تلہ گنگ کے حلقہ پی پی 23 میں تحریک انصاف کا غلط فیصلہ، سابق ایم پی اے کرنل ر سلطا ن سرخرو کو ٹکٹ جاری کیا، آج ان سے واپس لے کر غیر معروف امیدوار سعد حیات ٹمن کو دے دیا، جس پر پی ٹی آئی کارکنان سراپا احتجاج ہیں اور انکا مطالبہ ہے کہ پی پی 23 کی اگر سیٹ جیتنی ہے تو کرنل ر سلطان سرخرو ہی امیدوار ہونے چاہئے.
تحریک انصاف کے بانی چیئرمین عمران خان جیل میں ہیں، پنجاب میں ٹکٹوں کی تقسیم اور امیدواروں کی نامزدگی کا معاملہ عمیر نیازی، بیرسٹر گوہر،علیمہ خان دیکھ رہے ہیں، پی ٹی آئی نے امیدواروں کا اعلان کیا اور ماضی کی طرح کئی بار یوٹرن لیتے ہوئے تلہ گنگ پی پی 23 کے امیدوار سمیت کئی امیدواروں کو بھی بدل ڈالا،عین اس وقت جب نامزد امیدوار اپنی انتخابی مہم بھر پور طریقے سے جاری رکھے ہوئے تھے ایسے موقع پر کسی دوسرے امیدوار کو لانے پر پی پی 23 سے تحریک انصاف کے کارکنان پارٹی قیادت سے نالاں دکھائی دیئے، کارکنان کا کہنا ہے کہ جب پارٹی نے کرنل ر سلطان سرخرو کو پی پی 23 سے امیدوار نامزد کر دیا تھا تو اب کیوں انکی جگہ سعد حیات ٹمن کو لے کر آئے جس کی کوئی سیاسی پہچان نہیں، حلقے میں اثرورسوخ نہیں، ٹمن کے سردار کا بیٹا ضرور ہو سکتا ہے تا ہم عوامی نمائندگی ابھی تک اس نے بالکل نہیں کی اور غیر معروف امیدوار ہے، تحریک انصاف کے اس فیصلے سے یوں ظاہر ہوتا ہے کہ تحریک انصاف پی پی 23 کی سیٹ پلیٹ میں رکھ کر ن لیگ کو دینا چاہتی ہے اسی لئے کرنل ر سلطان سرخرو کی جگہ سعد کو لایا گیا.
کرنل ر سلطان سرخرو،ماضی میں بھی ایم پی اے رہ چکے ہیں، تلہ گنگ کے علاقے ونہار سے انکا تعلق ہے، گھرانہ فوجی ہے، بھائی بریگیڈیئر ر ہیں ، بیٹے بھی پاک فوج میں اعلیٰ عہدے پر تعینات رہے،ونہار کی اس اعوان فیملی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ ایک ہی خاندان سے پاک فوج میں گیارہ اعلی فوجی آفیسر ہیں، کرنل ر سلطان سرخرو علاقے میں مقام رکھتے ہیں، اگر حلقے میں کسی کی شرافت کی مثال دی جائے تو موجودہ سیاستدانوں میں تلہ گنگ میں کرنل ر سلطان سرخرو کا نام ہی سامنے آئے گا، داڑھی اگرچہ ہلکی اور سفیدتاہم کرنل ر سلطان سرخرو کے جذبے جوان ہیں، علاقے کا کوئی بھی فرد اگر ان کے ڈیرے پر گیا تو وہ کبھی مایوس نہیں لوٹا، خواہ اسکا تعلق مخالف پارٹی سے کیوں ہی نہ ہو، ہمیشہ انہوں نے عوامی خدمت کی اور خدمت کی سیاست کی، اور خدمت کی سیاست ہی کرنل ر سلطان سرخرو کی پہچان ہے، اب حالیہ انتخابات میں کرنل ر سلطان سرخرو ایک بہترین امیدوار تھے اور ہیں تا ہم تحریک انصاف کی جانب سے انکی جگہ کسی اور کو امیدوار نامزد کرنا تحریک انصاف کی انتہائی سنگین غلطی ہے جس کے اثرات آٹھ فروری کو تحریک انصاف کو نظر آئیں گے.
