لنڈی کوتل(نصیب شاہ شینواری) حمزہ بابا یونیورسٹی کی تعمیر ہمارے منشور میں ہیں: شاہ فیصل افریدی، جماعت اسلامی امیدوار براے این اے 27 کا لنڈی کوتل پریس کلب میں میٹ دی پریس پروگرام سے خطاب

لنڈی کوتل پریس کلب میں میٹ دی پریس پروگرام سے خطاب کرتے ہوے جماعت اسلامی این اے 27 کے امیدوار شاہ فیصل آفریدی،صوبائی امیدوار مقتدر شاہ ،مرادحسین آفریدی اور حاجی حسن شینواری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت جماعت اسلامی نے ضلع خیبر کیلئے ایک قومی اسمبلی اور تین صوبائی اسمبلی کیلئے چار امیدوار میدان میں اتارے ہیں چونکہ یہاں پر پانی، بجلی، صحت سمیت مختلف مسائل کیلئے عوام حکومت اور سابقہ نمائندوں سے مایوس ہوچکے ہیں عوام کے پاس بہترین موقع ہے کہ وہ 8 فروری کو جماعت اسلامی کے انتخابی نشان ترازو پر مہر لگا کر ہمیں کامیاب کرائیں

ان کے بنیادی مسائل حل کرینگے قومی اسمبلی امیدوار شاہ فیصل آفریدی نے کہا کہ افسوس کہ اسٹیبلشمنٹ نے ہر وقت انتخابات میں دھاندلی کی ہے اورایک بار پھر اپنی من مانی کرنے کیلئے اپنے لئے گراونڈ بنا رہے ہیں عوام اسی ہزار ارب روپے قرض دار ہیں یہ غلط پالیسیوں کا نتیجہ ہے یعنی ستر سال میں ملک پر جتنا قرضہ تھا چند سالوں میں یہ دوگنا ہوگیا ہے

اگر اب بھی عوام کے ساتھ دھوکہ کیا گیا اور عوام کو اپنی مرضی کے فیصلے سے دور کیا گیا تو نتائج خطرناک ہونگے انہوں نے کہا کہ جس حلقہ سے ہم الیکشن لڑ رہے ہیں اس سے پارلیمانی سطح پر مختلف وزارتوں پر فائز ہو گئے ہیں لیکن افسوس کہ اب تک امن کیلئے بھی یہاں پر کچھ نہیں کیا گیا ہے اور امن کے بغیر کوئی قوم ترقی نہیں کر سکتی اور امن کے نام پر یہاں پر کاروبار ہو رہا ہے جس سے قبائلی عوام تنگ اچکے ہیں، اسی حوالے سے سابقہ پارلیمنٹرینز نے کوئی آواز بلند نہیں کی ہے،

انہوں نے کہا کہ لنڈی کوتل میں بالخصوص لوگ پینے کی صاف پانی سے محروم ہیں اور دو خاندانوں جنہوں نے دس سال سے حکومت کی ہے عوام پانی، بجلی جو ہماری بنیادی حقوق ہیں اس سے محروم ہیں وہ لوگ جو الیکشن میں کروڑوں روپے خرچ کرتے ہیں انہیں عوام کیلئے پانی، بجلی اور صحت کے منصوبوں پر خرچ کرنی چاہیے انہوں نے کہا کہ طورخم بارڈر پر روزگار یہاں کے عوام کیلئے واحد زریعہ معاش ہے جو آئے روز لوگوں کیلئے مختلف مسائل اور مشکلات پیدا کرتے ہیں اور غریب عوام کو سوال پر مجبور کرتے ہیں انہیں کاروبار کے مواقع فراہم کریں تاکہ عوام روزگار کریں اور اپنی محنت سے کمائیں

انہوں نے کہا کہ الخدمت نے تھوڑے وسائل کے ساتھ پانی کے منصوبے، تعلیمی اداروں کی بحالی اور یتیم و مساکین کیلئے کافی کام کیا ہے اگر ہمیں موقع دیا گیا تو عوام کو مایوس نہیں کرینگے اور ورسک ڈیم کیلئے جو رائلٹی حقوق ہے وہ جراتمندانہ قیادت ہی لے سکتی ہے

افسوس کہ دو خاندان جو کبھی ایک اقتدار میں آتا ہے اور کبھی دوسرا ،ابھی بالکل اس میں ناکام ہیں ہمارے ساتھ منصوبہ ہے اور ضلع خیبر کے عوام بنیادی مسائل سے نجات دلائیں گے

انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں کے جال بچھا ئیں گے اور اے کٹیگری کے ہسپتال کو وہ درجہ دینگے کہ لوگ پشاور کی بجائے اس ہسپتالوں میں علاج کرینگے ،

انہوں نے کہا کہ لنڈی کوتل میں حمزہ بابا کے نام سے یونیورسٹی بنائیں گے جمرود میں خیبر آفریدی کے نام سے اور باڑہ میں بھی ضلع خیبر میں تین یونیورسٹی بنائیں گے

انہوں نے کہا کہ قبائلی عوام کے ساتھ این ایف سی ایوارڈ اور سالانہ اربوں روپے دینے کا جو وعدہ کیا گیا تھا وہ فنڈ منظور کراینگے اور اسی سے مذکورہ تمام منصوبے مکمل کرینگے

سپورٹس کے حوالے سے یہ میدان کافی زرخیز ہیں کرکٹ سمیت مختلف کھیلوں میں ملکی اور بین الاقوامی کھلاڑی پیدا کئے ہیں جو ملک اور قوم کا نام روشن کر رہے ہیں

آخر میں انہوں نے کہا کہ طورخم بارڈر کو ویزا فری بنائیں گے چوبیس گھنٹے حقیقی معنوں میں تجارت کو فروغ دینگے اور مزدوروں کو ویزا پاسپورٹ کے بغیر کارڈ پر ہی یعنی واہگہ بارڈر پر جو ہمارے ڈرائیورز بغیر ویزہ داخل ہوتے ہیں افغانستان کے ساتھ ہمارے لوگ ضرور داخل ہونگے جو ہمارے منشور کا باقاعدہ حصہ ہیںَ۔

جماعت اسلامی امیدواروں نے وعدہ کیا کہ ورسک ڈیم رائیلٹٰی ضلع خیبر کی عوام کا حق ہے، یہ حق ضلع خیبر کی عوام کے لئے چھین کر دم لیں گے اور ضلع خیبر میں صحت کی مراکز کا جال بچھایں گے۔

جماعت اسلامی مشران نے سابق عوامی نمائندوں پر تنقید کرتے ہوے کہا کہ ان نمائندوں کی نااہلی اور لاپرواہی کی وجہ سے ان علاقوں میں ترقی کے منصوبے صفر کے برابرہیں،

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پسماندہ علاقوں نے پاکستانی نیشنل ٹیم کو نامور کھلاڑی دئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ کم وسائل اور گراونڈز نہ ہونے کے باوجود شاہین شاہ آفریدی، عثمان شینواری اسی علاقہ سے ابھرکر پاکستان نیشنل ٹیم کا حصہ بن گئے۔

Shares: