہ بھی کہا کہ مارے گئے افراد ایران کے شہری نہیں تھے،ارنا کے مطابق سیستان کے ڈپٹی گورنر جنرل علی رضا مرحمتی نے بتایا کہ حملہ ایرانی وقت کے مطابق صبح 4 بج کر 5 منٹ (پاکستانی وقت کے مطابق 4 بجکر 35 منٹ) پر کیا گیا جس میں ایران کے سرحدی گاؤں کو نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ ایرانی سیکورٹی حکام کو حملے کا علم اس وقت ہوا جب کئی دھماکے سنے گئے ایک حملے میں متعدد دھماکے ہوئے اور سات افراد مارے گئے جب کہ ایک اور حملے بعد میں قریبی علاقے میں ہوا جس میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

ترجمان دفتر خارجہ پاکستان کی جانب سے آج صبح اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے ایران کیلئےجوابی کارروائی کا نام ’آپریشن مرگ برسرمچار‘ بتایا گیا ایرانی صوبہ سیستان و بلوچستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر ٹھیک ٹھیک نشانہ لگانے والے ہتھیاروں سے متعدد فوجی حملے کیے گئے ہیں اور کارروائی کے دوران متعدد متعدد دہشت گردمارے گئے دیگر اطلاعات کے مطابق پاکستان نے سروان کے علاقے میں میزائلوں اور ڈرونز سے حملہ کیا اور بی ایل ایف اور بی ایل اے کے دو کیمپوں کو نشانہ بنایا ہے۔

پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی علاقائی سالمیت اور شہریوں کی فلاح سب سے مقدم ہیں سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان نے امن اور سیکیورٹی کے لئے موزوں ترین سفارتی اور عسکری اقدامات کئے ہیں،ہم اپنے دو ہمسایوں کے ساتھ امن چاہتے ہیں،ہم اپنا تحفظ کرنے کا حق بھی محفوظ رکھتے ہیں ،آپریشن مرگ بار سرمچار پر قوم اپنی بہادر افواج کو سلام پیش کرتی ہے-

سابق وزیردفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ایران سے تعلقات مزید خراب نہ ہوں اس لیے کشیدگی سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ سعودی عرب اور ایران تنازع کے حل کیلئے پاکستان نے بھرپور کردار ادا کیا تھا، ہمارے دور میں ایران کے ساتھ بڑے اچھے تعلقات رہے، ہمیں کشیدگی سے بچنے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ ایران سے تعلقات مزید خراب نہ ہوں دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان اور ایران کو مشترکہ حکمت عملی بنانی چاہیے، پاکستان اور ایران میں بلوچ علیحدگی پسند تحاریک چل رہی ہیں، پاکستان اور ایران کو ان تحاریک سے مشترکہ طورپر نمٹنے کی ضرورت ہے۔

ایران کی جانب سے پاکستانی خودمختاری پر حملہ غیر متوقع تھا،شیری رحمان

پاکستان پیپلز پارٹی کی سینیٹر اور سابق سفیر شیری رحمان نے ایران کے بلوچستان پر حملے کے جواب میں پاکستانی سکیورٹی فورسز کی کارروائی پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پاک ایران سرحد پر کئی سال سے اس قسم کے ایشوز ہوتے رہے ہیں ایران کو اگر کچھ خدشات تھے تو وہ پاکستان کو آگاہ کرتا، ایران کی جانب سے پاکستانی خودمختاری پر حملہ غیر متوقع تھا، پاکستان نے ایران کو کافی سوچ سمجھ کرجواب دیا ہے۔

رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ بہتر ہوگا کہ دونوں ملک اس قسم کے تنازعات کو مزید بڑھنے نہ دیں کیونکہ پاکستان کے ایران کے ساتھ پرانے روابط ہیں، دونوں ممالک کو آپس کے تعلقات بہتر کرنے کی ضرورت ہے، پاکستان اور ایران دونوں کو اب تحمل کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

پاکستان کا ردعمل اب ایسا ہونا چاہیے کہ آئندہ کوئی ایسا خیال ذہن میں نہ لائے،حنا ربانی

پاکستان کی سابق وزیرخارجہ حنا ربانی کھر نے بلوچستان میں ایرانی حملے پر کہا ہے کہ ایسا حملہ ایران کی بوکھلاہٹ اور تنہائی کو ظاہر کرتا ہے، ایران دنیا میں پہلے ہی تنہا ہے اور پاکستان اس کی مدد کرتا ہے، یہ غیرمنطقی، غیرقانونی، غیرذمہ دارانہ اور اشتعال انگیز حملہ ایران کے اندرونی معاملات کی وجہ سے کیا گیا، جس کا پاکستان نے سخت سفارتی ردعمل دے دیا ہے، ریاستوں کے تعلقات میں فوری ردعمل نہیں دیا جاتا، پاکستان کا ردعمل اب ایسا ہونا چاہیے کہ آئندہ کوئی ایسا خیال ذہن میں نہ لائے۔

سابق سفیر عبدالباسط نے کہا ہے کہ ایران نے پاکستان پر حملہ کرکے غیر ذمے داری کا مظاہرہ کیا،سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہاہے کہ پاکستان نے ایران کو جواب دے کر ثابت کیا کہ ہم بھی ایسا کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔

آپریشن مرگ بر سرمچار سے متعلق نجی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے عبدالباسط نے کہا کہ پاکستان ایران سفارتکاری کے ذریعے مسئلے کا حل نکالیں، پاکستان پر ایرانی حملے کے بعد سے عوام میں غم و غصہ تھا ایران نے حملہ کر کے پاکستان کی خودمختاری کو چیلنج کیا تھا۔

سابق سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے کہا کہ پاکستان اور ایران کی حکومت کا اب اعلیٰ سطح پر رابطہ ہونا چاہیے ایران کی جانب سے حملے کے بعد پاکستان نے صبر سے کام لیا ایرانی حکومت کو چاہیے تھا حملے کے 24 گھنٹے کے اندر صورت حال ڈیفیوز کرنے کے لیے کوئی بیان دیتی۔

دفترِ خارجہ کے مطابق پاکستان نےآج صبح ایران کے صوبے سیستان میں دہشت گردوں کی مخصوص پناہ گاہوں کونشانا بنایا ہے پاکستان کی جانب سے اس انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کو آپریشن مرگ بر، سرمچار کا نام دیا گیا ہے،سیستان میں انٹیلی جنس بیسڈ پاکستانی آپریشن میں متعدد دہشت گرد مارے گئے ہیں ترجمان دفترِ خارجہ کے مطابق سنگین خدشات پر عمل نہ ہونے کی وجہ سے نام نہاد سرمچار بے گناہ پاکستانیوں کا خون بہاتے رہے ہیں۔

برطانوی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ایران یمن میں حوثیوں کی پشت پناہی بند کرے-

برطانوی وزیرِ خارجہ ڈیوڈ کیمرون نے ایرانی ہم منصب سے ٹیلی فون پر گفتگو کی ، برطانوی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ایران یمن میں حوثیوں کی پشت پناہی بند کرے، ایران کو حوثیوں کو ہتھیار اور انٹیلی جنس کی فراہمی بند کرنی چاہیےایران بحیرۂ احمر میں حوثیوں کے حملے روکنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرے ، حسین امیر عبداللہیان پر واضح کر دیا ہے کہ ایران علاقائی صورتِ حال کو لاپروائی کی کارروائی اور دوسروں کی خود مختاری کی خلاف ورزی کے لیے استعمال کرنا بند کرے۔

پاک ایران کشیدگی پر چین نے ثالثی کی پیشکش کی ہے۔

نجی خبررساں ادارے کے ساتھ گفتگو میں کراچی میں چین کے قونصل جنرل یانگ یوڈونگ کا کہنا ہے کہ پاک ایران اختلافات بات چیت سے حل کیے جاسکتے ہیں پاک ایران تعلقات پرامن طریقوں سے حل کیے جاسکتے ہیں، دونوں ملکوں سے کہتے ہیں تحمل کا مظاہرہ کریں اور تعلقات اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی اقدار کے مطابق آگے بڑھائیں، چین اچھے دوست پاکستان و ایران کے درمیان اختلافات دور کرنے کیلئے تعمیری کردار ادا کرنےکیلئے تیار ہے۔

ایران نے3ہمسایہ ممالک کی خودمختارسرحدوں کی خلاف ورزی کی،امریکا

قبل ازیں ایران کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی پر امریکا نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ایران نے3ہمسایہ ممالک کی خودمختارسرحدوں کی خلاف ورزی کی، وہ خطےمیں دہشتگردی کاسب سےبڑااسپانسرہےترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیو ملر نے ایران کو امریکی فوج کی عراق میں موجودگی کی وجہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران اپنےملک میں دہشت گردوں کےخلاف کارروائی کادعویدار ہے ہم دیکھ رہےہیں ایران جنوبی سرحدوں پرخلاف ورزی کررہاہے،ہم تنازع کوخطےمیں پھیلتا نہیں دیکھناچاہتے، ہم ایران کے حملے کی مذمت کرے ہیں، ایران خطے میں دہشت گردی کی فنڈنگ کی قیادت کرتا ہے، اس کی جانب سے پاکستان پر عائد الزامات حیرت انگیز ہیں۔

برطانیہ کی جانب سے ایران کی جانب سے پاکستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی مذمت کی گئی جب کہ چین نے پاکستان اور ایران سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی ہے،برطانیہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ایرانی حملہ مکمل طورپرناقابل قبول ہے۔

پاکستان کے صوبے بلوچستان میں ایران کی جانب سے ہونے والے حملے پر چین کی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں ایران اور پاکستان سے تحمل سے کام لینے کی اپیل کی گئی ہے۔

چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ فریقین سے کشیدگی میں اضافے کا باعث بننے والے اقدامات سے گریز کا مطالبہ کرتے ہیں، امن و استحکام کو برقرار رکھنے کیلئے دونوں ملک مل کر کام کریں۔