تحریک انصاف کے امیدواروں کی نامزدگی بارے عمران خان بھی ذرائع کے مطابق لاعلم ہیں اور وہ خود کہہ چکے ہیں کہ جیل میں فائل لانے کی اجازت نہیں دی گئی، میں فیصلہ نہیں کر سکا، ایسے میںتحریک انصاف کی دیگر قیادت غلط فیصلے کر رہی جس کا ازالہ کرنا ممکن نہیں ہو گا. تحریک انصاف کے لئے بہتر یہی ہو گا کہ وہ اپنے فیصلے پر ایک بار پھر یوٹرن لیں اور پی ٹی آئی کارکنان کی عین امنگوں کے مطابق کرنل ر سلطان سرخرو کو ہی پی پی 23 سے امیدوار نامزد کریں.
بہت ہی غلط فیصلہ ہوا۔۔۔۔کرنل سلطان سرخرو اپنی کیمپئن کر رہے تھے ایسے میں ٹکٹ واپسی ۔۔سعد ٹمن سے جیت کی کم از کم کوئی امید نہ رکھے۔ کمزور ترین امیدوار ہے https://t.co/807WOkNHRQ
— ممتاز حیدر (@MumtaazAwan) January 22, 2024
پی پی 23 سے ن لیگ کے امیدوار ملک شہریار ہیں جو ماضی میں بھی ایم پی اے رہ چکے ہیں، اب بھی علاقے میں بھر پور انتخابی مہم چلا رہے ہیں، انکے ساتھ مقابلے میں کرنل ر سلطان سرخرو بہترین امیدوار تھے، اور ہیں، ملک شہر یار کا پی پی 23 میں مقابلہ کرنل ر سلطان سرخرو ہی کر سکتے ہیں، سعد حیات ٹمن جس کو ابھی پی ٹی آئی نے امیدوار نامزد کیا اسکی تو ٹمن کے باہر پہچان ہی نہیں ہے.ایسے غیر معروف امیدوار کو ووٹ کون دے گا، تلہ گنگ ایسا علاقہ ہے جہاں ووٹ شخصیات کو نہیں بلکہ برادری ازم کی وجہ سے ملتے ہیں، تعلقات کی وجہ سے ملتے ہیں، سعد حیات ٹمن جس کو تحریک انصاف نے ابھی امیدوار نامزد کیا، اسکے چچا منصور حیات ٹمن مسلم لیگ ن کی حمایت کر رہے ہیں، تحریک انصاف کے پی پی 23 کے کارکنان کا کہنا ہے کہ کہیں ن لیگ کو سیٹ دینے کے لئے یہ چچا بھتیجے کی ملی بھگت تو نہیں،
کرنل ر سلطان سرخرو اعوان کو پی پی 23 سے امیدوار ختم کرنے پر سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر بھی صارفین نے احتجاج ریکارڈ کروایا ہے، ایک صارف عرفان اشفاق کا کہنا تھا کہ سر یہ کوئی وقت ہے ٹکٹ تبدیل کرنے کا۔ تلہ گنگ حلقہ PP 23.کرنل سلطان سرخرو جنکی علاقہ میں پہچان ھے۔ کنفرم سیٹ پی ٹی آی کی تھی۔کیوں تبدیل کی گئی؟
اگر فیصلہ نا بدلا گیا تو یہ سیٹ گئی،بیشک ووٹ خان صاحب کا۔ لیکن یہ ٹائم نہیں تجرے کرنے کا
@BarristerGohar @OmarAyubKhan @sherafzalmarwat
سر یہ کوی وقت هے ٹکٹ تبدیل کرنے کا۔ تلہ گنگ حلقہ PP 23.کرنل سلطان سرخرو جنکی علاقہ میں پہچان ھے۔ کنفرم سیٹ پی ٹی آی کی تهی۔کیوں تبدیل کی گئ؟
اگر فيصلہ نا بدلا گیا تو یہ سیٹ گی۔
بیشک ووٹ خان صاحب کا۔ لیکن یہ ٹايم نہیں تجرے کرنے کا— 804 (@IrfanIshaq14) January 22, 2024
ایک صارف تصور حسین نےلکھا کہ پی ٹی آئی کی قیادت نے خود ہی اپنے پاؤں پر کلہاڑی مار لی، پی پی 23 کرنل سلطان سرخرو اعوان ٹکٹ لے لیا جو کہ پی ٹی آئی کے پرانے ورکر ہیں اور ایک عام آدمی سے لیکر سردار کو دے دیا ہے موروثی سیاست قابل مذمت
https://twitter.com/Tasawwar3741/status/1749466206594310186
علی اعوان صحافی ہیں وہ لکھتے ہیں کہ "لگتا ہے پی ٹی آئی نے حلقہ این اے 59 تلہ گنگ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت PMLN کی جھولی میں ڈالنے کا عہد کر لیا ہے پہلے باہر مقیم غیر معقول اور غیر مقبول شخص کو MNA کا ٹکٹ دے دیا اب سلطان سرخرو جیسے مضبوط ترین اُمیدوار سے ٹکٹ لیکر غیر مقبول شخص کو دے دیا گیا”
لگتا ہے پی ٹی آئی نے حلقہ این اے 59 تلہ گنگ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت PMLN کی جھولی میں ڈالنے کا عہد کر لیا ہے پہلے باہر مقیم غیر معقول اور غیر مقبول شخص کو MNA کا ٹکٹ دے دیا اب سلطان سرخرو جیسے مضبوط ترین اُمیدوار سے ٹکٹ لیکر غیر مقبول شخص کو دے دیا گیا
— Ali Awan (@AliAwan_Speak) January 22, 2024
ایک صارف بشیر احمد نے لکھا کہ دیکھیں نا تحریک انصاف جو بلنڈر مار رہی ہے الیکشن سے دو ہفتے پہلے پی پی 23 تلہ گنگ سے مضبوط امیدوار کرنل سلطان سرخرو جو بہت اچھی کمپئین چلا رہا تھا اس سے ٹکٹ واپس لے کے کمزور امیدوار سعد ٹمن کو دے دیا پتا نہیں ان کو کون مشورے دے رہا ہے
https://twitter.com/BashirA78798072/status/1749482939430396014
ایک صارف قاضی اعوان نے لکھا کہ pp 23 میں ٹکٹ کس نے چینچ کر دیا ہے کرنل سلطان سرخرو سے واپس لے کر نون لیگ کے امید وار سردار منصور ٹمن کے بھتیجے سعد ٹمن کو کس نے پکڑا دی ہے تلہ گنگ میں اب پی ٹی آئی ہار جائے گی اگر ٹکٹ اس سے واپس نہ لیا گیا تو
pp 23 میں
ٹکٹ کس نے چینچ کر دیا ہے کرنل سلطان سرخرو سے واپس لے کر نون لیگ کے امید وار سردار منصور ٹمن کے بھتیجے سعد ٹمن کو کس نے پکڑا دی ہے تلہ گنگ میں اب پی ٹی آئی ہار جائے گی اگر ٹکٹ اس سے واپس نہ لیا گیا تو https://t.co/FxaWm2rNgv pic.twitter.com/9DpM7pTOYt— Qazi wahid ڈھلی (@QaziAwan564) January 22, 2024
باغی ٹی وی کے ذرائع کے مطابق کرنل ر سلطان سرخرو اعوان نے پی ٹی آئی کے غلط فیصلے پر مشاورت شروع کر دی ہے، وہ جلد اپنے لائحہ عمل کا اعلان کریں گے
تلہ گنگ میں این اے 59 میں پی ٹی آئی پہلے ہی رومان نامی بندے کو امیدوار بنا چکی جو حلقے میں ہے ہی نہیں مقابلے میں ن لیگ کے سردار غلام عباس ہیں جو بھر پور انتخابی مہم چلا رہے ہیں،اور واضح نظر آ رہا ہے کہ رومان کی عدم موجودگی کی وجہ سے پی ٹی آئی یہ سیٹ ابھی ہار چکی ہے، پی پی 23 پر مقابلہ تھا مگر اب پی ٹی آئی ایک اور غلط فیصلہ کر کے پی پی 23 کی سیٹ بھی کھو چکی،،ساتھ ہی کارکنان کا اعتماد بھی کھو بیٹھی