پاکستان میں ایرانی حملہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے،برطانوی وزیرمملکت

برطانوی وزیرمملکت برائےخارجہ لارڈ طارق احمد نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ”ایکس“ پر ردعمل دیا، جسے پاکستان میں تعینات برطانوی ہائی کمشنرنے ری ٹویٹ بھی کیا کہا کہ پاکستان میں ایرانی حملہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے، اس حوالے سے برطانیہ عالمی شراکت داروں کے ساتھ کام جاری رکھےگا پاکستانی سرزمین پر حملے میں معصوم بچے مارے گئے، حملے میں پیاروں کو کھونے والوں کے لئےدعاگو ہیں۔

دوسری جانب ایران کی جانب سے پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی اور پنجگور میں میزائل حملے کے جواب میں پاکستان نے ایران کے اندر دہشتگردوں کے ٹھکانوں پر میزائل فائر کیے ہیں ، اطلاعات کے مطابق پاکستان نے بی ایل ایف اور بی ایل اے کے دو کیمپوں کو نشانہ بنایا ہے۔

جوابی حملے سے کچھ گھنٹے پہلے پاکستان کے وزیر خارجہ جلیل لباس جیلانی نے اپنے ایرانی ہم منصب کو بتایا تھا کہ پاکستان جوابی کاروائی کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
https://x.com/MarkhorTweets/status/1747797890280632594?s=20
سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر مارکور نامی ٹوئٹر ہینڈلر پر بتا یا گیا کہ پاکستان نے ایران میں موجود دہشت گرد BLA اور BLF کے ٹھکانوں کو بھرپور نشانہ بنایا ہے،پاکستان نے ایران کے اندر 7 مقامات کو نشانہ بنایا ہے۔
https://x.com/MarkhorTweets/status/1747804063163728336?s=20
https://x.com/MarkhorTweets/status/1747821256341152212?s=20
ایرانی اشتعال انگیزی پر پاکستان نے منہ توڑ جواب دیا،سرحد سے 40-50 کلومیٹر بی ایل اے اور بی ایل ایف کے تین ٹھکانوں میں نصف درجن سے زائد اہداف کو نشانہ بنایا گیا، ہوائی جہاز، زمینی اثاثے، استعمال کیے جانے والے جدید ترین اہتھیار استعمال کئے گئے-
https://x.com/MarkhorTweets/status/1747828527448346733?s=20
تمام اہداف کو ٹھیک ٹھیک نشانہ بنایا گیا،فوجی قیادت نے ہمارے آپریشن روم میں رہتے ہوئے دیکھا کوئی جانی نقصان نہیں، کوئی ایرانی شہری فوجی اہداف بشمول IRGC کو نشانہ نہیں بنایا گیا پاکستانی فوج تیار اور چوکس ہے ایران کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ مزید اس طرح کی اشتعال انگیزی نہ دکھائیں-

پاکستان کے جوابی حملوں میں کسی سویلین یا ایرانی اہداف کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے پاکستان کو بلوچ دہشت گردوں کے ٹھکانے عرصہ دراز سے معلوم ہیں اور ہم نے کئی مرتبہ ایران کو بتایا ہے۔
https://x.com/MarkhorTweets/status/1747819682634097042?s=20
پاکستان نے ائیر فورس، راکٹس، ڈرونز، کلر ڈرونز، لائٹرنگ میونیشنز کا استعمال کیا-
https://x.com/MarkhorTweets/status/1747806434543472706?s=20
پاکستان نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ چینی دوستوں کے مفادات مکمل طور پر محفوظ ہیں، اور انہیں کسی بھی طرح سے نقصان نہیں پہنچایا جائے گا۔ اس لیے اہداف کا انتخاب احتیاط سے کیا گیا ہے، ایسے چینی یا ایرانی سول ملٹری اہداف سے سینکڑوں کلومیٹر دور۔
https://x.com/MarkhorTweets/status/1747822506558517612?s=20

واضح رہے کہ پاکستانی فضائی حدود کی سنگین خلاف ورزی پر پاکستان نے ایران سے اپنے سفیر کو واپس بلانے اور ایرانی سفیر کو ملک سے نکالنے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستانی دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کے مطابق پاکستان نے اپنا سفیر واپس بلانے کا اعلان کرتے ہوئے ایرانی سفیر کو بھی ملک سے نکلنے کا حکم دیا ہے ایران کے ساتھ ہونے والی مجوزہ ملاقاتیں بھی منسوخ کردی گئی ہیں، ایران اور پاکستان کے درمیان سفارتی دوروں کو بھی روکا جارہا ہے پنجگور میں کیے گئے حملے کی تمام تر ذمہ داری ایران پر عائد ہوتی ہے، پاکستان کی خود مختاری پر حملہ یواین چارٹر کی خلاف ورزی اور ایرانی جارحیت کا ثبوت ہے۔

Leave a reply